پُر اسرار ’’ غزہ میٹرو‘‘ : اسرائیل سرنگوں کی بُھول بُھلَیّوں سے کیسے نمٹے گا؟

غزہ پر حملے کا وقت قریب آتے ہی اسرائیلی فضائیہ نے مزید امریکی ساختہ بم حاصل کرلیے تاکہ اسے پٹی میں حماس کے ارکان کی جانب سے ہتھیاروں، کارکنوں اور یرغمالیوں کو چھپانے کے لیے استعمال کی جانے والی سرنگوں کو تباہ کرنے میں مدد مل سکے۔
حماس کی جانب سے ہفتہ کے روز سات اکتوبر کو اسرائیل پر اچانک اور حیران کن حملہ کیا گیا۔ اس کے بعد اسرائیل نے غزہ پر خوفناک بمباری شروع کردی اور 8 روز کے دوران ہی 1300 سے زیادہ عمارتوں کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا اور 2200 سے زیادہ افراد کو شہید کردیا ہے۔
اسرائیل نے حماس کی جانب سے ہتھیاروں کو ذخیرہ کرنے کے لیے بنائی گئی پراسرار سرنگوں کو بھی تباہ کرنے کے لیے بمباری کی ہے۔ لیکن سابق امریکی حکام اور فوجی افسران کے مطابق ’’غزہ میٹرو‘‘ کے نام سے جانے والی سرنگوں کے نیٹ ورک کو صاف کرنے کے لیے ممکنہ طور پر اسرائیلی زمینی افواج کی ضرورت ہوگی۔
اس تناظر میں انسداد دہشت گردی کے ماہر اور سابق سینئر امریکی قومی سلامتی کے اہلکار میتھیو لیویٹ نے کہا ہے کہ اسرائیل واضح طور پر ان سرنگوں کی سب سے زیادہ ممکنہ تعداد کو تباہ کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سرنگیں اسرائیل کے لیے ایک اہم فوجی ہدف ہیں کیونکہ اسرائیل حماس کے عسکری ونگ کو کمزور کرنا اور عسکریت پسندوں کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنا چاہتا ہے۔
فاؤنڈیشن فار ڈیفنس آف ڈیموکریسیز میں سینٹر فار ملٹری اینڈ پولیٹیکل پاور کے سینئر ڈائریکٹر بریڈلی بومن نے بتایا ہے کہ اگرچہ اسرائیل کے پاس حماس کی سرنگوں کا پتہ لگانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی موجود ہے لیکن زیر زمین نیٹ ورک اسرائیلی فوج کے لیے سنگین چیلنجز کا باعث بنے گا۔
امکان ہے کہ حماس کے عسکریت پسندوں کی ایک بڑی تعداد غزہ کے نیچے سرنگوں میں چھپ کر فضائی حملوں سے بچ جائے گی۔ بومن نے کہا کہ سکتا ہے کہ حماس نے ان سرنگوں میں خوراک، پانی، ہتھیار اور گولہ بارود بڑی مقدار میں ذخیرہ کر رکھا ہو۔
ایک دہائی سے زیادہ عرصے کے دوران غزہ میں سرنگیں حماس کے ہتھیاروں میں ایک اہم ہتھیار ثابت ہوئی ہیں۔ یہ سرنگیں حماس کے افراد کو اسرائیلی فوج کو ناکام بنانے کی اہلیت فراہم کردیتی ہیں۔
آغاز میں غزہ میں کھودی گئی سرنگوں کا استعمال اصل میں اسرائیلی ناکہ بندی کو روکنے کے لیے مصر اور وہاں سے سامان سمگل کرنے کے لیے کیا جاتا تھا لیکن فلسطینی کارکنوں نے یہ سرنگیں راکٹ اور راکٹ لانچروں کی نقل و حمل، اسرائیلی سیٹلائٹ اور طیاروں کے ذریعے عسکریت پسندوں کو پکڑے جانے سے بچانے اور اندر سے حملے کرنے کے لیے بھی بنائی ہیں۔
آئی ڈی ایف کے مطابق اس زیر زمین نظام میں سٹوریج روم، الیکٹریکل جنریٹرز، کمانڈ سینٹرز اور حماس کے جنگجوؤں کے لیے سامان بھی رکھا گیا ہے۔ حماس کے پاس غزہ بھر میں ان سرنگوں میں داخل ہونے کے لیے درجنوں رسائی پوائنٹس موجود ہیں۔