تازہ ترینخبریںدنیاپاکستان

پاک بھارت جنگ میں وزیر اعظم شہباز شریف کا کردار فیلڈ مارشل کی زبانی

بھارت پر جوابی کارروائی کا سوال: وزیر اعظم شہباز شریف نے آرمی چیف کو کیا کہا؟ جنرل عاصم منیر نے بتا دیا

امریکا کے دارالحکومت واشنگٹن میں پاکستانی کمیونٹی کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر نے کئی اہم قومی اور بین الاقوامی معاملات پر بات کی، جن میں دہشتگردی، آپریشنز، معیشت، ایران اسرائیل کشیدگی، اور پاک بھارت تعلقات شامل تھے۔ لیکن ان کے خطاب میں سب سے زیادہ توجہ حاصل کرنے والا لمحہ وہ تھا جب انہوں نے بھارت کے ساتھ شدید کشیدگی کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کے کردار کا انکشاف کیا۔

فیلڈ مارشل نے بتایا کہ بھارت کی طرف سے ایک حملے کے بعد جب صورتحال جنگ کی دہلیز پر کھڑی تھی، تو انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کو بریفنگ دی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے خود ان سے دریافت کیا کہ "یہ لڑائی کسی بڑی جنگ میں بھی تبدیل ہو سکتی ہے؟ ہماری طاقت اور تیاری کا کیا عالم ہے؟”

فیلڈ مارشل نے جواب دیا: "ففٹی ففٹی چانسز ہیں کہ یہ لڑائی مکمل جنگ میں بدل سکتی ہے۔”
اس پر وزیراعظم نے بلا تامل تاریخی جملہ کہا: "آپ بسم اللہ کریں، اللہ ہمارے ساتھ ہے۔”

عاصم منیر نے اس ردعمل کو ایک "فنٹاسٹک سیاسی فیصلہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ وہ لمحہ تھا جب حکومت اور فوج مکمل ہم آہنگی کے ساتھ متحد تھے، اور قیادت نے کسی دباؤ کے بغیر قومی سالمیت کے حق میں فیصلہ کیا۔

فیلڈ مارشل نے مزید بتایا کہ بھارت نے پہلے حملے کے بعد ہاٹ لائن پر رابطہ کیا اور کہا کہ "ہم جو کرنا چاہتے تھے، کر چکے، اب نو بجے بات کریں گے۔” پاکستان نے جواب دیا: "ہم بھی جو کرنا ہوگا، کر لیں گے، پھر دیکھیں گے بات کرنی ہے یا نہیں۔”

اسی دوران عالمی قیادت کی طرف سے فون کالز آنا شروع ہوئیں جن میں پاکستان سے کارروائی سے اجتناب کی اپیل کی گئی۔ تاہم، پاکستان نے واضح کیا کہ دشمن کی جارحیت کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔

انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ بھارت کی جانب سے پہلگام واقعے کو بنیاد بنا کر پاکستان پر الزام تراشی کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ اسے دہشتگردی قرار دیا جائے، جس پر پاکستان نے دو ٹوک جواب دیا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریکِ آزادی کو دہشتگردی نہیں کہا جا سکتا۔

جواب دیں

Back to top button