تازہ ترینخبریںپاکستان

جرگے نے پولیس افسر کو 3 لاکھ جرمانہ کی سزا سنا دی

پاکستان کے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں قومی جرگے نے پہلی مرتبہ پولیس افسر کو ایک شخص کے خلاف ایف آئی ار درج کرنے پر تین لاکھ جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

تاہم پولیس سربراہ نے کہا ہے کہ قومی جرگے کا فیصلہ ناقابل قبول ہے اور قبائلی شخص کے خلاف ایف آئی آر قانون کے مطابق درج ہوئی ہے۔

جرمانے کی زد میں آنے والے ایس ایچ او تھانہ سپین سیف اللہ نے ہم سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 29 مئی کو وانا سے 40 کلومیٹر دور کارکنڑہ میں ایف سی اہلکاروں نے حیات نامی شخص سے تلاشی کے دوران اسلحہ برآمد کیا تھا جس کے بعد حیات خان کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔

پولیس افسر کے مطابق بعد میں 30 مئی کو ایف سی نے حیات خان اور برآمد کیا گیا اسلحہ پولیس کے حوالے کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے حوالات میں بند کر دیں۔

پولیس سربراہ شبیر حسین نے ہمیں بتایا کہ حیات خان کے خلاف ایف آئی ار قانون کے مطابق درج ہوئی ہے۔ اگر ان کے پاس اسلحے کا لائسنس ہے تو پولیس کے سامنے پیش کریں جس پر نہ صرف اسلحہ واپس کیا جائے گا بلکہ ایف آئی آر بھی ختم ہو جائے گی۔‘

انہوں نے کہا کہ اگر قومی جرگے نے ایس ایچ او سے زبردستی جرمانہ وصول کیا تو قومی جرگے کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

دوسری جانب قومی جرگے کے سربراہ سردار علی کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او سے جرمانہ تو ہر صورت وصول کرنا ہوگا۔

قومی جرگے کے سربراہ نے ہم سے بات کرتے کہا کہ ہر قبائلی کے گھر میں اپنی حفاظت کے لیے اسلحہ موجود ہوتا ہے اور حیات خان کو وہاں کارکنڑہ میں قومی جرگے نے بھیجا تھا وہ کسی مجرمانہ کارروائی میں ملوث نہیں تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button