
ڈیجیٹل مالی فراڈ کے بڑھتے واقعات پر حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا۔ اب ملک بھر کے تمام کال سینٹرز کے لیے لائسنس حاصل کرنا لازمی ہوگا۔
این سی سی آئی اے، پی ٹی اے اور حساس اداروں کی منظوری سے لائسنس جاری کیا جائے گا۔ این سی سی آئی اے کا آپریشن گرے بھی صوبوں تک پھیلایا جا رہا ہے، جس کا مقصد جعلی اسکیموں اور منظم فراڈ میں ملوث نیٹ ورکس کا خاتمہ ہے۔
ذرائع کے مطابق ملک بھر کے کال سینٹرز کے لیے لائسنس لازمی قرار دیا جائے گا اور انہیں قانون کے دائرے میں لایا جائے گا، لائسنس کا اجرا تین وفاقی اداروں کی منظوری سے مشروط ہوگا ،جن میں این سی سی آئی اے، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اور حساس ادارے شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ این سی سی آئی اے نے جاری آپریشن گرے کا دائرہ صوبوں تک پھیلانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت صوبوں میں موجود غیر لائسنس یافتہ اور مشکوک کال سینٹرز کو ٹارگٹ کیا جائے گا۔ یہ آپریشن منظم ڈیجیٹل فراڈ کے خلاف فیصلہ کن اقدام تصور کیا جا رہا ہے جس کا مقصد جعلی اسکیموں کے ذریعے عوام کو لوٹنے والے نیٹ ورک کا خاتمہ ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائیاں سائبر کرائم رسپانس انفرااسٹرکچر کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔ حالیہ اقدامات سے ڈیجیٹل جعل سازوں کے نیٹ ورک کو توڑنے میں پیش رفت ہو رہی ہے۔







