Editorial

کور کمانڈرز کانفرنس: انتخابات میں الیکشن کمیشن کو مطلوبہ تعاون فراہم کرنے کا فیصلہ

ملک عزیز میں عام انتخابات کے حوالے سے گہما گہمی عروج حاصل کر رہی ہے۔ سیاسی جماعتیں انتخابی میدان میں اُترنے کی بھرپور تیاریوں میں ہیں۔ سیاسی جوڑ توڑ جاری ہیں۔ وفاداریوں کی تبدیلی کے سلسلے ہیں، پارٹیاں بدلی جارہی ہیں۔ کاغذات نامزدگی جمع کرائے جاچکے ہیں، اکثریت کے کاغذات نامزدگی منظور کیے جاچکے جب کہ اس وقت بعض کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات کے سلسلے ہیں۔ سیاسی جلسوں کے سلسلے بھی جاری ہیں۔ سیاست دانوں کی جانب سے عوام سے وعدے وعید ہورہے ہیں۔ مفت بجلی کے راگ الاپے جارہے ہیں۔ خوش حالی دینے کے دعوے کیے جارہے ہیں۔ ملکی معیشت کو استحکام عطا کرنے اور عوام کی زندگی سہل بنانے کے وعدے ہورہے ہیں۔ وطن عزیز میں انتخابات بعض اوقات سیکیورٹی حوالے سے بڑے نقصانات کا سبب ثابت ہوئے ہیں۔ اس موقع پر ماضی میں دہشت گردی کے واقعات بھی رونما ہوچکے ہیں۔ سیاسی جلسے بھی دہشت گردی کی زد میں آچکے ہیں۔ سیاسی جلسوں اور میٹنگز میں بعض سیاست دان بھی دہشت گردی کی لپیٹ میں آکر اپنی زندگی سے محروم ہوچکے ہیں۔ اس بار انتخابات کے حوالے سے بہت سے پولنگ سٹیشنز کو انتہائی حساس اور حساس قرار دیا گیا ہے۔ انتخابات میں سیکیورٹی فورسز کی تعیناتی ناگزیر ہوتی ہے۔ ان کی تعیناتی سے بدامنی کے واقعات رونما نہیں ہوتے اور صورت حال قابو میں رہتی ہے۔ انتخابی دھاندلی کے راستے بھی مسدود ہوجاتے ہیں۔ پاک افواج ماضی میں بھی عام انتخابات کے موقع پر الیکشن کمیشن کے ساتھ مکمل تعاون اور مدد کرتی رہی ہیں۔ اسی حوالے سے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ آئندہ عام انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کو مطلوبہ اور ضروری تعاون فراہم کیا جائے گا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی زیر صدارت جی ایچ کیو میں دو روزہ 261ویں کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی، جس میں سمگلنگ، منی لانڈرنگ، بجلی چوری، غیر قانونی معاشی سرگرمیوں، ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائیوں کا جامع جائزہ لیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فورم میں مسلح افواج کے افسران اور جوانوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور شہریوں سمیت شہدا کی عظیم قربانیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا، جنہوں نے ملک میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فورم نے بالواسطہ اور بلاواسطہ خطرات کے خلاف پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے پاک فوج کے عزم کا اعادہ کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فورم نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی فورسز کی طرف سے مسلسل جبر اور انسانی حقوق کی قابل مذمت خلاف ورزیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ علاوہ ازیں کانفرنس کے شرکا نے بھارتی فوج کی طرف سے شہریوں کے اغوا، تشدد اور قتل کی حالیہ کارروائیوں کی مذمت کی۔ آرمی چیف نے کہا کہ اس طرح کی کارروائیاں انسانیت کے خلاف سنگین جرائم ہیں اور ان بہادر کشمیریوں کے جذبے کو پست نہیں کر سکتے جو اپنے جائز حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کی بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ہر طرح کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ فورم کو موجودہ جیو سٹریٹیجک ماحول، قومی سلامتی کو درپیش چیلنجز اور بڑھتے ہوئے خطرے کے تناظر حکمت عملی کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کالعدم ٹی ٹی پی اور اس کے دیگر دہشت گردوں کو پڑوسی ملک میں محفوظ پناہ گاہیں اور کارروائی کی آزادی اور دہشت گردوں کے لیے جدید ترین ہتھیاروں کی دستیابی کو پاکستان کی سلامتی کو متاثر کرنے والے تشویش ناک نکات کے طور پر نوٹ کیا گیا۔ کور کمانڈرز کانفرنس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے والوں سے پوری طاقت سے نمٹا جائے گا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فورم نے فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم کی مذمت کرتے ہوئے غزہ میں فوری جنگ بندی اور جاری تنازع کے پُرامن حل کے مطالبے کے حکومتی موقف کا اعادہ کیا۔ فورم نے سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینے اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تحت غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے جاری کوششوں کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فورم نے اسمگلنگ، منی لانڈرنگ، بجلی چوری اور دیگر غیر قانونی معاشی سرگرمیوں کے علاوہ ضروری اشیا کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف جاری کارروائیوں کا بھی جامع جائزہ لیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ پاک فوج جرائم کی روک تھام کے لیے متعلقہ سرکاری اداروں اور ایل ای اے کو ہر ممکن تعاون فراہم کرتی رہے گی، آئندہ عام انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھی مطلوبہ اور ضروری تعاون فراہم کیا جائے گا۔گزشتہ روز ہونے والی کور کمانڈرز کانفرنس میں ملک و قوم کے مفاد میں بڑے اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔ ملک میں پائی جانے والی خرابیوں کی سرکوبی میں پاک افواج کا کردار کسی سے پوشیدہ نہیں۔ ملک و قوم پر جب بھی مشکل وقت پڑتا ہے، افواج پاکستان ہی سب سے پہلے موجود ہوتی ہیں۔ ملک و قوم کی حفاظت کے ضامن ادارے اور اس کے افسران و اہلکاروں کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ کور کمانڈرز کانفرنس میں عام انتخابات میں الیکشن کمیشن کو مطلوبہ اور ضروری تعاون کی فراہمی کا فیصلہ خوش آئند ہے۔ خدا کرے کہ عام انتخابات میں امن و امان کی صورت حال بہتر رہے۔ ان کے نتیجے میں مخلص قیادت ملک و قوم کو میسر آئے جو معیشت کی صورت حال کو بہتر بنانے کے ساتھ عوام کے مصائب و مشکلات کا حل نکال سکے۔ ملک و قوم کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرنے کی وجہ بن سکے۔ دوسری جانب پاک افواج ملک سے دہشت گردی کے قلع قمع کے لیے مصروف عمل ہے۔ اس میں بڑی کامیابیاں مل چکی ہیں۔ ذخیرہ اندوزوں اور سمگلروں کی بیخ کنی کے لیے اقدامات جاری ہیں، جس سے آہستہ آہستہ صورت حال بہتر رُخ اختیار کر رہی ہے۔ ان اقدامات کو قوم قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔
پاکستان کو آسٹریلیا کے ہاتھوں پھر شکست
پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے دورہ آسٹریلیا کبھی بھی سہل نہیں رہا، بلکہ ہر بار ہی لوہے کے چنے کی طرح ثابت ہوا ہے ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم اس وقت میزبان ملک سے ٹیسٹ سیریز کھیلنے کے لیے آسٹریلیا میں موجود ہے۔ اس سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں اُسے بڑی ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔ دوسرے ٹیسٹ میں بھی آسٹریلیا نے پاکستان کو 79رنز سے ہراکر تین میچوں پر مشتمل سیریز اپنے نام کرلی ہے۔ کپتان شان مسعود اور سلمان علی آغا بالترتیب 60اور 50رنز کی باری کھیل کر نمایاں کارکردگی دکھا سکے۔ میلبورن ٹیسٹ میں آسٹریلیا کی جانب سے دئیے گئے 317رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی پوری ٹیم دوسری اننگز میں 237رنز پر آئوٹ ہوگئی اور گرین کیپس کو میچ میں 79رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ دوسری اننگز میں پاکستان کا آغاز اچھا نہ رہا اور عبداللہ شفیق 4رنز بناکر آئوٹ ہوگئے جبکہ 12کے انفرادی سکور پر امام الحق بھی پویلین لوٹ گئے، تیسرے آئوٹ ہونے والے کھلاڑی شان مسعود تھے جو 60رنز بناکر آئوٹ ہوئے۔ بابر اعظم 41رنز بنا کر جوش ہیزل وڈ کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے جبکہ سعود شکیل 24رنز بناکر سٹارک کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کیچ آئوٹ ہوگئے، محمد رضوان بھی 35رنز بناکر پیٹ کمنز کا شکار بنے جبکہ عامر جمال بھی بغیر کوئی رن بنائے پیٹ کمنز کی گیند پر ان ہی کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوئے۔ سلمان علی آغا نے 50رنز کی اننگز کھیلی جبکہ شاہین شاہ آفریدی اور میر حمزہ بھی صفر پر ہی آئوٹ ہوئے۔ آسٹریلیا کی جانب سے پیٹ کمنز نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 5کھلاڑیوں کو آٹ کیا جبکہ 4وکٹیں مچل سٹارک کے حصے میں آئیں اور ایک کھلاڑی کو جوش ہیزل وڈ نے شکار بنایا۔ قبل ازیں کھیل کے چوتھے روز آسٹریلیا نے اپنی دوسری نامکمل اننگز کا آغاز 186رنز 6کھلاڑی پر کیا اور پوری ٹیم 262رنز پر آئوٹ ہوگئی، ایلکس کیری نے 53رنز کی اننگز کھیلی۔ پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی اور میر حمزہ نے 4، 4کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا جبکہ دو وکٹیں عامر جمال کے حصے میں آئیں۔ اس شکست پر شائقین مایوس دکھائی دیتے ہیں۔ پچھلے دو اڑھائی عشروں سے یہی دیکھنے میں آرہا ہے کہ جب بھی پاکستان نے آسٹریلیا کا دورہ کیا ہے۔ ٹیسٹ سیریز میں میزبان ٹیم اُس کے لیے سخت ترین حریف ثابت ہوئی ہے اور اُس نے کبھی بھی اُسے خود پر حاوی نہیں ہونے دیا۔ ہاں البتہ پچھلے دورے میں ایک مقابلے میں اسد شفیق اور یاسر شاہ آسٹریلیا کے گلے کی ہڈی بن گئے تھے اور ناممکن ہدف کو قریب لے آئے تھے، تاہم بدقسمتی سے پاکستان ٹیم فتح سے محروم رہ گئی۔ سیریز میں واپسی کی اُمیدیں معدوم ہوچکی ہیں کیونکہ میلبورن ٹیسٹ میں کامیابی کے ساتھ آسٹریلیا پھر سیریز جیت چکا ہے۔ اب آخری مقابلے میں آسٹریلیا کو شکست دے کر اس دورے کا کامیابی کے ساتھ اختتام ضرور ممکن بنایا جاسکتا ہے۔ اس کے لیے تمام کھلاڑیوں کو کڑی محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ بیٹنگ اور فیلڈنگ کی خامیوں پر قابو پایا جائے۔ پرتھ اور میلبورن ٹیسٹ میں ہونے والی غلطیوں سے سبق سیکھا جائے۔ بولنگ اور بیٹنگ میں بہتری لائی جائے۔ آسٹریلیا کو اُس کے دیس میں ہرانا ناممکن ہرگز نہیں ہے۔ ماضی میں پاکستان کئی بار اُسے شکستوں سے دوچار ہے۔ سیریز کے آخری مقابلے میں تمام کھلاڑی سخت محنت کریں اور میزبان کے خلاف فتح سمیٹ کر دورے کا اختتام کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button