تازہ ترینخبریںپاکستان

عمران خان کو موصول ہونے والا خط چیف جسٹس کے سامنے رکھنے پر تیار ہیں

وفاقی وزیراسد عمر نے بتایا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو موصول ہونے والا خط چیف جسٹس کے سامنے رکھنے پر تیار ہیں۔

اسلام آباد میں منگل کو وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری اور وفاقی وزیراسد عمر نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

اسد عمر نے بتایا کہ وزیراعظم کو موصول ہونے والے مراسلے(خط) ميں لکھا ہے کہ عدم اعتماد کامياب نہيں ہوتی ہے تو اس کے نتائج خوفناک ہوںگے۔

اسد عمر نے بتایا کہ مراسلے سے واضع تھا کہ عدم اعتماد کی تحريک ميں بيرونی ہاتھ بھی ہے۔

اسدعمر نے کہا کہ حکومت نے یہ خط چیف جسٹس آف پاکستان کے ساتھ شئیرکرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے، واضع قوانين ہيں کہ يہ راز کس کے ساتھ شيئر کيےجاسکتےہيں، ہماراخیال ہےکہ اگر کسی کو شک ہے تو ہم مراسلہ چيف جسٹس کودکھاسکتےہيں۔

اسدعمر نے یہ بھی بتایا کہ مراسلے اعلیٰ ترین فوجی قیادت تک محدود ہے، مراسلے کی تاريخ عدم اعتماد کی تحريک پيش ہونے سے پہلے کی ہے اور مراسلے کی باتيں براہ راست پاکستان کی خارجہ پاليسی سے جڑی ہوئی ہيں۔

وفاقی وزیرکا کہنا تھا کہ بيرونی ہاتھ اور عدم اعتماد کی تحريک آپس ميں جڑے ہيں۔ انھوں نے کہا کہ نوازشريف لندن ميں بيٹھے ہوئے ملاقاتيں کررہےہيں ان ملاقاتوں کا نتيجہ يہاں عدم اعتماد کی صورت ميں نظر آرہا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ اراکین قومی اسمبلی کو يہ نہيں معلوم کہ عدم اعتماد کی تحريک کے پيچھے کيا عناصرہيں، مجھے يقين ہے وہ يہ نہيں چاہتے کہ پاکستان کی خودداری پر کوئی اثرآئے۔

فواد چوہدری نے بتایا کہ ہم چيف جسٹس آف پاکستان سے بطور چيف جسٹس يہ مراسلہ شيئرنہيں کرناچاہتے بلکہ پاکستان کے بڑے ہونے کی حیثیت سے شئیر کرنا چاہتے ہیں۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ عمران خان اتنادليرآدمی ہے وہ لوگوں کے سامنے چيزيں رکھتا ہے اور بیرون ملک سے آنے والی ٹیلی فون کالز نہیں لیتا۔

انھوں نے کہا کہ بنيادی طور اس خط ميں کردار نوازشريف کا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button