Column

6اپریل کھیلوں کا عالمی دن

تحریر : عبد القدوس ملک
کھیل انسانی زندگی میں انتہائی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ہر سال 6اپریل کو کھیلوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے تاکہ کھیلوں کی اہمیت اور ان کے سماجی، جسمانی اور ذہنی فوائد کو اجاگر کیا جاسکے۔ اقوام متحدہ کی جانب سے مقرر کردہ اس دن کا مقصد دنیا بھر میں کھیلوں کو امن، ترقی اور صحت کے فروغ کے ایک مثر ذریعے کے طور پر تسلیم کرانا ہے۔ کھیل صرف تفریح کا ذریعہ نہیں بلکہ ایک مکمل طرز زندگی ہیں۔ یہ جسمانی نشوونما، ذہنی استحکام اور معاشرتی ہم آہنگی کا بہترین ذریعہ ہیں۔ کھیلوں کے ذریعے انسان میں نظم و ضبط، تعاون، قیادت اور ٹیم ورک جیسے اوصاف پیدا ہوتے ہیں۔ کھیلوں کی افادیت کئی پہلوئوں پر محیط ہے: جسمانی صحت کو بہتر بناتے ہیں، ذہنی دبائو کو کم کرتے ہیں، معاشرتی تعلقات کو مضبوط کرتے ہیں، نظم و ضبط اور قیادت کی صلاحیت کو نکھارتے ہیں، نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں کی طرف راغب کرتے ہیں، تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ کرتے ہیں، فیصلہ سازی کی قوت کو بہتر بناتے ہیں، تعلیم کے ساتھ کھیلوں کا امتزاج طلبہ میں سیکھنے کے عمل کو بہتر بناتا ہے۔ کھیلوں کے بے شمار فوائد ہیں، جن میں چند درج ذیل ہیں: دل کی صحت بہتر ہوتی ہے، قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے، جسمانی طاقت اور برداشت بڑھتی ہے، ذہنی سکون اور خوشی کا احساس پیدا ہوتا ہے، خود اعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے، سوشل سکلز میں بہتری آتی ہے، نیند کے معیار میں بہتری آتی ہے، ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور موٹاپے جیسے امراض سے بچائو میں مدد ملتی ہے۔ نوجوانوں کیلئے کھیل خاص طور پر مفید ثابت ہوتے ہیں۔ یہ انہیں منفی سرگرمیوں سے دور رکھتے ہیں اور صحت مند تفریح فراہم کرتے ہیں۔ کھیلوں کے ذریعے نوجوانوں میں خود اعتمادی، فیصلہ سازی اور ٹیم ورک کی صلاحیتیں پروان چڑھتی ہیں، جوکہ ان کی عملی زندگی میں کامیابی کیلئے ضروری ہیں۔ کھیلوں کے ذریعے نوجوانوں میں قائدانہ صلاحیتیں پیدا ہوتی ہیں، تعلیمی کارکردگی میں بہتری آتی ہے، ذہنی تنائو کم ہوتا ہے اور تعمیری سوچ پروان چڑھتی ہے، وقت کی پابندی اور نظم و ضبط جیسے اوصاف پیدا ہوتے ہیں۔ کھیل جسمانی صحت کیلئے بہت اہم ہیں۔ یہ خون کی روانی کو بہتر بناتے ہیں، پٹھوں کو مضبوط کرتے ہیں اور وزن کو متوازن رکھتے ہیں۔ دل، پھیپھڑوں اور ہڈیوں کی صحت پر کھیلوں کے مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ورزش کے ذریعے جسمانی لچک میں اضافہ ہوتا ہے، مدافعتی نظام کو تقویت ملتی ہے، دماغی افعال بہتر ہوتے ہیں، چربی جلنے کے عمل میں تیزی آتی ہے، جوڑوں کی مضبوطی میں اضافہ ہوتا ہے۔ سائنس کے مطابق کھیلوں سے دماغی صحت بہتر ہوتی ہے۔ جسمانی سرگرمی کے دوران دماغ میں اینڈورفنز خارج ہوتے ہیں جو ذہنی دبائو کو کم کرنے اور خوشی کا احساس پیدا کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ کھیل یادداشت کو بہتر بناتے ہیں اور بڑھتی عمر میں دماغی کمزوری سے بچائو میں مددگار ہوتے ہیں۔ کھیلوں سے نیورونز کی پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے، جو دماغی استعداد بڑھانے میں مدد دیتا ہے۔ دماغی تنائو کم ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں بہتر نیند اور ارتکاز میں اضافہ ہوتا ہے۔ کھیلوں سے خون کی روانی بڑھتی ہے، جس سے دماغ زیادہ آکسیجن حاصل کرتا ہے اور بہتر کارکردگی دکھاتا ہے۔ یہ دن کھیلوں کی اہمیت کو اجاگر کرنے اور ان کے ذریعے مثبت سماجی تبدیلیاں لانے کیلئے منایا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد صحت مند طرز زندگی کو فروغ دینا، نوجوانوں میں کھیلوں کے شوق کو بڑھانا اور دنیا بھر میں کھیلوں کے ذریعے امن و استحکام پیدا کرنا ہے۔ کھیلوں کے ذریعے عالمی ہم آہنگی کو فروغ دینا، صحت مند طرز زندگی کو عام کرنا، نوجوانوں کو کھیلوں میں حصہ لینے کی ترغیب دینا، خواتین کو کھیلوں میں زیادہ شرکت کے مواقع فراہم کرنا، جسمانی و ذہنی تندرستی کو عام کرنا۔ پاکستان میں کئی کھیل مشہور ہیں جن میں کرکٹ، ہاکی، فٹبال، کبڈی، سکواش، بیڈمنٹن اور والی بال شامل ہیں۔ کرکٹ پاکستان میں سب سے زیادہ مقبول کھیل ہے اور اسے قومی سطح پر بے حد پذیرائی حاصل ہے۔ پاکستان سکواش میں عالمی چیمپئن رہا ہے، کبڈی دیہی علاقوں میں بے حد مقبول کھیل ہے، ہاکی میں پاکستان نے کئی بین الاقوامی اعزازات حاصل کئے ہیں۔ ہر ملک کا ایک قومی کھیل ہوتا ہے جو اس کی ثقافت اور روایات کی نمائندگی کرتا ہے۔ پاکستان کا قومی کھیل ہاکی ہے۔ پاکستان ہاکی میں ایک شاندار ماضی رکھتا ہے اور عالمی سطح پر کئی کامیابیاں حاصل کر چکا ہے۔ پاکستان ہاکی میں تین مرتبہ اولمپک گولڈ میڈل جیت چکا ہے، چار مرتبہ ہاکی ورلڈ کپ جیت چکا ہے، ایشین گیمز میں پاکستان کی کارکردگی نمایاں رہی ہے۔ کھیل نہ صرف جسمانی صحت کو بہتر بناتے ہیں بلکہ ذہنی اور معاشرتی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ کھیلوں کے عالمی دن کو منانا ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ کھیل کسی بھی معاشرے کی ترقی اور استحکام میں کتنے ضروری ہیں۔ ہمیں کھیلوں کو اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنانا چاہئے تاکہ ہم صحت مند اور متحرک زندگی گزار سکیں۔

جواب دیں

Back to top button