
انوار الحق کی نگراں وزیراعظم کے لیے تقرری پر پیپلزپارٹی نے تحفظات کا اظہار کردیا۔
پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ بہتر ہوتا کہ نگراں وزیراعظم کے لیے کسی اور شخص کا انتخاب کیا جاتا، انوار الحق کاکڑ کا نام سینیٹ سے لیا گیا، ہماری توجہ اس طرف نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں علم نہیں تھا کہ انوار الحق کاکڑ کا نام آئے گا، پیپلزپارٹی نے کمیٹی کے ساتھ مل کر نگراں وزیراعظم کے لیے پانچ نام دیے تھے جن میں سلیم عباس، جلیل عباس، محمد مالک اور کے پی سے افضل خان شامل تھے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ انوار الحق کاکڑ صاف شفاف الیکشن یقینی بنانے میں کامیاب ہوئے تو یاد رکھا جائے گا۔
پی پی رہنما نے مزید کہا کہ نگراں وزیراعظم کا نام جہاں سے بھی آیا ہے ہمیں امید اچھے کی رکھنی چاہیے۔
واضح رہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما انوار الحق کاکڑ کو نگران وزیراعظم بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کی سمری پر صدر مملکت نے بھی دستخط کردیے ہیں۔
وزیراعظم سے ملاقات کے بعد میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے سینیٹر انوار الحق کاکڑ کو نگران وزیراعظم بنائے جانے کی تصدیق کی۔
راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ انوار الحق کاکڑ کا نام میں نے دیا تھا، وزیراعظم شہباز شریف اور میرے درمیان انوار الحق کاکڑ کو نگران وزیراعظم بنانے پر اتفاق ہوگیا ہے اور وزیراعظم نے اس فیصلے پر دستخط بھی کردیے ہیں۔
انوار الحق کاکڑ کون ہیں؟
سینیٹر انوارالحق کاکڑ ملک کے آٹھویں نگران وزیراعظم ہوں گے، ان کا تعلق کوئٹہ سے اور وہ 1971 میں بلوچستان کے علاقے مسلم باغ میں پید اہوئے۔
انوارالحق کاکڑ نے ابتدائی تعلیم سن فرانسز ہائی اسکول کوئٹہ سے حاصل کی جس کے بعد انہوں نے کیڈٹ کالج کوہاٹ میں داخلہ لیا لیکن والد کے انتقال پرواپس کوئٹہ آگئے۔
انوار الحق کاکڑ اعلیٰ تعلیم کے لیے لندن گئے جب کہ انہوں نے یونیورسٹی آف بلوچستان سےپولیٹیکل سائنس اور سوشیالوجی میں ماسٹرکیا۔
انوارالحق کاکڑ نے کیرئیر کا آغاز اپنے آبائی اسکول میں پڑھانے سے کیا۔
سینیٹر انوارالحق کاکڑ نے 2008 میں (ق) لیگ کےٹکٹ پرکوئٹہ سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑا جس میں انہیں کامیابی نہ مل سکی۔
سینیٹر انوار الحق کاکڑ 2013 میں بلوچستان حکومت کےترجمان رہے جب کہ بلوچستان عوامی پارٹی کی تشکیل میں ان کا کلیدی کردار رہا۔
بلوچستان عوامی پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر انوار الحق کاکڑ 2018 میں سینیٹر منتخب ہوئے اور وہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی سمندر پار پاکستانی کے چئیرمین ہیں۔