Column

پاک افواج اور عوام کا اٹوٹ رشتہ

پاک افواج اور عوام کا اٹوٹ رشتہ!
دشمن نے اپنے تئیں پاکستان کو شکست سے دوچار کرکے جنوبی ایشیا کی چودھراہٹ پالی تھی اور خطے کا امن و امان تہہ و بالا کرڈالا تھا۔ بھارت نے سوچی سمجھی منصوبہ بندی کے تحت ڈرامہ بھی خوب رچایا تھا۔ پہلگام فالس فلیگ آپریشن، مودی حکومت اور بھارتی میڈیا کی جانب سے پاکستان پر الزامات کی بھرمار، پاکستان کی طرف سے غیرجانبدار اور شفاف تحقیقات کی پیشکش اور بھارت کی جانب سے اس کا ردّ۔ مودی حکومت نے جنگ کے لیے ماحول پوری رچائی گئی سازش کے عین مطابق بنایا تھا۔ اسکرپٹ کے مطابق بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ بھی یک طرفہ طور پر معطل کر دیا گیا، جس کا تن تنہا بھارت کسی طور استحقاق نہیں رکھتا، کیونکہ یہ ورلڈ بینک کی ثالثی میں طے پایا تھا اور اسے دونوں فریق ( پاک، بھارت) کی رضامندی سے ہی معطل یا ختم کیا جاسکتا ہے۔ پاکستانی شہریوں کو بھی بھارت چھوڑنے کا حکم دے دیا گیا تھا۔ تمام پاکستانیوں کے ویزے منسوخ کردئیے گئے تھے۔ دشمن تصادم کے لیے بے صبری کا مظاہرہ کررہا تھا۔ بزدل جھپٹ کر پاکستان کو شکار کر لینا چاہتا تھا۔ حالانکہ کائنات کی یہ مسلمہ حقیقت ہے کہ بزدل سامنے سے وار کرکے کبھی کامیاب نہیں ہوا۔ پیٹھ پیچھے سے حملے کرکے وقتی فوائد تو بزدلوں کو مل جاتے ہیں، لیکن کبھی فتح نصیب نہیں ہوتی۔ حملوں پر آمادہ بھارت بالآخر پاکستان پر حملہ آور ہوا، جنگ کے اصولوں کے برخلاف بزدل نے شہری آبادی کو نشانہ بناکر 40شہریوں کو شہید کیا، جن میں معصوم بچے اور خواتین بھی شامل تھے۔ پاک افواج نے دشمن کے چار روز تک جاری رہنے والے حملوں کو انتہائی مہارت سے ناکام بنایا، دشمن کے 6جنگی جہاز مار گرائے، درجنوں ڈرون تباہ کرڈالے گئے، بھارت کو تاریخی نقصانات سے دوچار کیا، بھارتی میڈیا بھی اپنی حکومت کا بھرپور ساتھ دیتے ہوئے فتح کے جشن منارہا تھا۔ لاہور جہاں بندرگاہ کا تصور ہی نہیں، خود کو جغادر سمجھنے والے بھارت کے ٹی وی اینکرز چیختے، چنگھاڑتے، منہ سے جھاگ نکالتے ہوئے لاہور کی بندرگاہ فتح کرچکے تھے ، کراچی پورٹ تباہ کرچکے تھے، پنڈی اسٹیڈیم کو نیست و نابود کر ڈالا تھا، اُن جعلی خبروں کے ماسٹرز کے مطابق پاکستان لگ بھگ فتح ہوچکا تھا۔ 10مئی کی علی الصبح پاکستان کی بہادر افواج نے بھارتی حکومت سمیت وہاں کے حکمرانوں اور عوام کو اس خوابوں کی دُنیا سے بیدار کرتے ہوئے آپریشن بُنیان مرصوص کے ذریعے حقیقت سے روشناس کرایا تو وہ اُن کے لیے اتنی بھیانک ثابت ہوئی کہ ہفتے سے زائد وقت گزرنے کے باوجود تاریخی ہزیمت اُن کا پیچھا نہیں چھوڑ رہی ہے۔ بھارت کے کئی ایئربیسز، ایس 400نظام، چوکیاں، پوسٹیں اور دیگر اہم تنصیبات تباہ کرڈالی گئیں۔ ایک بار ہی حملے سے دشمن کی چولیں ہل گئیں اور وہ گھٹنوں پر آگیا۔ پاکستان امن پسند ملک ہے، خطے کے امن کی خاطر پاکستان جنگ بندی پر رضامند ہوا۔ پاکستان میں معمولاتِ زندگی رُکے ہی نہیں، جاری و ساری ہیں، دشمن کا آئی پی ایل بھی رافیل کی طرح فیل ہوچکا جب کہ پی ایس ایل کے مقابلے معمولی توقف سے شروع ہوچکے، گزشتہ روز راولپنڈی میں کھیلے گئے پی ایس ایل میچ میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے شرکت کی۔ غیر ملکی کھلاڑی میں ان مقابلوں میں شریک ہیں۔ ہماری بہادر افواج نے دفاعِ وطن کی ذمے داری انتہائی احسن انداز میں نبھائی اور دشمن کو منہ توڑ جواب دے کر گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرڈالا۔ پاک افواج کی حمایت اور انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ملک بھر میں ریلیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ عوام عساکر پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت کا اظہار کررہے ہیں۔ یہ بھی ناقابل تردید حقیقت ہے کہ بھارت کے فنڈز پر پلنے والے دہشت گرد وطن عزیز میں عرصۂ دراز سے شرپسندی کی کارروائیاں کرکے بے گناہ انسانوں کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں۔ بھارت کے زرخرید غلام ملک کے اندر پاک افواج کے خلاف زہر اُگلتے رہتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر مذموم مہمات وقتاً فوقتاً چلاتے رہتے ہیں۔ پاک افواج کی بھارت کے خلاف تاریخی فتح سے دشمن کے زرخریدوں کی دُکانوں کا ستیاناس ہوگیا ہے اور وہ پراپیگنڈوں کا کاروبار بند کرکے گنگ بیٹھے ہیں۔ ایسے پروپیگنڈے بازوں کی اصلیت کُھل کر قوم کے سامنے آچکی ہے۔ قوم پاک افواج کے شانہ بشانہ ہے اور دشمنوں کے زرخریدوں کی حقیقت کو بخوبی سمجھتی ہے۔ پاک افواج کا قوم سے اٹوٹ رشتہ ہے، افسران و جوان قوم میں سے ہی افواج میں شمولیت کرتے ہیں، اس رشتے میں دراڑ ڈالنے کی تمام تر سازشیں ناکام ہوتی ہیں۔ قوم کے دلوں سے افواج پاکستان کی محبت و عقیدت کبھی ختم نہیں کی جاسکتی۔ اسی حوالے سے ترجمان پاک فوج نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ جو لوگ کہتے تھے کہ فوج اپنا کام نہیں کرتی، آج ان سے سوال کریں کہ کیا فوج نے اپنا کام کیا یا نہیں؟ اسلام آباد میں طلبہ اور اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ کیا آپ آج ان کو ذمے دار نہیں ٹھہرائیں گے کہ تم کون ہوتے تھے جو افسروں اور جوانوں کے خلاف باتیں کرتے تھے۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ پاکستان کی فوج عوام میں سے ہے اور عوام پاکستان کی فوج سے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں ہونے والی دہشت گردی کے پیچھے بھارت ہے، جب عوام اور فوج اکٹھے ہوں گے تو اس ملک میں کوئی دہشت گرد نہیں بچے گا، پاکستان کا مستقبل نہ صرف محفوظ ہے بالکل روشن اور تاب ناک ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے پورے ملک کے اساتذہ کو پاک فوج کی جانب سے سلام پیش کیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے نو جوانوں کی ملک کے لیے کاوشوں کو نہایت اہم قرار دیا اور دشمن کے ناپاک عزائم سے آگاہ کرتے ہوئے متحد رہنے کی تلقین کی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کا فرمانا بالکل بجا ہے۔ پاک افواج ملک میں دہشت گردوں کے خلاف برسرپیکار ہیں اور بڑی کامیابیاں سمیٹ رہی ہیں۔ عوام اُن کے شانہ بشانہ ہیں۔ سیکیورٹی فورسز نے پہلے بھی ان کی کمر توڑی تھی۔ اس بار بھی جلد تمام دہشت گردوں کا صفایا ہوگا۔ پاکستان کی معیشت بہتر رُخ اختیار کر رہی ہے۔ ان شاء اللہ چند ہی سال میں وطن عزیز کا شمار دُنیا کی مضبوط معیشتوں میں ہوگا۔
سرکاری اسکولوں میں بچوں کو مفت کھانا، سندھ حکومت کا انقلابی قدم
ہمارے ملک کے طول و عرض میں ڈھائی کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔ موجودہ حکومت پورے ملک میں ان بچوں کو اسکولوں میں حصول علم کے لیے لانے کی خاطر سنجیدگی سے کوشاں ہے۔ پاکستان کا شمار غریب ممالک میں ہوتا ہے جب کہ ملک کی خاصی بڑی آبادی یعنی 42فیصد، غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے۔ غریب گھرانوں کے لیے اپنا معاشی نظام چلانا چنداں آسان نہیں ہوتا، ایسے میں اُن گھرانوں سے تعلق رکھنے والے معصوم بچے گھر کا معاشی بوجھ ڈھونے کے لیے بہت کم عمری میں کمائی کے لیے گھروں سے نکل پڑتے ہیں۔ اُن کی معاشی حالت حصول علم کی راہ میں بڑی رُکاوٹ ہوتی ہے۔ غرباء کے لیے اپنا پیٹ پالنا دُشوار ہے۔ وہ اپنے بچوں کی غذائی ضروریات پوری کرنے سے قاصر نظر آتے ہیں۔ اسکول میں زیر تعلیم بچوں کی غذائی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے سندھ حکومت کی جانب سے انقلابی قدم اُٹھایا گیا ہے، اُنہیں ایک وقت کا مفت کھانا فراہم کرنے کے پروگرام کا آغاز ہوچکا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سندھ حکومت نے پسماندہ علاقوں کے سرکاری اسکولوں میں بچوں کو مفت کھانا فراہم کرنے کا ’’اسکول کھانا پروگرام’’ شروع کردیا ہے۔ پروگرام کا افتتاح وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے گورنمنٹ بوائز پرائمری اسکول مراد میمن میں کیا، جہاں انہوں نے خود بچوں کو کھانا پیش کرکے مہم کی ابتدا کی۔ یہ پروگرام سندھ حکومت کے محکمہ تعلیم اور معروف فلاحی ادارے اللہ والے ٹرسٹ کے اشتراک سے شروع کیا گیا ہے۔ پہلے مرحلے میں صوبے کے مختلف پس ماندہ علاقوں کے 70ہزار سے زائد بچوں کو روزانہ ایک وقت کا مفت اور متوازن کھانا فراہم کیا جائے گا۔ اس موقع پر وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کی تعلیمی کارکردگی کا براہ راست تعلق ان کی غذائی حالت سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ غذائی کمی کی وجہ سے بچوں کی سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے اور اسکول کھانا پروگرام کے ذریعے ہم ان کی نیوٹریشنل ضروریات پوری کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ سندھ حکومت کا یہ پروگرام ہر لحاظ سے لائق تحسین اور سراہے جانے کے قابل ہے۔ اس پر صوبائی حکومت کی جتنی تعریف کی جائے، کم ہے۔ اس پروگرام کا دائرہ کار بے پناہ وسیع کرنے کی ضرورت ہے۔ اچھے اقدامات کی ستائش اور ان کی تقلید کرنا ضروری ہوتا ہے۔ دوسرے صوبوں کی حکومتوں کو بھی ایسے ہی پروگرامز شروع کرنے چاہئیں۔

جواب دیں

Back to top button