تازہ ترینجرم کہانیخبریںدنیا

اردن : 21 برس بعد دوست کے قتل کا اعتراف ، پراسرار جرم کی تفصیلات

اردن میں پبلک سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ نے اعلان کیا ہے کہ نامعلوم جرائم کی تحقیقات کرنے والی ٹیم نے ایک ایسے قتل کیس کا سراغ لگا لیا ہے جو بیس سال سے زیادہ عرصہ پہلے پیش آیا تھا۔ یہ کیس 2004 میں ایک شخص کی گمشدگی سے متعلق تھا، جو جنوبی اردن کے صوبے معان میں رپورٹ ہوا تھا۔

پبلک سیکیورٹی کے ترجمان کرنل عامر السرطاوی نے بتایا کہ جرائم کی تفتیش اور جنوبی علاقائی تفتیشی یونٹ کی ٹیموں نے اس کیس کو دوبارہ کھولا اور نئی معلومات و شواہد کی بنیاد پر اس نتیجے پر پہنچے کہ یہ گمشدگی دراصل قتل کا واقعہ ہو سکتا ہے۔
تحقیقات کے نتیجے میں متوفی کے ایک دوست پر شک ہوا، جسے حراست میں لے لیا گیا۔ دورانِ تفتیش اس نے جرم کا اعتراف کیا کہ اس نے ایک وقتی جھگڑے کے دوران ڈنڈے جیسی سخت چیز سے حملہ کر کے اپنے دوست کو قتل کر دیا، پھر لاش کو ایک سنسان اور غیر آباد علاقے میں دفن کر دیا۔

استغاثہ کی اجازت حاصل کرنے کے بعد، ماہرانہ ٹیمیں ملزم کی نشان دہی پر اس جگہ پہنچیں، جہاں کھدائی کے دوران انسانی ہڈیوں کی باقیات برآمد ہو گئیں۔ ان باقیات کو فارنسک لیبارٹری بھیجا گیا تاکہ انہیں متوفی کی معلومات سے ملایا جا سکے۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ یہ کیس سنگین جرائم کے محکمے کے پراسیکیوٹر کو منتقل کر دیا گیا ہے تاکہ قانونی کارروائی مکمل کی جا سکے۔ اس کامیاب پیش رفت کو اردنی سیکیورٹی اداروں کی بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے

جواب دیں

Back to top button