یہی اعزاز ہے اپنا

یہی اعزاز ہے اپنا!
تحریر : ضیاء الحق سرحدی
بلا شبہ ہم سب مسلمانوں پر اللہ کریم کا یہ احسان عظیم ہے کہ ہم مسلم گھرانوں میں پیدا ہوئے ہیں اور پھر یہ بھی کہ یہی اعزاز ہے اپنا کہ ہم حق و باطل میں امتیاز کر سکتے ہیں۔ یہ بات بھی اظہر من الشمس ہے کہ تمام مسلم امہ جسد واحد کی طرح ہیں جیسے جسم کے کسی بھی حصہ کو اگر کوئی تکلیف پہنچے تو پورا جسم اُس کا درو محسوس کرتا ہے ہم بھی اسلامیان عالم ایک دوسرے کے ساتھ چولی دامن کی طرح جڑے ہوئے ہیں، ہمارا مرنا جینا فقط رضائے الٰہی کے لئے ہی ہے اور ہماری کوشش ہوتی ہے کہ ہمارے سارے طور طریقے قرینے اور سلیقے اور اعمال و افعال اللہ کریم کی خوشنودی اطاعت و تابع فرمانی مجبوب خدا سید نا احمد مجتبیٰ محمد مصطفیٰﷺ کے ارشادات گرامی کی پیروی اور قرآن مجید فرقان حمید کے بتائے ہوئے اصولوں اور قواعد و ضوابط کے مطابق ہوں تاکہ ہم حق و باطل میں امتیاز کر سکیں، حق و باطل کی جنگ تو ازل سے شروع ہوئی جو ابد تک جاری رہے گی لیکن فتح ہمیشہ حق کی ہی ہوتی ہے، ہاں اتنی بات ضرور ہے کہ باطل سے ٹکرانے کیلئے مومن کامل ہونا ضروری ہے، تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی ملت اسلامیہ نے باطل کے خلاف علم جہاد بلند کیا، اللہ تبارک و تعالیٰ نے اُسے شاندار فتح و نصرت سے ہمکنار کیا۔ آج بھی باطل قوتیں حق کے خلاف برسر پیکار ہیں لیکن انہیں ہمیشہ منہ کی کھانا پڑتی ہے اور وہ حق کے مقابلہ میں ہمیشہ شکست فاش سے دوچار ہوتی ہیں، یہ بات تو طے ہے اور قرآن مجید میں بتایا گیا اللہ کا اٹل فیصلہ ہے کہ یہود و نصاریٰ مسلمانوں کے ہر گز دوست نہیں ہو سکتے ہمارے آج کے کالم کا موضوع ہے کہ’’ یہی اعزاز ہے اپنا‘‘ اور یہ اعزاز کم نہیں ہے کہ خالق کائنات نے ہمیشہ مسلم امہ کو ہر میدان میں سرخرو اور سرفراز و سر بلند رکھا ہے حالیہ پاک بھارت جھڑپ اور ایران اسرائیل جنگ حق و باطل کے درمیان دو عظیم معرکے ثابت ہوئے۔ حق کو دونوں مقامات پر مثالی فتح نصیب ہوئی اور باطل کا منہ کالا ہوا، پاک بھارت جنگ میں سپہ سالار وقت فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کی شاندار حکمت عملی، عسکری قیادت عظیم الشان جرأت و استقلال اور بصیرت نے بھارت کو ناکوں چنے چبوا دئیے اور دوسری جانب جمہوری اسلامی ایران کے سپریم لیڈر حضرت آیت اللہ خامنہ ای کا نعرہ قلند رانہ، شجاعت و دلیری عزم و استقلال، جذبہ شہادت اور صیہونی طاقتوں کو للکارنے کے عظیم حوصلے نے اقوام عالم پر واضح کر دیا کہ دین مبین اسلام سے جڑی ہوئی قوتیں، حیدر کرار علی کرم اللہ وجہہ کے مقلدین ، کرب و بلا میں شجاعت و دلیری کی داستانیں رقم کرنے والے طاغوتی طاقتوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر ان کا مقابلہ کرنے کی جرأت و استقامت رکھتے ہیں ہم جہاں ایک طرف پاکستانی قوم اور اپنے آرمی چیف جنرل حافظ عاصم منیر کو انکی بے مثال کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہیں وہاں جمہوری اسلامی ایران کی حکومت ،اُن کے عوام اور بالخصوص ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہیں کہ جنہوں نے اسرائیل کو ایسا سبق سکھایا ہے کہ وہ انشاء اللہ مستقبل میں کبھی بھی ملت اسلامیہ سے ٹکرانے کی جرأت تک نہیں کرے گا، ہم تمام مسلم امہ سے بلا کی عقیدت رکھتے ہیں کیونکہ تمام اسلامی ممالک ہمارے ماتھے کا جھومر اور ہمارے دلوں کا سرور ہیں جبکہ اسلامی جمہوریہ پاکستان اِن تمام مسلم امہ کا مضبوط اسلامی قلعہ ہے۔ ایران سے ہمارے دیرینہ اور برادرانہ مضبوط اور اٹوٹ رشتے ہیں، یہ بھی ہمارے لئے اعزاز کی بات ہے کہ پشاور میں قائم ایرانی قونصل خانہ کے قونصل جنرل اور تمام دیگر عہدیداروں نے علم و قلم سے جڑے لوگوں کی ہمیشہ بے حد پذیرائی کی ہے۔ خیبرپختونخوا کے ممتاز لکھاریوں، قلم کاروں اور کالم نگاروں کی نمائندہ تنظیم اباسین کالم رائٹرز ایسوسی ایشن ( ایکوا) کے عہدیداروں کے پانچ رکنی وفد نے راقم الحروف کی قیادت میں پشاور میں ایران کے قونصل جنرل علی بنفشہ خواہ کے ساتھ اہم ملاقات کرکے تنظیم کی طرف سے حالیہ اسرائیل، ایران جنگ میں جمہوری اسلامی ایران کی شاندار فتح پر انہیں مبارکباد پیش کی ہے، اس موقع پر بحیثیت صدر اباسین کالم رائٹرز ایسوسی ایشن راقم الحروف ( ضیاء الحق سرحدی) نے قونصل جنرل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی فتح در اصل مسلم امہ کی فتح ہے انہوں نے کہا کہ استعماری قوتوں کے خلاف جہاد ایران پر ہم ایرانی قوم اور اُن کے عظیم قائد آیت اللہ خامنہ ای کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے فخر محسوس کرتے ہیں کہ ادھر پاکستان اور اُدھر ایران نے دشمنان دین کو دندان شکن جواب دے کر ان کی کمر توڑ دی ہے۔ ایران کے قونصل جنرل علی بنفشہ خواہ نے وفد کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان اور جمہوری اسلامی ایران آپس میں دینی، تمدنی اور ثقافتی اعتبار سے چولی دامن کا ساتھ رکھتے ہیں، ہمارے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں اور باطل قوتوں کے خلاف ہمارا ایک ہی فلسفہ اور جذبہ جہاد ہے انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں پاکستان کے لکھاریوں، قلمکاروں اور میڈیا سے جڑے لوگوں نے جس طرح ایران کا حوصلہ بڑھایا ہے ہم ان کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقت کا اہم ترین تقاضا ہے کہ مسلم امہ متحد و منظم ہو کر باطل قوتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں، ان شاء اللہ فتح ہماری ہوگی کیونکہ اس وقت عالم کفر حق کے خلاف یکجا ہو چکا ہے عالم اسلام کا اتحاد و یگانگت اور یکجہتی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ہمیں اپنی اسلامی اقدار و روایات، تہذیب و تمدن اور ثقافت کو زندہ رکھنا ہے، ایکوا کے وفد میں تنظیم کے جنرل سیکرٹری عابد اختر حسن، فنانس سیکرٹری وسیم شاہد، لیگل ایڈوائزرصاحبزادہ طلحہ سعید ایڈوکیٹ اور ممبرایگزیکٹو کمیٹی اورنگزیب غزنوی شامل تھے جبکہ ایرانی قونصل خانہ کے ترجمان فضل عظیم بھی اس موقع پر موجود تھے، ایرانی قونصل جنرل علی بنفشہ خواہ کی جانب سے ایکوا کی طرف سے قونصل خانہ آمد اور مبارکبادی کے پیغام سے متعلق ایرانی حکومت اور جمہوری اسلامی ایران کے سپریم کمانڈر آیت اللہ خامنہ ای کو باضابطہ آگاہ کیا گیا ہے۔ بلاشبہ’’ یہی اعزاز ہے اپنا ‘‘ اور ملت اسلامیہ کا اتحاد یگانگت، یکجہتی، سوچ اور افکار کا یکساں ہونا ہی تو مسلم امہ کا سب سے بڑا اعزاز ہے۔