Ahmad NaveedColumn

نوبیل امن انعام یافتہ نرگس محمدی کوسلام

تحریر : احمد نوید
نرگس محمدی کو ایران میں خواتین پر ظلم و جبر کے خلاف جدوجہد کرنے اور انسانی حقوق کی جنگ لڑنے کے لیے 6اکتوبر کو امن کے نوبیل انعام سے نوازا گیا۔ نرگس محمدی اس وقت جیل میں قیدکاٹ رہی ہیں۔نارویجین نوبیل کمیٹی کی چیئر پرسن بیرٹ ریس اینڈرسن نے اوسلو میں انعام کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ نرگس محمد ی خواتین کے ساتھ ہونے والے امتیازی سلوک اور جبر کے خلاف لڑ رہی ہیں۔
نوبیل انعام یافتہ نرگس محمدی کو 13بار گرفتار کیا گیا ہے۔ پانچ بار قصوروار ٹھہرایا گیا اور مجموعی طور پر 31سال قید اور 154کوڑوں کی سزا سنائی گئی۔ نرگس محمدی کو اپنی جدوجہد کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑی ہے۔ نرگس محمدی انسانی حقوق کی حامی اور مجاہد آزادی ہیں۔ نارویجین نوبیل کمیٹی نے انہیں اس سال کا نوبیل امن انعام دے کر ایران میں انسانی حقوق اور جمہوریت کے لیے ان کی جرات مندانہ جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ یہ انعام ہزاروں ایرانیوں کی جدوجہد کے اعتراف میں دیا گیا ہے۔ جو گزشتہ ایک سال سے ایرانی حکومت کی خواتین کو نشانہ بنانے اور ان کے خلاف امتیاز برتنے والی پالیسیوں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ اس تحریک کی سربراہی بھی نرگس محمدی کر رہی تھیں۔ لاکھوں ایرانی اس ایوارڈ پر خوش ہیں اور انسانی حقوق کے کارکنان دنیا بھر میں اس حوالے سے جشن منا رہے ہیں۔
ایران خواتین کے حقوق کے لیے دنیا کے بدترین ممالک میں سے ایک ہے۔ گزشتہ سال ایران کی پولیس کی حراست میں 22 سالہ نوجوان کرد خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد ملک میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔ امینی کو مبینہ طور پر صحیح طریقے سے حجاب نہ پہننے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ حراست کے تین دن بعد مشتبہ حالات میں امینی کی موت ہو گئی تھی۔ ان کے قتل نے 1979ء میں اقتدار میں آنے کے بعد سے ایران کی تھیوکریٹک حکمرانی کے خلاف سب سے بڑے سیاسی احتجاج کی شروعات ہوئی تھی۔
نرگس محمدی کو گزشتہ سال نومبر میں امینی کی یاد میں ہونے والی تقریب میں شرکت کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ جیل جانے سے پہلے نرگس محمدی ایران میں ڈیفینڈرز آف ہیومن رائٹس سینٹر کی نائب صدر تھیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ نرگس محمدی 2003ء میں پہلی ایرانی نوبیل امن انعام یافتہ شیریں عبادی کی قریبی ساتھی رہی ہیں جنہوں نے اس تنظیم کی بنیاد رکھی تھی۔ فرنٹ لائن ڈیفنڈرز کے مطابق نرگس محمدی اس وقت ایران کے دارالحکومت تہران کی جیل میں تقریباً 12سال قید کی سزا کاٹ رہی ہیں۔ وہ اس وقت قومی سلامتی کے خلاف کارروائی اور حکومت کے خلاف پراپیگنڈے کے الزام میں جیل میں ہیں۔ انہیں 154کوڑوں کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔ خواتین کے حقوق کی تنظیموں کے خیال میں یہ سزا ابھی تک نہیں دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ان پر سفری اور دیگر پابندیاں بھی لگائی گئی ہیں۔
امن کے نوبیل انعام کے اعلان سے قبل سی این این کے ساتھ شیئر کی گئی جیل کے اندر سے ایک آڈیو ریکارڈنگ میں نرگس محمدی کو آزادی کے نعرے لگاتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ بغاوت کا یہ نعرہ گزشتہ سال ملک کی پولیس کی حراست میں مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے احتجاج کے دوران لگایا گیا تھا۔ نرگسمحمدی 122سال پرانے اس ایوارڈ کو جیتنے والی 19ویں خاتون ہیں اور فلپائن کی ماریہ ریسا کے 2021ء میں روس کے دمتری موراتوف کے ساتھ مشترکہ طور پر یہ ایوارڈ جیتنے کے بعد پہلی خاتون ہیں۔ اس سال اس ایوارڈ کے دعویداروں میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی، ناٹوکے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹنبرگ اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس شامل تھے۔ نوبیل کمیٹی کے پاس کل 351امیدوار تھے ،جن میں سے 259افراد اور 92تنظیمیں تھیں۔ امن کا نوبیل انعام جیتنے والے کو گولڈ میڈل ایک ڈپلومہ اور 11ملین سویڈش کرونا سے نوازا جاتا ہے۔ سویڈش کروناسویڈن کی کرنسی ہے۔11ملین سویڈش کرونا ( تقریباً 1 ملین ڈالر) کا انعام الفریڈ نوبیل کی برسی کے موقع پر 10دسمبر کو ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں دیا جاتا ہے۔
نوبیل انعام کی شروعات1901ء میں کی گئی تھی۔ سویڈش ڈائنامائٹ کے موجد اور امیر تاجر الفریڈ نوبیل کے نام سے منسوب یہ ایوارڈز سائنس، ادب، امن اور معاشیات کے شعبوں کے لیے دئیے جاتے ہیں۔
نوبیل کمیٹی نے ایرانی حکام کے فیصلوں کے حوالے سے شدید ناگواری کا اظہار بھی ہے۔ نوبیل کمیٹی کا کہنا ہے کہ ایران کو نرگس محمدی کو فوری طور پر جیل سے رہا کرنا چاہیے تاکہ وہ دسمبر میں ہونے والی تقریب میں آ کر اپنا ایوارڈ حاصل کر سکیں۔ تاہم اس بات کے امکانات بہت کم ہیں کہ وہ یہ ایوارڈ حاصل کرنے کے لیے رہا کی جائیں گی۔اس سے قبل روس اور یوکرین سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے گروپ میموریل سینٹر فار سول لبرٹیز نے جیل میں بند بیلاروسی وکیل ایلس بیایاٹسکی کے ساتھ 2022ء کا امن کا نوبیل انعام جیتا تھا۔ ایوارڈ جیتنے والوں کو اپنے اپنے ممالک میں جنگی جرائم، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال کو ڈاکیومنٹ کرنے کی شاندار کوششوں کے لیی اعزاز دیا گیا تھا۔
نرگس محمدی کے سولہ سالہ بیٹے علی کو واضح طور پر یاد ہے کہ اس نے آخری بار اپنی ماں کو گھر میں کب دیکھا تھا۔ نرگس محمدی نے اسے اور اس کی جڑواں بہن کیانا کو ناشتے میں انڈے بنا کر دیئے اور انہیں سخت محنت کرنے کا کہہ کر الوداع کہا اور انہیں اسکول بھیج دیا۔ جب وہ واپس آئے تو وہ جیل جا چکی تھی۔ ان کی والدہ نرگس محمدی کا نام ایران میں انسانی حقوق کی لڑائی کا اہم نام بن چکاہے ۔ نرگس محمدی گزشتہ دو دہائیوں سے زیادہ تر قید میں ہیں۔ نرگس محمدی کو بے آوازوں کی آواز بننے اور سزائے موت اور قید تنہائی کے قوانین کے خلاف مہم چلانے کی وجہ سے بار بار قید کی سزا سنائی گئی ہے۔جسے انہیں سالوں برداشت کرنا پڑا ہے۔
( جاری ہے)

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button