Editorial

آرمی چیف کا غیر قانونی سرگرمیوں کیخلاف عزم

کسی بھی مہذب معاشرے میں غیر قانونی سرگرمیوں کو اچھی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا اور ان کے سدباب کے لیے حکومتیں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مصروفِ عمل رہتے ہیں۔ قانون کی پاس داری کو اوّلیت دی جاتی ہے، خلاف قانون کوئی اقدام کرنے کا تصور بھی نہیں کرتا۔ اصولوں پر سختی کے ساتھ عمل درآمد کیا جاتا ہے اور یہی امر ایسے معاشروں کی کامیابی کی کلید ثابت ہوتا ہے۔ اس تناظر میں وطن عزیز کا جائزہ لیا جائے تو افسوس سے کہنا پڑے گا کہ یہاں خلاف قانون اقدامات کی بھرمار کی وجہ سے صورت حال انتہائی سنگین شکل اختیار کر چکی ہے۔ غیر قانونی سرگرمیوں کے لامتناہی سلسلے ہیں، جس نے ملک اور معاشرے کی اینٹ سے اینٹ بجا رکھی ہے۔ قومی خزانے کو نقصان پہنچا رکھا ہے۔ عوام خوش حالی سے دُور اور مسائل کے انبار تلے دبے ہوئے ہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ حالات سنگین صورت اختیار کرتے چلے جارہے ہیں۔ کئی خرابیوں کو جنم دیا ہوا ہے۔ اسمگلنگ کے سلسلے دراز ہیں۔ ذخیرہ اندوزی کا قبیح عمل اپنی مضبوط جڑیں رکھتا ہے۔ ڈالر، سونا، گندم، چینی، کھاد اور دیگر اشیاء اسمگل کرکے ملک اور قوم کو مشکلات سے دوچار کرنے کی ریت خاصی پُرانی اور مضبوط ہے۔ اشیاء ضروریہ کی ذخیرہ اندوزی کے بعد مصنوعی بحران پیدا کرکے غریب شہریوں کی جیبوں پر بھرپور نقب لگائی جاتی اور مہنگائی کو بڑھاوا دیا جاتا ہے۔ سمگلروں نے غیر ملکی کرنسی خصوصاً امریکی ڈالر دھڑا دھڑ اسمگل کرکے ملک اور قوم کا بھرکس نکال ڈالا۔ مہنگائی تین گنا بڑھ گئی۔ ہر شے کے دام آسمان پر جاپہنچے۔ لوگوں کے لیے دو وقت دال روٹی کا حصول پہلے ہی مشکل تھا، اب بالکل ناممکن ہوکر رہ گیا۔ اس تناظر میں نگراں حکومت کے دور میں ان قبیح سرگرمیوں کا راستہ روکنے کا بڑا فیصلہ کیا گیا اور پچھلے مہینے سے سمگلروں اور ذخیرہ اندوزوں کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا ہے اور ان عناصر کے خلاف سخت کریک ڈائون جاری ہے۔ ان سے وافر غیر ملکی کرنسی برآمد ہورہی ہے۔ اس کے علاوہ گندم، چینی، کھاد اور دیگر اشیاء کی برآمدگی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ سیکڑوں ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ اسے اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خاتمے کے لیے بڑا آپریشن قرار دیا جارہا ہے۔ ڈالر کے ذخیرہ اندوزوں کے گھروں تک کی نشان دہی کرلی گئی ہے اور وہاں چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اس حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر خبریں میڈیا پر آرہی ہیں۔ اربوں روپے مالیت کی کرنسی اور اشیاء برآمد کی جاچکی ہیں۔ حوالہ، ہنڈی اور غیر قانونی ایکسچینج کے دھندے میں ملوث عناصر کی بھی شامت آئی ہوئی ہے۔ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے یہ اقدامات قابل تحسین ہیں۔ ایسی ہی
قانون کے منافی سرگرمیوں کے خلاف آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اور دیگر سرکاری محکمے غیر قانونی سرگرمیوں کے سپیکٹرم کے خلاف کارروائیوں کو پوری طاقت کے ساتھ جاری رکھیں گے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے جمعہ کو کراچی کا دورہ کیا، جہاں آرمی چیف نے نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ریٹائرڈ) مقبول باقر کے ہمراہ صوبائی اپیکس کمیٹی اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کے دوران چیف آف آرمی اسٹاف کو نظرثانی شدہ نیشنل ایکشن پلان، سندھ کے کچے کے علاقے میں جاری آپریشن سمیت نجی منصوبوں پر کام کرنے والے غیرملکی شہریوں کی حفاظت پر بریفنگ دی گئی جبکہ غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کی وطن واپسی، کرنسی کو ریگولرائز کرنے کے اقدامات سمیت کراچی ٹرانسفارمیشن پلان اور سندھ میں ایس آئی ایف سی اقدامات پر پیش رفت سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ آرمی چیف نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی ادارے غیر قانونی اقدامات کے خلاف کارروائی جاری رکھیں گے، تاکہ وسائل کی چوری اور ان سرگرمیوں کی وجہ سے ملک کو ہونے والے معاشی نقصانات کو روکا جاسکے۔ آرمی چیف نے ان اقدامات کے فائدہ مند اثرات کے لیے محکموں کے درمیان ہم آہنگی پر زور دیا، شرکا نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ریاستی اداری، سرکاری محکمے اور عوام صوبے کی ترقی کے لیے متحد ہیں۔ قبل ازیں آرمی چیف کی آمد پر کور کمانڈر کراچی نے استقبال کیا۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف سیکیورٹی اداروں کی جانب سے کارروائیاں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ ان خلافِ قانون سرگرمیوں کی روک تھام اور قلع قمع تک ان کارروائیوں کو تسلسل کے ساتھ جاری رکھنا ناگزیر ہے۔ سخت ترین کریک ڈائون کے نتیجے میں یہ ناپسندیدہ مشقیں دم توڑ جائیں گی اور اس کا سب سے زیادہ فائدہ ملک اور قوم کو پہنچے گا۔ معیشت کو پہنچنے والے نقصانات پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ بس ایسے اقدامات کیے جائیں کہ قلع قمع کے بعد یہ ناپسندیدہ مشقیں پھر سے دوبارہ شروع نہ ہوسکیں۔ گزشتہ دنوں حکومت نے غیر قانونی مقیم غیر ملکی باشندوں کو پاکستان بدر کرنے کا فیصلہ کیا، غیر قانونی مقیم بیرون ممالک کے شہریوں کو 31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن دی۔ اس تناظر میں ملک بھر میں کارروائیاں جاری ہیں اور غیر قانونی مقیم غیر ملکی باشندوں کی گرفتاریاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔ بہت سے غیر قانونی مقیم غیر ملکی گھرانے اپنے وطنوں کو لوٹ چکے ہیں۔ یکم نومبر سے ان غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف سخت ترین کریک ڈائون شروع کیا جائے اور انہیں دیس نکالا دیا جائے۔ بہتر یہی ہے کہ غیر قانونی مقیم غیر ملکی خواہ کسی بھی ملک سے تعلق رکھتے ہوں، پُرامن طریقے سے ازخود اپنے وطنوں کو لوٹ جائیں۔ ملک سے تمام غیر قانونی سرگرمیوں کا خاتمہ ناگزیر ہے۔ اس سے ناصرف بہتری کی سبیل ہوسکے گی، بلکہ شفافیت، ایمان داری، دیانت داری، فرض شناسی اور دیگر ایسے اعلیٰ اوصاف معاشرے میں پنپ سکیں گے، جو یقیناً ملک و قوم کی خوش حالی اور ترقی کا باعث ثابت ہوں گے۔
ورلڈکپ کرکٹ میں پاکستان کا فاتحانہ آغاز
پڑوسی ملک بھارت میں کرکٹ کا عالمی میلہ 5اکتوبر سے سج چکا ہے، چوکوں، چھکوں کی برسات دِکھائی دے رہی ہے، شائقین کرکٹ اس میگا ایونٹ کے حوالے سے خاصے پُرجوش ہیں۔ ورلڈکپ کے چند مقابلے ہوچکے ہیں، افتتاحی مقابلے میں نیوزی لینڈ نے عالمی چیمپئن انگلینڈ کو با آسانی 9وکٹوں سے پچھاڑا تھا، گزشتہ روز پاکستان نے کرکٹ ورلڈ کپ کا اپنا افتتاحی میچ کھیلا، جس کے ذریعے اُس نے ٹورنامنٹ میں فاتحانہ آغاز کیا اور نیدرلینڈز کو با آسانی 81رنز سے مات دے دی۔ پاکستان کی جانب سے بلے بازی میں سعود شکیل اور محمد رضوان 68، 68رنز بناکر سرفہرست رہے جبکہ بولنگ میں حارث رئوف نے تین مہرے کھسکائے۔ پاکستان نے نیدرلینڈز کو 81رنز سے شکست دے دی۔ راجیو گاندھی اسٹیڈیم حیدرآباد میں کھیلے گئے ورلڈکپ کے دوسرے میچ میں پاکستانی ٹیم نیدرلینڈز کی دعوت پر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 49اوورز میں 286رنز بناکر آئوٹ ہوگئی۔ فخر زمان ایک بار پھر ناکام، 12کے انفرادی اسکور پر پویلین لوٹ گئے۔ بابراعظم 5جبکہ امام الحق 15رنز بناکر پویلین چلتے بنے۔ رضوان اور سعود شکیل نے ایک بار پھر شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے قومی ٹیم کو سہارا فراہم کیا اور 124 رنز کی پارٹنر شپ قائم کی۔ دونوں بلے بازوں نے 68، 68رنز کی اننگز کھیلی۔ شاداب اور نواز کے درمیان62رنز کی پارٹنر شپ رہی، دونوں بالترتیب 32، 39رنز بناکر آئوٹ ہوئے۔ نیدرلینڈز کے باس ڈی لیڈز نے 4، کولن ایکرمین نے 2جبکہ وین بیک، پال وین میکرین اور آرین دت نے ایک، ایک وکٹ لی۔ ہدف کے تعاقب میں نیدرلینڈز کی ٹیم41اوورز میں 205رنز بناکر پویلین لوٹ گئی۔ بیس ڈی لیڈے اور وکرم جیت سنگھ بالترتیب 67اور 52رنز بناکر نمایاں رہے۔ حارث رئوف نے 3، حسن علی 2جبکہ شاہین، نواز، شاداب اور افتخار نے ایک ایک وکٹ لی۔ سعود شکیل کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ بلاشبہ یہ شاندار فتح تھی۔ تمام کھلاڑیوں نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا۔ پاکستان ٹیم کو اس وقت قوم کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔ سوشل میڈیا کے ذریعے اُس کی حوصلہ افزائی کے لیے شائقین کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ کھلاڑیوں کی دل آزاری پر مبنی پوسٹس سے گریز کریں۔ پاکستان ٹیم متوازن ہے اور وہ ورلڈ کپ جیتنے کی اہلیت رکھتی ہے۔ امید ہے وہ اگلے مقابلوں میں مزید بہتر کھیل پیش کرے گی۔ ورلڈکپ میں کامیابی کے لیے تمام کھلاڑیوں کو کڑی محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ ہر کھلاڑی اپنی خامیوں پر قابو پائے اور مقابلوں میں اپنا سو فیصد پیش کرنے کی کوشش کرے۔ فیلڈنگ کا معیار مزید بہتر بنایا جائے۔ بیٹرز اور بولرز ذمے دارانہ کھیل کا مظاہرہ کریں۔ ان شاء اللہ پاکستان ٹیم بھارت سے سرخرو ہوکر لوٹے گی، اسے قوم کی حوصلہ افزائی اور دعائوں کی ضرورت ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button