تازہ ترینخبریںسیاسیات

شہباز شریف کے ہم خیال رہنماؤں کی فوری انتخابات کی مخالفت

مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے ہم خیال رہنماؤں نے فوری انتخابات کی مخالفت کر دی۔

ذرائع کے مطابق پنجاب ضمنی انتخاب میں بدترین شکست کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر مسلم لیگ ن کا مشاورتی اجلاس شہبازشریف کی زیرصدارت ہوا

اجلاس میں اکثریت شہبازشریف کے ہم خیال رہنماوں کی تھی جنہوں نے فوری طور پر انتخابات کروانے کی مخالفت کی۔

اکثریتی رائے یہی تھی کہ انتخابات کا وقت 2 ماہ پہلے تھا اب انتخابات سےنقصان ہو گا عوام کوواضح ریلیف دیئے بغیر انتخابات میں جانا دانشمندی نہیں۔متعدد رہنماوں کی یہ رائے تھی کہ اتحادیوں سے مشاورت کر لیں پھر متفقہ فیصلہ کریں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ انتخابات کےحامی کچھ لیگی رہنماؤں کو اجلاس میں مدعو نہیں کیا گیا تھا میٹنگ میں چند رہنماؤں نےفوری انتخابات کی رائے بھی دی تھی

پارٹی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حلقوں میں لیگی کارکنوں نے منحرف اراکین کو دل سے قبول نہیں کیا، جبکہ پارٹی عہدیداروں، پرانے ٹکٹ ہولڈرز اور بلدیاتی نمائندوں نے بھی جیت کیلئے جان نہیں لڑائی۔

خیال رہے کہ ن لیگ نے ضمنی الیکشن کی 20 سیٹوں میں سے 19 پر تحریک انصاف کے منحرف ہوجانے والے ارکان کو ٹکٹ دیے تھے، صرف لاہور کی نشست پی پی 158 پر ن لیگ نے کارکن احسن شرافت کو ٹکٹ دیا تھا۔

پی پی 158 میں لیگی کارکن کو ٹکٹ ملنے کی وجہ سابق وزیر صوبائی علیم خان کی جانب سے خالی نشست پر الیکشن لڑنے سے انکار بنا تھا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button