قطر کا 3ارب ڈالر سرمایہ کاری کا عہد، مشکلات جلد ختم ہوں گی
پاکستان کی مشکلات میں خاطرخواہ کمی آتی دِکھائی دے رہی ہے۔ حوصلہ افزا اور خوش کُن حالات پیدا ہورہے ہیں۔ بہتری کی یہ صورت حال یوں ہی پیدا نہیں ہوگئی، اس کے پیچھے شب و روز کی سخت محنت کارفرما ہے، جو وزیراعظم شہباز شریف اور اُن کی ٹیم کی جانب سے پچھلے 8ماہ میں کی گئی ہے۔ رواں سال ملک میں فروری میں عام انتخابات کا انعقاد ہوا، جس کے نتیجے میں اتحادی حکومت قائم ہوئی اور ایک بار پھر اس حکومت کی سربراہی شہباز شریف کو ملی۔ اُنہوں نے وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالتے ہی ملک کو مشکلات کے بھنور سے نکالنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کا آغاز کیا۔ معیشت کے لیے درست راہ متعین کی گئی۔ زراعت اور آئی ٹی کے شعبوں میں بہتری کے لیے انقلابی کوششیں کی گئیں۔ ریاستی آمدن بڑھانے کے لیے اصلاحات پر زور دیا گیا اور اس حوالے سے سنجیدہ قدم بڑھائے گئے، جن کے خاطرخواہ نتائج برآمد ہوئے اور فائلرز کی تعداد میں حوصلہ افزا اضافہ دیکھنے میں آیا۔ گرانی میں معقول کمی ہوئی۔ ایندھن کی قیمتیں کافی حد تک کم کی گئیں۔ ڈالر کے مقابلے میں روپیہ کی قیمت میں استحکام دیکھنے میں آیا۔ ملک میں سرمایہ کاری کے لیے ماحول کو سازگار بنانے کی کوششیں کی گئیں۔ اس ضمن میں وزیراعظم شہباز شریف نے کئی ممالک کے دورے کیے، بعض ممالک ایک سے زائد مرتبہ گئے اور عظیم سرمایہ کاریوں کا تحفہ قوم کے لیے لے کر آئے۔ اُن کی کاوشوں کے طفیل چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر اور دیگر ممالک پاکستان میں بہت بڑی سرمایہ کاریاں کررہے ہیں۔ گزشتہ روز وزیراعظم سعودی عرب اور قطر کے انتہائی کامیاب دورے مکمل کرکے وطن واپس پہنچے ہیں۔ ان دوروں میں جہاں سعودی عرب نے سرمایہ کاری 2.2ارب ڈالر سے بڑھا کر 2.8ڈالر کی، وہیں قطر کی جانب سے 3ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی خوش خبری قوم کو سننے کو ملی۔اس حوالے سے وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی دورہ قطر اور سعودی عرب کے دوران مفید ملاقاتیں ہوئیں، قطر نے پاکستان میں 3ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا عہد کر رکھا ہے، قطر کا وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا، پاکستان اور سعودی عرب نے معیشت اور سرمایہ کاری میں اضافے پر اتفاق کیا ہے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم کے سعودی عرب اور قطر کے دورے انتہائی کامیاب رہے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے، حالات بہتر سے بہترین ہوتے جارہے ہیں، ہم اصلاحات کے مرحلے سے استحکام کی جانب بڑھ رہے ہیں، ہماری معیشت مستحکم ہورہی ہے۔ دورۂ سعودی عرب میں ہونے والی ملاقاتیں سودمند رہیں، معیشت کی بحالی اور استحکام میں سعودی عرب کا اہم کردار ہے، حال ہی میں سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الصالح پاکستان آئے، یہاں ان کے ساتھ 27ایم او یوز پر دستخط ہوئے تھے، جن کی مالیت 2.2ارب ڈالر تھی۔ انہوں نے کہا کہ انویسٹمنٹ کانفرنس کی سائیڈ لائنز پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے وزیر اعظم کی ملاقات انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوئی۔ سعودی عرب کے ساتھ معاہدے حتمی مراحل میں داخل ہوچکے ہیں، پانچ معاہدوں پر کام شروع ہوچکا۔ سعودی عرب اور پاکستان کے مابین تعلقات اور سرمایہ کاری و تجارت کو بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سے وزیراعظم نے تعاون پر سعودی ولی عہد کا شکریہ ادا کیا ہے۔ سعودی سرمایہ کاری 2.2ارب ڈالر سے بڑھ کر 2.8ارب ڈالر ہو چکی ہے، 27ایم او یوز بڑھ کر 34ہو گئے ہیں، 600ملین ڈالر کی اضافی سرمایہ کاری سے معیشت پر مثبت اثر پڑے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان دل کا رشتہ ہے۔ عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ وزیراعظم نے ہر فورم پر فلسطین کا ذکر کیا ہے، انہوں نے فلسطین کے نہتے مسلمانوں پر اسرائیلی مظالم کی مذمت کی اور اس پر بات کی کہ دنیا میں امن کے لیے ضروری ہے کہ فلسطین میں امن قائم کیا جائے۔ وفاقی وزیر نے دورہ قطر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ انتہائی اہمیت کا حامل رہا، جس کا مشترکہ اعلامیہ جاری ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قطر نے پاکستان میں تین ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا عہد کر رکھا ہے، اس سرمایہ کاری سے معیشت کو مزید تقویت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت ترقی کی راہ پر گامزن ہی۔ مہنگائی 6.9فیصد پر آگئی ہے، ریکارڈ ترسیلات زر پاکستان آئیں، شرح سود میں کمی ہوئی، خارجہ محاذ پر پاکستان کی عزت میں اضافہ ہوا، دوست ممالک کی طرف سے سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا اکنامک ایجنڈا تیزی سے پایہ تکمیل کو پہنچ رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کا 24سال بعد فسکل سرپلس میں گیا ہے، قطر پاکستان میں توانائی، معدنیات، آئی ٹی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرے گا، اس حوالے سے قطر کا وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا اور معاملات کو حتمی شکل دی جائے گی۔ قطر کی جانب سے تین ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا عہد ہر لحاظ سے سراہے جانے کے قابل ہے۔ ملک و قوم کی قسمت بدلنے والی ہے۔ حالات روز بروز بہتر رُخ اختیار کر رہے ہیں۔ دوست ممالک کی جانب سے سرمایہ کاریوں میں بڑے اضافے دیکھنے میں آرہے ہیں۔ یقیناً یہ امر خوش گوار ہوا کے تازہ جھونکے کی مانند ہے۔ عظیم سرمایہ کاریاں پاکستان آنے سے نا صرف انفرا سٹرکچر کی صورت حال بہتر ہوگی، بلکہ روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے، کوئی بے روزگار نہیں رہے گا۔ ہر گھر میں خوش حالی ہوگی۔ ملک تیزی سے ترقی کے زینے طے کرتے ہوئے دُنیا میں ممتاز مقام حاصل کرے گا۔
مستونگ دھماکا، 9افراد جاں بحق
دہشت گرد ملک و قوم کو نقصان پہنچانے کے درپے رہتے ہیں، اُنہیں جب بھی موقع ملتا ہے وہ اپنی مذموم کارروائی کر گزرتے ہیں، پچھلے تین سال سے دہشت گردی کا عفریت پھر سے سر اُٹھاتا نظر آرہا ہے۔ سیکیورٹی فورسز ان کے خاص نشانے پر ہیں، کبھی چیک پوسٹوں پر حملے کیے جاتے ہیں، کبھی قافلوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے، کبھی اہم تنصیبات پر دھاوا بولا جاتا ہے۔ دہشت گردوں کے مذموم حملوں میں اب تک متعدد سیکیورٹی فورسز کے افسران و اہلکار جامِ شہادت نوش کرچکے ہیں۔ سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر ڈھیروں آپریشنز کررہی ہیں، جن میں بڑی کامیابیاں مل رہی ہیں، فتنہ خوارج کے متعدد دہشت گردوں کو جہنم واصل اور گرفتار کیا جاچکا ہے، ان کے ٹھکانوں کو برباد کیا جاچکا ہے، متعدد علاقوں کو ان کے ناپاک وجود سے پاک کرایا جاچکا ہی۔ سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں اور اس حوالے سے جلد ہی قوم کو خوش خبری سننے کو ملے گی۔ دہشت گرد اتنے سفّاک ہیں کہ معصوم بچوں کی جان لینے سے بھی دریغ نہیں کرتے، گزشتہ روز ایسا ہی ایک دہشت گردی کا افسوس ناک واقعہ مستونگ میں پیش آیا ہے، جس کے نتیجے میں اسکولوں کے بچوں سمیت 9 اہلکار جاں بحق ہوگئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بلوچستان کے ضلع مستونگ میں گرلز ہائی اسکول سول اسپتال چوک پر پولیس موبائل کے قریب زوردار دھماکے کے نتیجے میں 5 طلباء سمیت 9 افراد جاں بحق جبکہ 33شدید زخمی ہوگئے۔ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے ذمے داروں کو قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت کی ہے۔ پولیس حکام کے مطابق دھماکے میں پولیس موبائل کو نشانہ بنایا گیا تھا، تاہم اسکول وین بھی زد میں آگئی۔ دھماکے میں پولیس اہلکار، ایک راہ گیر اور 5 طالب علم جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوئے، زخمیوں میں بڑی تعداد میں اسکول کے طلبہ شامل ہیں۔ دھماکے میں پولیس موبائل تباہ جبکہ رکشوں کو بھی نقصان پہنچا، زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا، جن میں سے 2دوران علاج دم توڑ گئے، جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 9 ہوگئی۔ ایس ڈی پی او میاں داد عمرانی کے مطابق دھماکہ خیز مواد موٹرسائیکل میں نصب اور ریموٹ کنٹرولڈ تھا، ایس ڈی پی او کا مزید کہنا تھا کہ دھماکے میں 4اہلکار زخمی ہوئے، شہید بچوں کی عمریں 5سے 10سال کے درمیان بتائی جاتی ہیں۔ یہ انتہائی افسوس ناک واقعہ ہے، جس کی جتنی مذمت کی جائے، کم ہے۔ دہشت گرد کسی طور انسان کہلانے کے مستحق نہیں۔ انہوں نے معصوم بچوں تک کو نشانہ بنانے سے گریز نہیں کیا۔ ان کو نشانِ عبرت بنانے کی اشد ضرورت ہے۔ سیکیورٹی فورسز ان کے مکمل قلع قمع کے لیے مصروفِ عمل ہیں۔ ملک و قوم کو سیکیورٹی فورسز پر فخر ہے، وہ پہلے بھی دہشت گردی کے جن کو بوتل میں بند کرچکی ہیں، اس بار بھی ایسا کرنے میں اُنہیں چنداں مشکل درپیش نہیں آئے گی۔ ان شاء اللہ قوم کو دہشت گردی کے ناسور کے جڑ سے خاتمے کی نوید جلد ملے گی۔