Editorial

آرمی چیف کے زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس

ارض پاک کے خلاف پچھلے 7عشروں سے زائد عرصے سے دشمنوں کی سازشیں جاری ہیں، جنہیں ہر بار بہادر پاک افواج کی جانب سے پوری قوت کے ساتھ ناکام بناتے ہوئے ملک و قوم کو تحفظ فراہم کیا گیا۔ دشمن اور اُس کے زرخرید غلام چاہے ایڑی چوٹی کا زور لگالیں، ہمیشہ اُن کے ہاتھ نامُرادی ہی آئے گی۔ پاکستان قدرت کا عظیم تحفہ ہے، جو تاقیامت قائم و دائم رہے گا۔ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے ملک کا سب سے بڑا صوبہ ہے۔ دشمن کی جانب سے بلوچستان کے امن و امان کو تہہ و بالا کرنے کی مذموم کوششیں سالہا سال سے جاری ہیں۔ وہاں کے بعض لوگوں کو محرومیوں کے نام پر دشمن اپنا ہمنوا بناتا اور ہتھیار اُٹھانے پر آمادہ کرتا چلا آرہا ہے۔ بلوچستان میں بی ایل اے سمیت دیگر دہشت گرد تنظیمیں دشمن کے فنڈز پر پل رہی ہیں۔ بے گناہ شہریوں سے حقِ زیست چھینا جاتا رہتا ہے۔ کئی مکروہ کردار ملک و قوم کے خلاف بغاوت اور غداری میں تمام حدیں پار کرچکے ہیں۔ اس کے علاوہ گزشتہ برسوں میں دشمن کی جانب سے بلوچستان میں بڑا آتنگ مچایا گیا۔ بم دھماکے، خودکُش حملے، فائرنگ کے واقعات میں کئی لوگ لقمۂ اجل بنتے رہے۔ دہشت گردی کے اس نیٹ ورک کو بھارت کا حاضر سروس ایجنٹ کلبھوشن یادو چلارہا تھا، جس نے پکڑے جانے پر اپنے گناہوں کا کھل کر اعتراف کیا۔ گزشتہ کچھ عرصے سے بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں تیزی آئی ہے۔ جعفر ایکسپریس حملے کو ہماری بہادر افواج نے انتہائی جانفشانی سے ناکام بنایا، اس کی بعد سے مسلسل بلوچستان کے امن و امان کو سبوتاژ کرنے کی مذموم کوششیں جاری ہیں، لیکن دشمن کبھی اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گے، کیونکہ پاکستان کو بہادر افواج کا ساتھ میسر ہے، جو پہلے بھی ایسی سازشوں سے احسن انداز میں نمٹ چکی ہیں۔ خیبر پختون خوا میں بھی دہشت گردی کی کارروائیاں جاری ہیں۔ سیکیورٹی فورسز ملک بھر میں دہشت گردی کے چیلنج کے خلاف نبردآزما ہیں اور انہیں بڑی کامیابیاں مل رہی ہیں۔ بہت سارے دہشت گرد مارے اور گرفتار کیے جاچکے ہیں۔ گزشتہ روز چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کے زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی زیرصدارت کور کمانڈرز کانفرنس میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں تمام ملکی اور غیر ملکی عناصر کا اصل چہرہ، گٹھ جوڑ اور انتشار پھیلانے اور پروان چڑھانے کی کوششیں پوری طرح بے نقاب ہو چکی ہیں، ایسے عناصر اور ایسی کوششیں کرنے والوں کو کسی بھی قسم کی معافی نہیں دی جائے گی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق کور کمانڈرز کانفرنس میں خطے کی صورتحال، قومی سلامتی کو درپیش چیلنجز اور بڑھتے ہوئے خطرات کے جواب میں پاکستان کی حکمت عملی پر جامع بریفنگ دی گئی اور علاقائی اور داخلی سلامتی کی صورت حال کا تفصیلی جائزہ بھی لیا گیا۔ آئی ایس پی آر نے بتایا کہ فورم نے ہر قیمت پر بلاتفریق دہشت گردی ختم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا گیا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کرنے والے ملک دشمن عناصر، سہولت کاروں اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے والوں کے خلاف ریاست پوری طاقت سے نمٹے گی۔ فورم کے شرکا نے کہا کہ کسی کو بھی بلوچستان کے امن میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، بلوچستان کے استحکام اور خوش حالی میں خلل ڈالنے والے مذموم سیاسی مفادات اور سماجی عناصر کو بلوچستان کے عوام کی غیر متزلزل حمایت سے فیصلہ کن طور پر ناکام بنایا جائے گا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق اجلاس میں کہا گیا کہ بلوچستان میں تمام ملکی اور غیر ملکی عناصر کا اصل چہرہ، گٹھ جوڑ اور انتشار پھیلانے و پروان چڑھانے کی کوششیں پوری طرح سے بے نقاب ہوچکی ہیں، ایسے عناصر اور ایسی کوششیں کرنے والوں کو کسی بھی قسم کی معافی نہیں دی جائے گی۔ فورم نے نیشنل ایکشن پلان کے دائرہ کار کے تحت عزم استحکام کی حکمت عملی کے تیز اور موثر نفاذ کی ضرورت پر زور دیا اور دہشت گردی کے خلاف پوری قوم کے تعاون سے مشترکہ نقطہ نظر کی اہمیت کو بھی اُجاگر کیا گیا۔ کور کمانڈرز کانفرنس میں اعادہ کیا گیا کہ ریاستی ادارے آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے قانون پر پوری استقامت سے عمل درآمد کریں گے، قانون کی عمل داری میں کسی قسم کی نرمی اور کوتاہی نہیں برتی جائے گی۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے پاکستان بھر میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت قائم شدہ ضلعی رابطہ کمیٹیوں کے آغاز کو بھی سراہا اور بغیر کسی رکاوٹ کے نیشنل ایکشن پلان کے تیز نفاذ کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے نفاذ میں حکومتی ہدایات کے مطابق تمام ادارے پائیدار ہم آہنگی، مربوط کوششوں اور تعاون یقینی بنائیں، اسی طرح پاک فوج حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دہشت گردوں کی مالی اعانت کیخلاف سخت قانونی اقدامات میں مکمل تعاون فراہم کرے گی۔ آرمی چیف نے کہا کہ غیر قانونی سر گرمیاں دہشت گردی کی مالی معاونت سے اندرونی طور پر جڑی ہوئی ہیں، پاکستان میں دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا فرمانا بالکل بجا ہے۔ بلوچستان میں بدامنی پھیلانے والوں کا مکروہ چہرہ عوام کے سامنے بے نقاب ہوچکا ہے، یہ کسی طور معافی کے مستحق نہیں، انہیں ان کے کیے کی سزا ضرور ملنی چاہیے۔ ملک کو بدامنی کا شکار کرنے والوں کے ہاتھوں اس بار بھی ناکامی ہی آئے گی۔ پاکستان کو دُنیا کی بہترین اور پیشہ ور افواج کا ساتھ میسر ہے، پاکستان 2001ء سے لے کر 2015ء تک بدترین دہشت گردی کی لپیٹ میں رہا، اس دہشت گردی پر ہماری بہادر افواج نے آپریشن ضرب عضب اور ردُالفساد کے ذریعے قابو پایا۔ اس بار بھی دہشت گرد اور اُن کے بیرونی آقا ناکام رہیں گے۔ پاکستان میں امن و امان کی صورت حال جلد بہتر ہوگی اور ملک تیزی سے ترقی اور کامیابی کی شاہراہ پر گامزن ہوگا۔
بجلی چوری کیخلاف کامیاب مہم
وزیراعظم شہباز شریف نے تین روز قبل بجلی قیمتوں میں بڑی کمی کا اعلان کرکے قوم کے دل جیت لیے ہیں۔ اس فیصلے سے غریب عوام کی بڑی تعداد مستفید ہوگی اور اُن کی خاصی حد تک اشک شوئی ممکن ہوسکے گی۔ موجودہ حکومت نے جب سے اقتدار سنبھالا ہے، وہ ملک میں بجلی نظام میں بہتری اور اصلاحات کے ساتھ اس کی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے کوشاں رہی ہے اور اس حوالے سے اس نے بڑے سنگِ میل عبور بھی کیے ہیں۔ بجلی کے نظام کی بہتری کے لیے اس کی کاوشیں کسی سے پوشیدہ نہیں۔ اس حوالے سے مسلسل اقدامات جاری ہیں۔ موجودہ حکومت کو اس بات کا کریڈٹ بھی جاتا ہے کہ اس کے تحت قومی تاریخ کی کامیاب ترین انسدادِ بجلی چوری مہم کامیابی کے ساتھ جاری ہے اور چوروں سے ڈیڑھ سو ارب سے زائد رقم ریکور کی جاچکی ہے۔ اگر یہ مہم اسی طرح جاری رہتی ہے تو کچھ ہی عرصے میں ناصرف بجلی چوری کا مکمل خاتمہ ہوگا بلکہ صارفین پر پڑنے والے غیر ضروری بوجھ کا بھی خاتمہ ہوگا۔ ملک میں بجلی نظام کی خرابی میں چوروں کا انتہائی گھنائونا کردار رہا ہے۔ یہ سالہا سال سے مفت کی بجلی استعمال کرتے چلے آرہے ہیں، جس کا خمیازہ باقاعدگی سے بل ادا کرنے والوں کو بھگتنا پڑتا ہے۔ موجودہ حکومت پُرعزم ہے، عنقریب بجلی چوری کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک بھر میں معیشت کی بحالی کے لیے انسدادِ بجلی چوری مہم کامیابی کے ساتھ جاری ہے اور مہم کے دوران بجلی چوروں سے اب تک 151ارب روپے سے زائد وصول کیے گئے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق اب تک مجموعی طور پر ایک لاکھ 16ہزار سے زائد بجلی چوروں کے خلاف سخت کریک ڈائون کے نتیجے میں اب تک 151ارب 85کروڑ روپے سے زائد وصول کرلیے گئے۔ گزشتہ ہفتے ملک بھر سے بجلی چوروں سے 80کروڑ سے زائد رقم وصول کی گئی جب کہ 138بجلی چور گرفتار کرلیے گئے۔ متعلقہ ادارے ملک بھر سے بجلی چوروں کے مکمل خاتمے تک اپنی کارروائیاں جاری رکھنے کے لیے پُرعزم ہیں۔ بجلی چوروں کے خلاف مہم ہر لحاظ سے بہترین اور سراہے جانے کے قابل ہے۔ بجلی چور کسی رو رعایت کے مستحق نہیں۔ انہوں نے ملک و قوم کو بے پناہ نقصانات سے دوچار کیا ہے۔ بجلی چوری کے خاتمے تک یہ مہم جاری رکھنا ناگزیر ہے۔

جواب دیں

Back to top button