Column

پاک، چین دوستی میں ایک نیا باب۔۔۔۔ ملک محمد احمد خان

پاک، چین دوستی میں ایک نیا باب۔۔۔۔ ملک محمد احمد خان
گوہر ہاشمی

دنیا بھر میں بین الاقوامی تعلقات کے کئی ماڈل موجود ہیں، مگر پاکستان اور چین کی دوستی جیسی مثال شاید ہی کہیں ملتی ہو۔ یہ رشتہ مفادات سے زیادہ اعتماد، قربت اور مخلصانہ تعاون پر قائم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے اکثر ’’ آہنی دوستی‘‘ کہا جاتا ہے۔ اس دوستی کا ایک نیا باب اُس وقت رقم ہوا جب قونصل جنرل چین، زائو شیریں نے اپنے وفد کے ہمراہ اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کے حلقہ کھڈیاں خاص کا دورہ کیا۔ یہ ملاقات سفارتی آداب کا رسمی حصہ نہیں تھی، بلکہ عوامی فلاح و ترقی کے حقیقی ایجنڈے کی عملی شروعات تھی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ملک محمد احمد خان نے نہایت واضح انداز میں کہا کہ پاکستان اور چین کا رشتہ لازوال ہے۔ انہوں نے پاکستان کے بڑے چیلنجوں کا ذکر کیا اور سب سے اہم مسئلہ بڑھتی ہوئی آبادی اور اس کے نتیجے میں بگڑتی ہوئی تعلیمی صورتحال کو قرار دیا۔ اسپیکر کے مطابق پنجاب میں آج بھی ڈھائی کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، ایک ایسا المیہ جو کسی بھی ترقی یافتہ مستقبل کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
ملک محمد احمد خان نے اپنے علاقے کی تعلیمی حقیقت سے پردہ اٹھاتے ہوئے بتایا کہ دیہات کے ایک بچے پر سالانہ ستاسٹھ ڈالر خرچ ہوتے ہیں، جبکہ پرائیویٹ اسکول کے ایک طالب علم پر ساٹھ ہزار روپے ہفتہ وار خرچ کیے جاتے ہیں۔ یہ عدم مساوات صرف تعلیمی نہیں بلکہ سماجی ناانصافی کی بھرپور تصویر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ان کے حلقے کو صرف پرائمری یا مڈل سکول کی ضرورت نہیں بلکہ ہائی سکول، کالجز اور ٹیکنیکل انسٹیٹیوٹس وقت کی اہم ترین ضرورت بن چکے ہیں۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے علاقے کے معززین کو یاد دلایا کہ ترقی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ ’’ آپ کا کام ہے مستحقین کی فہرستیں فراہم کرنا، اور میرا کام ہے حکومتی فنڈز سے ان کی مدد اور علاقے کی ترقی کو یقینی بنانا‘‘۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ آج سے غریب اور پسے ہوئے طبقات کی مدد کے ایک نئے سلسلے کا آغاز کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے اظہارِ تشکر بھی کیا اور بتایا کہ الیکشن کے دوران جس موٹر وے کا وعدہ کیا گیا تھا، وہ اب تکمیل کے قریب ہے۔
’’ یہ صرف ایک سڑک نہیں، بلکہ ایک پورا معاشی دروازہ ہے، جس سے روزگار، کاروبار اور ترقی کے مواقع جڑے ہیں‘‘۔پاکستان خصوصاً پنجاب میں سیکیورٹی، مکمل اطمینان کی فضا
تقریب میں سیکیورٹی صورتحال کا خصوصی حوالہ دیتے ہوئے اسپیکر پنجاب اسمبلی نے واضح کیا کہ پاکستان میں، بالخصوص پنجاب میں، سیکیورٹی کے حوالے سے کوئی مسئلہ موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی law & order صورتحال پہلے سے کہیں بہتر ہے، اور حکومت نے ایسے فول پروف اقدامات کیے ہیں جن کی بدولت غیرملکی سفارتکار، سرمایہ کار اور بین الاقوامی وفود پوری سہولت اور اعتماد کے ساتھ یہاں سفر کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ چین سمیت دنیا کے کئی ممالک کے تعاون سے جاری ترقیاتی منصوبے مکمل سیکیورٹی اور شفافیت کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، جو اس خطے میں پائیدار امن اور معاشی استحکام کی ضمانت ہے۔
قونصل جنرل چین زائوشیریں کا خطاب
قونصل جنرل زائو شیریں نے بھی تقریب سے خطاب کیا اور کہا کہ انہیں کھڈیاں خاص اور قصور آکر بے حد خوشی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہاں کا پرتپاک استقبال، پاکستان اور چین کے پرچموں کی لہلہاہٹ، اور عوام کے چہروں پر دوستی کی خوشبو، سب نے انہیں گہرائی سے متاثر کیا۔ ’’ میرے لیے یہ بہت اعزاز کی بات ہے کہ میں آج اس تاریخی شہر قصور میں موجود ہوں‘‘۔ قونصل جنرل نے اسپیکر پنجاب اسمبلی کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ چین ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، خصوصاً ایسے علاقوں میں جہاں غریب، نادار اور مستحق افراد کی مدد اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ پاکستان، چین تعاون مستقبل میں مزید مضبوط اور نتیجہ خیز ہوگا۔ایک روشن آغاز
کھڈیاں خاص کا یہ دورہ دراصل پاک، چین دوستی کو مقامی سطح پر عوامی ترقی سے جوڑنے کی عملی مثال ہے۔ یہ تقریب ثابت کرتی ہے کہ دوستی صرف حکومتوں کے درمیان نہیں بلکہ عوام کے دلوں میں بھی دھڑکتی ہے۔ ملک محمد احمد خان نے جس حقیقت پسندی اور وژن کا اظہار کیا، اس نے واضح کر دیا کہ پاک، چین رشتے کا اگلا مرحلہ تعلیم، روزگار اور علاقائی ترقی کی بنیاد پر استوار ہوگا۔ یہی وہ راستہ ہے جو آنے والے برسوں میں پاکستان کے پسماندہ علاقوں کو نئی زندگی دے سکتا ہے۔
یہ دورہ نہ صرف ایک سفارتی ملاقات تھا بلکہ ایک بڑے سماجی پیغام کا اعلان بھی تھا، تعلیم، روزگار، سیکیورٹی اور عوامی ترقی وہ ستون ہیں جن پر پاکستان کا مستقبل کھڑا ہے۔
ملک محمد احمد خان نے یہ واضح کر دیا کہ پاک، چین دوستی اب محض سرکاری بیانات تک محدود نہیں رہی، بلکہ علاقائی ترقی کے عملی منصوبوں میں ڈھل رہی ہے۔
واقعی، پاک، چین دوستی میں ایک نیا باب رقم ہو چکا ہے، امید، تعاون، امن اور ترقی کا باب۔

جواب دیں

Back to top button