Column

پرندے

پرندے
علیشبا بگٹی
پلس پوائنٹ
فطرت کی ہر شئے روز ہمیں سبق دیتی ہے، بس دیکھنے والی آنکھ ، سمجھنے والی عقل اور محسوس کرنے والا دل ہونا چاہیے۔ پرندوں کو ہی لے لیجئے۔ دنیا میں پرندوں کی تقریباً تیرہ ہزار مختلف اقسام ہیں۔ جو دنیا کے ہر کونے میں پائے جاتے ہیں۔ ہر پرندے کی فطرت اور عادات مخصوص اور منفرد ہوتی ہیں۔ پرندے اللّٰہ تعالیٰ کی عظیم تخلیق ہیں جو اپنی خوبصورتی، رنگ برنگے پروں اور خوش الحان آوازوں کے سبب دنیا کو حسین بناتے ہیں۔ اور ان پرندوں کی زندگی سے ہمیں بہت سے سبق ملتے ہیں۔ کبھی پرندوں کو غور سے دیکھیے، یہ ہمیں زندگی جینے کا سلیقہ سکھاتے ہیں۔
1۔ محنتی ہوتے ہیں۔ بھیک نہیں مانگتے، خود محنت کر کے رزق کماتے ہیں۔ پرندوں کی ایک خاص خوبی یہ بھی ہے کہ وہ اپنی خوراک خود تلاش کرتے ہیں، گھونسلے بناتے ہیں۔ پرندوں کی فطرت میں نظم و ضبط کی مثال سب سے زیادہ چڑیا اور کبوتر کی زندگی میں دیکھی جا سکتی ہے۔ یہ پرندے دن بھر محنت کرتے ہیں اور شام کو اپنے گھونسلوں میں لوٹ آتے ہیں۔
2۔ وقت کے پابند ہوتے ہیں۔ صبح جلدی اٹھتے ہیں، وقت پر لوٹتے ہیں۔ شام ہوتے ہی اپنے ٹھکانے پر ہوتے ہیں اور رات ہوتے ہی جلدی سو جاتے ہیں۔
3۔ منظم اور متحد ہوتے ہیں۔ اکیلے نہیں چلتے، راہنما کے ساتھ سفر کرتے ہیں۔ اور موسم کے مطابق ہجرت کرتے ہیں۔ ان میں اجتماعی زندگی کا بھی جذبہ پایا جاتا ہے۔ کئی پرندے جھنڈ کی صورت میں اڑتے ہیں اور ایک دوسرے کی رہنمائی کرتے ہیں۔ مہاجرت کرنے والے پرندے ہزاروں میل کا سفر طے کرتے ہیں لیکن پھر بھی اپنے مخصوص ٹھکانوں تک پہنچ جاتے ہیں۔ ان کے اندر حیرت انگیز شعورِ راستہSense of Directionہوتا ہے۔
4۔ قناعت پسند ہوتے ہیں۔ ذخیرہ اندوزی نہیں کرتے، جتنا ضرورت ہے، اتنا ہی لیتے ہیں۔
5۔ توکل والے ہوتے ہیں۔ نبیؐ نے فرمایا: ’’ جنت میں وہ داخل ہوں گے جن کے دل پرندوں جیسے ہوں گے‘‘۔
6۔ پرندوں کی فطرت میں محبت اور وفاداری بھی پائی جاتی ہے۔ کچھ پرندے اپنے ساتھی کے ساتھ پوری زندگی گزار دیتے ہیں اور اپنے بچوں کی پرورش میں بھرپور حصہ لیتے ہیں۔
7۔ آزاد فطرت کے مالک ہوتے ہیں۔ جہاں سکون اور رزق ہو، وہیں بسیرا کرتے ہیں۔ انہیں قید یا محدود جگہوں پر رکھنا ان کی طبیعت کے خلاف ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ اکثر کھلے آسمان میں اڑنے کو ترجیح دیتے ہیں۔
ڈاکٹر ابراہیم الفقی کہتے ہیں:’’ حیران نہ ہو جب کوئی پرندہ اس وقت بھاگے جب آپ اپنے ہاتھ میں کھانا لے کر اس کے قریب پہنچ رہے ہوں۔ پرندے، کچھ انسانوں کے برعکس، یقین رکھتے ہیں کہ آزادی روٹی سے زیادہ قیمتی ہے‘‘۔
پرندوں کی فطرت میں آزادی، حرکت اور نظم و ضبط نمایاں طور پر نظر آتا ہے۔ ان کا آسمان پر پرواز کرنا، فطری حسن کی علامت ہے اور انسانوں کے دلوں میں سکون اور خوشی پیدا کرتا ہے۔
آخر میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ پرندوں کی فطرت انسانوں کے لیے سبق آموز ہے۔ ان کی محنت، نظم و ضبط، اتحاد و سفر ، قناعت و توکل، قربانی، آزاد زندگی کے اصول ہمیں سکھاتے ہیں کہ زندگی میں کامیابی کے لیے کیا کیا ضروری ہے۔ فطرت کا یہ حسین تحفہ نہ صرف ماحول کی خوبصورتی کا ذریعہ ہے بلکہ انسان کے لیے ایک عملی درس بھی رکھتا ہے۔
’’ پرندوں کی چہچہاہٹ فطرت کا سب سے خوبصورت نغمہ ہے‘‘۔
جس کی جیسی سوچ ہوگی، ویسی کہانی رکھتا ہے
کوئی پرندوں کے لیے بندوق، تو کوئی پانی رکھتا ہے
ڈاکٹر عبدالکلام کہتے ہیں کہ میں نے گھر میں چڑیا پالی۔ لیکن ایک دن وہ اڑ گئی۔ پھر ایک گلہری پالی۔ لیکن وہ بھی بھاگ گئی۔ پھر میں نے آنگن میں ایک درخت لگایا اور چڑیا اور گلہری دونوں واپس آ گئے۔
مگر ایک شعر ہے کہ
لہجے برف ہو جائیں تو پھر پگھلا نہیں کرتے
پرندے ڈر کے اُڑ جائیں تو لوٹا نہیں کرتے

جواب دیں

Back to top button