
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کے مشیر سیاسی امور رانا ثنا اللّٰہ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف کی صوبائی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد زیر غور نہیں۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت گرانے کے بارے میں قطعی طور پر غور نہیں ہورہا۔
پاکستان تحریکِ انصاف کی جانب سے آنے والے دنوں میں احتجاج کی کال کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ ’اگر پی ٹی آئی پرامن احتجاج کرے گی تو احتجاج ان کا جمہوری حق ہے۔‘
انھوں نے مزید کہا کہ ’حکومت نے پی ٹی آئی کو مذاکرات کی متعدد بار پیشکش کی ہے۔ وزیراعظم نے ایک ماہ میں 3 مرتبہ پی ٹی آئی کو کہا کہ ہمیں بیٹھ کر بات کرنی چاہیے، تاہم پی ٹی آئی مسلسل مذاکرات سے انکاری رہی ہے۔‘
رانا ثنا اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ ’وزیراعظم شہباز شریف نے پی ٹی آئی کو کہا کہ سیاسی معاملات پر حکومت اور اپوزیشن کو بیٹھ کر بات کرنی چاہیے۔ مذاکرات جب بھی ہونے ہیں، وہ سیاسی حکومت، سیاسی جماعت اور قیادت کے درمیان ہونے ہیں، اگر سیاسی مسائل کا حل نکلنا ہے تو وہ سیاسی قیادت سے بات چیت کے ذریعے ہی نکلنا ہے۔‘
انھوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ’پی ٹی آئی سنہ 2018 میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے اقتدار میں آئی تھی، پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اس کو دوبارہ کندھوں پر اٹھا کر اقتدار دے، پی ٹی آئی کا یہ خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔‘
نو مئی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ ’پی ٹی آئی اپنی صوبائی حکومتیں نہ توڑتی تو شاید 9 مئی بھی نہ ہوتا، ان کا رویہ جمہوری نہیں، پی ٹی آئی جمہوریت کو ڈائیلاگ سے نہیں ڈیڈلاک سے چلانا چاہتے ہیں۔‘
وزیراعظم کے مشیر سیاسی امور نے کہا کہ ’حزب اقتدار اور حزب اختلاف گاڑی کے دو پہیے ہیں، پی ٹی آئی نے اپنے دور میں ایک ہی پہیے پر گاڑی چلانے کی کوشش کی، وزیراعظم نے پی ٹی آئی کو کہا کہ آپ بھلے میرے پاس نہ آئیں، سپیکر چیمبر میں بات کرلیں میں وہاں آجاؤں گا۔‘
انھوں نے کہا کہ ’وزیراعظم اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات میں موجود تھا، اس میں خیبر پختونخوا کی حکومت گرانے کی کسی نے بات نہیں کی۔‘