
کراچی ( رپورٹ شکیل نائچ ) موجودہ حکومت سندھ کو پانچ سال مکمل ہورہے ہیں پانچ سالوں میں سندھ کو این ایف سی ایوارڈ اور دیگر ٹیکسز کی مد میں 4 کھرب 64 ارب 88 کروڑ 69 لاکھ 7 ہزار روپے کم ملنے کا انکشاف ہوا ہے تاہم پانچ سال کے واجبات کی مد میں وفاقی حکومت نے ایک کھرب 55 ارب 5 کروڑ 98 لاکھ 92 ہزار روپے ادا کردیئے محکمہ خزانہ کے دستاویزات کے مطابق مالی سال 2018-19ء میں بجٹ 6 کھرب 65 ارب 8 کروڑ 55 لاکھ 19 ہزار روپے تھا جس میں سے وفاقی حکومت نے 5 کھرب 51 ارب 17 کروڑ 72 لاکھ 68 ہزار روپے دیئے اس طرح ایک کھرب 13 ارب 90 کروڑ 82 لاکھ 51 ہزار روپے کم دیئے مالی سال 2019-20ء میں ٹوٹل بجٹ 8 کھرب 35 ارب 37 کروڑ 53 لاکھ 71 ہزار روپے تھا جس میں سے وفاقی حکومت نے 5 کھرب 89 ارب 93 کروڑ 33 لاکھ 83 ہزار روپے دیئے اس طرح 2 کھرب 45 ارب 44 کروڑ 19 لاکھ 88 ہزار روپے کم دیئے مالی سال 2020-21ء میں ٹوٹل بجٹ 7 کھرب 60 ارب 30 کروڑ 25 لاکھ 81 ہزار روپے تھا جس میں سے وفاقی حکومت نے 6 کھرب 94 ارب 75 کروڑ 35 لاکھ 76 ہزار روپے دیئے اس طرح 65 ارب 54 کروڑ 90 لاکھ 5 ہزار روپے کم دیئے مالی سال 2021-22ء میں ٹوٹل بجٹ 8 کھرب 69 ارب 68 کروڑ ایک لاکھ 55 ہزار روپے تھا جس میں سے وفاقی حکومت نے 9 کھرب ایک ارب 13 کروڑ 30 لاکھ 62 ہزار روپے دیئے اس طرح پانچ سالوں میں پہلی مرتبہ 31 ارب 45 کروڑ 29 لاکھ 7 ہزار روپے اضافی دیئے مالی سال 2022-23ء میں ٹوٹل بجٹ 11 کھرب 21 ارب 60 کروڑ 83 لاکھ 34 ہزار روپے تھا جس میں سے وفاقی حکومت نے 10 کھرب 50 ارب 16 کروڑ 77 لاکھ 64 ہزار روپے دیئے اس طرح وفاقی حکومت نے 71 ارب 44 کروڑ 5 لاکھ 70 ہزار روپے کم دیئے مالی سال 2017-18ء کے واجبات کی مد میں وفاقی حکومت نے 62 ارب 55 کروڑ 82 لاکھ 23 ہزار روپے ادا کئے مالی سال 2018-19ء کے واجبات کی مد میں 40 ارب 92 لاکھ 48 ہزار روپے ادا کئے مالی سال 2019-20ء کے واجبات کی مد میں 10 ارب 52 کروڑ 3 لاکھ ایک ہزار روپے ادا کئے مالی سال 2020-21ء کے واجبات کی مد میں 23 ارب 66 کروڑ 49 لاکھ 20 ہزار روپے ادا کئے اور مالی سال 2021-22ء کے واجبات کی مد میں 18 ارب 30 کروڑ 72 لاکھ روپے ادا کئے ۔