تازہ ترینخبریںدنیا

ٹرمپ کے خلاف پر تشدد احتجاجی مظاہرے ٬ لاس اینجلس میں کرفیو

امریکی شہر لاس اینجلس میں امیگریشن کے خلاف جاری مظاہروں میں تیزی آنے کے بعد میئر کی جانب سے ایمرجنسی لگانے اور کرفیو کے نفاذ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

لاس اینجلس کی میئر کیرن بیس اور پولیس چیف جم میکڈونل نے کرفیو کے نفاذ کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مقامی ایمرجنسی کے باعث شہر کے مرکز (ڈاؤن ٹاؤن) میں توڑ پھوڑ روکنے کے لیے کرفیو نافذ کر دیا ہے۔

میئر کیرن بیس کے مطابق یہ کرفیو رات آٹھ بجے سے لے کر صبح چھ بجے تک نافذ العمل ہوگا جو متعدد دن جاری رہے گا۔

یاد رہے کہ لاس اینجلس میں یہ مظاہرے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف چھاپوں کے سلسلے میں پیدا ہونے والی بدامنی کے نتیجے میں شروع ہوئے تھے جن سے نمٹنے کے لیے ٹرمپ نے 4000 نیشنل گارڈز اہلکار تعینات کر دیے تھے۔

صدر ٹرمپ کے اس اقدام کے خلاف کیلی فورنیا کے گورنر گیوم نیوسم نے شدید ردعمل ظاہر کیا اور کہا ہے کہ وہ صدر ٹرمپ کے اس اقدام کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔

میئر کے مطابق ’یہ صرف ایک مربع میل کے علاقے تک محدود ہے۔ اور جو کچھ اس ایک مربع میل میں ہو رہا ہے وہ پورے شہر کو متاثر نہیں کرے گا۔یہ کوئی پورے شہر کا بحران نہیں ہے۔‘

کرفیو کی تفصیلات بتاتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’پورے شہر بھر احتجاج کے باعث بے تحاشا نقصان ہوا ہے۔ کل منتخب نمائندوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ دوبارہ مشاورت کی جائے گی تاہم توقع ہے کہ یہ (کرفیو) چند دنوں تک برقرار رہے گا۔‘

جواب دیں

Back to top button