
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان جنگ بندی پر رضامندی کے بیان کے بعد بھی دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان سنیچر کی صبح لڑائی جاری رہی۔
تھائی وزیر اعظم انوتین چرنویراکول کا کہنا ہے کہ انھوں نے ٹرمپ کو بتایا ہے کہ جنگ بندی تب ہی ممکن ہو گی جب کمبوڈیا اپنی تمام افواج واپس بلا لے اور بارودی سرنگیں ہٹا دے۔
سوشل میڈیا پر جاری بیان میں ان کا کہنا ہے کہ تھائی لینڈ اس وقت تک فوجی کارروائیاں جاری رکھے گا جب تک وہ اپنی سرزمین اور لوگوں کی حفاظت یقینی نہ بنا لے۔ ’آج صبح کے ہمارے اقدامات اس کا واضح اعلان ہیں۔‘
تھائی افواج کی جانب سے متعدد مقامات پر قبضے کے لیے رات بھر گولہ باری کی گئی۔
تازہ ترین لڑائی میں اب تک کم از کم 21 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور مجموعی طور پر دونوں طرف کے سات لاکھ افراد کو نقل مکانی کرنی پڑی ہے۔
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے وزرائے اعظم جنگ بند کرنے پر راضی ہو گئے ہیں۔
جمعہ کے روز سوشل میڈِیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر جاری ایک پیغام میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انھوں نے تھائی لینڈ کے وزیر اعظم انوتین چرنویراکول اور کمبوڈیا کے وزیر اعظم ہن مانیٹ کے ساتھ فون پر بات کی ہے۔







