چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے 9 مئی فسادات کا الزام ایجنسیوں پر لگادیا۔
اپنے تازہ بیان میں عمران خان نے اپنی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں ہونے والے فسادات کا الزام ایجنسیوں پر دھر دیا۔
انہوں نے کہا کہ آتش زنی اور کچھ جگہوں پر فائرنگ ایجنسیوں کے افراد نے کی، ان کے پاس کسی بھی آزاد انکوائری کمیشن کو پیش کرنے کے لیے کافی شواہد موجود ہیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ہنگامہ آرائی کرنے والے چاہتے تھے کہ تباہی پھیلائیں اور اس کا الزام پی ٹی آئی پر ڈالیں تاکہ کریک ڈاؤن کا جواز مہیا ہوسکے۔
پی ٹی آئی چیئرمین اس سے قبل بغاوت کے مقدمے میں اپنی گرفتاری کا خدشہ ظاہر کرچکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انہیں اور بشری بی بی کو گرفتار کیا جاسکتا ہے، خود اُن پر بغاوت کا مقدمہ چلے گا اور 10 سال کی قید ہوگی، ساتھ ہی ان کی جماعت پی ٹی آئی پر بھی پابندی لگائی جاسکتی ہے۔
ہمارے پاس کسی بھی آزادانہ تحقیق/انکوائری میں پیش کرنے کے لیے کافی شواہد موجود ہیں جن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جلاؤ گھیراؤ اور بعض مقامات پر فائرنگ وغیرہ میں ایجنسیوں کے اہلکار ملوث تھے تاکہ افراتفری پھیلائی جائے جس کا الزام تحریک انصاف پر دھرا جائے اور اس کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کا… https://t.co/I005g0SDV0pic.twitter.com/MsNuEy4rHV
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 15, 2023