تازہ ترینخبریںدنیا

میری والدہ مسلمان جبکہ والد برہمن تھے ، والدہ کہتی تھیں کہ اگر ڈر لگے تو یا علی مدد بول لیا کرو ، مہیش بھٹ

میری زندگی کا مرکز میری والدہ تھیں اور وہ سنگل پیرنٹ تھیں۔ درگا پوجا میں جا کر میں جب درگا ماں کو دیکھتا تھا تو سوچتا تھا کہ کاش میری ماں میں بھی یہ شکتی آ جائے۔ وہ سنگل پیرنٹ تھیں لیکن ان میں ہمیں پالنے کا جذبہ تھا۔‘

فلم ڈائریکٹر اور رائٹر مہیش بھٹ نے حال ہی برطانوی خبر رساں ادارے کو ایک انٹرویو میں اپنے فلمی کیریئر اور خاص کر کے اپنی نجی زندگی کے بارے میں کھل کر بات کی۔

مہیش بھٹ نے بتایا کہ ’میری والدہ شیعہ مسلمان جبکہ والد برہمن تھے لیکن میری والدہ جب مجھے سکول بھیجتی تھیں تو کہتی تھیں کہ تم ایک ناگر برہمن کے بچے ہو، اگر ڈر لگے تو یا علی مدد بول لیا کرو۔‘

واضح رہے کہ مہیش بھٹ کی پیدائش گجرات کے نانا بھائی بھٹ اور شیریں محمد علی کے ہاں ہوئی لیکن ان دونوں نے آپس میں شادی نہیں کی تھی۔
مہیش بھٹ کے والد نے پھر ہمالیتا بھٹ سے شادی کی اور ان کے ساتھ بھی ان کی اولاد ہوئی۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے ساتھ انٹرویو میں مہیش بھٹ نے زندگی، خاندان اور انسانی رشتوں جیسے موضوعات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک دوسرے کے قریب آنے کا طریقہ ہی یہ ہے کہ ’ہم وہ دکھائیں جو ہم ہیں۔‘

’ورنہ ہم اپنے ماسک کو اپنا چہرے سمجھنے لگتے ہیں۔ پھر وہ ماسک آپ کے چہرے کو آہستہ آہستہ نگل جاتا ہے۔ کوشش کر کے میں نے اپنے چہرے کو زندہ رکھا اور آج جو ہوں آپ کے سامنے ہوں۔‘

جواب دیں

Back to top button