وزیراعظم کی جانب سے آج بجلی قیمتوں میں بڑی کمی کا اعلان متوقع

پاکستان کے عوام کا بڑا مسئلہ گراں توانائی ہے۔ بجلی ایسی سہولت کے بدلے اُنہیں اپنی آمدن کا بہت بڑا حصّہ صَرف کرنا پڑتا ہے۔ ملک میں اس وقت بجلی کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں۔ پاکستان جس خطے میں واقع ہے، اس خطے کے دوسرے ممالک کے عوام کو بجلی کی سہولت کے بدلے اپنی آمدن کا بہت معمولی حصّہ صَرف کرنا پڑتا ہے۔ چین، بھارت، بنگلہ دیش، مالدیپ اور سری لنکا وغیرہ میں بجلی کے نرخ معقول سطح پر ہیں۔ پاکستان میں پچھلے 6؍7سال کے دوران بجلی کی قیمت بے پناہ بڑھی ہیں۔ 2018ء کے انتخابات میں آنے والی حکومت ہر کچھ عرصے بعد بجلی اور گیس کے نرخ میں بڑا اضافہ کرکے عوام کی مشکلات بڑھاتی رہی۔ ویسے تو بجلی پہلے بھی یہاں باقی ممالک کی نسبت گراں تھی، لیکن ان اضافوں کے باعث بجلی ہوش رُبا حد تک مہنگی ہوگئی۔ دو دو کمروں کے گھروں میں لاکھوں کے بل ارسال کیے جانے لگے۔ معمولی آمدن کے حامل گھرانے کے لیے بجلی کے زائد بل کے باعث روح اور جسم کا رشتہ اُستوار رکھنا ازحد دُشوار ہوگیا۔ جوں جوں وقت گزرا غریبوں کی مشکلات دوچند ہوتی چلی گئیں۔ ایک طرف وہ مہنگائی کی چکی میں بُری طرح پس رہے تھے تو دوسری جانب بجلی، گیس اور ایندھن کے داموں کو پَر لگے ہوئے تھے۔ حالات انتہائی ناگفتہ بہ تھے۔ پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت اور نگراں دور میں کچھ اچھے اقدامات کیے گئے، لیکن اب بھی بے شمار چیلنجز ملک و قوم کو درپیش تھے، جن سے نبردآزما ہونا چنداں سہل نہ تھا۔ گزشتہ برس فروری میں عام انتخابات کا انعقاد ہوا، جس کے نتیجے میں شہباز شریف کی قیادت میں اتحادی حکومت کا قیام عمل میں آیا۔ اس حکومت کے لیے اقتدار کسی طور آسان نہیں تھا۔ اس ذمے داری کو پورا کرنا بڑی جان جوکھوں کا کام تھا، شکر خدا کا کہ شہباز شریف کی قیادت میں اتحادی حکومت نے ایک سال کے عرصے میں وہ کر دِکھایا، جو ناممکن تو نہیں لیکن بے پناہ مشکل ضرور تھا۔ معیشت کو درست سمت پر گامزن کرنا اس کا بڑا کارنامہ ہے۔ گرانی کی شرح میں خاصی کمی واقع ہوئی ہے۔ شہباز حکومت کو بجلی کی زائد قیمتوں کا بخوبی ادراک ہے اور وہ کافی عرصے سے بجلی کے نرخ معقول سطح پر لانے کے لیے کوشاں ہے اور اس ضمن میں پچھلے کافی وقت سے اقدامات یقینی بنا رہی ہے۔ کئی آئی پی پیز سے معاہدات کو ختم کرکے قومی خزانے کی اربوں روپے کی بچت کی گئی ہے۔ پچھلے عرصے میں عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔ گزشتہ ماہ کے وسط میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں حکومت کی جانب سے برقرار رکھی گئی تھیں۔ اُس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو برقرار رکھ کر اس کے فوائد بجلی کی مد میں عوام کو بہم پہنچائیں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے پچھلے کچھ عرصے سے بجلی قیمتوں کے حوالے سے بڑے ریلیف پیکیج کا اعلان عوام بڑی شدّت سے کر رہے ہیں۔ اب اطلاع یہ ہے کہ یہ اعلان آج متوقع ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے آج ( جمعرات) بجلی کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا اعلان متوقع ہے۔ رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف آج پاور سیکٹر کے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔ وزیر اعظم اجلاس کے شرکاء سے اہم خطاب کریں گے، وزیراعظم کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا اعلان متوقع ہے۔ رپورٹ کے مطابق اجلاس آج دوپہر 2بجے ہوگا، اجلاس میں اہم وفاقی وزراء بھی شرکت کریں گے۔ وزارت اطلاعات و نشریات نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف آج قوم سے خطاب کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف خطاب میں حکومت کی جانب سے بڑا فیصلے کا اعلان کریں گے۔ وزارت اطلاعات و نشریات نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے خطاب میں قوم کو سرپرائز اور بڑی خوشخبری سنائی جائے گی۔ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ( ن) کے رہنما اور پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف پاکستانی قوم کو بڑی خوش خبری سنائیں گے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں چیئرمین پرائم منسٹر یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان نے کہا کہ شکر الحمدللہ رب العالمین، وزیراعظم شہباز شریف پاکستانی قوم کو بڑی خوش خبری سنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان نے گزشتہ ڈھائی سال میں جو کامیابیاں سمیٹی ہیں، اب وہ وقت آ گیا ہے کہ اُن کا فائدہ قوم تک منتقل کیا جائے۔ رانا مشہود احمد خان نے وضاحت کیے بغیر اس حوالے سے مزید کہا کہ ایک ایسا انقلابی ریلیف پیکیج جو پاکستان کے ہر گھر کی خوش حالی یقینی بنائے گا۔ خدا کرے کہ وزیراعظم کی جانب سے اس حوالے سے عوام کو ایسا بڑا ریلیف ملے کہ اُن کی حقیقی اشک شوئی ممکن ہوسکے۔ بجلی کی زائد قیمتوں کے باعث غریب عوام خاصے مصائب سے دوچار رہے ہیں۔ ایسا ریلیف ملے کہ بجلی کی سہولت کے بدلے عوام کو اپنی آمدن کا معقول حصّہ صَرف کرنا پڑے۔ عوام کا درد اپنے دل میں محسوس کرنے والے حکمراں اُن کے مصائب اور مشکلات میں کمی لاتے ہیں اور شہباز شریف اس حوالے سے سنجیدگی کے ساتھ کوشاں رہتے ہیں۔
ون ڈے سیریز میں بھی شکست
پاکستان کرکٹ ٹیم ان دنوں نیوزی لینڈ کے دورے پر ہے، جہاں اُس کی ناقص کارکردگی کا سلسلہ جاری ہے۔ پہلے ٹی ٹوئنٹی سیریز میں میزبان نے اسے یک طرفہ مقابلوں کے بعد 4۔1سے شکست دی۔ ٹی ٹوئنٹی ٹیم زیادہ تر نئے کھلاڑیوں پر مشتمل تھی۔ بابراعظم اور رضوان ایسے بلے بازوں کو اس سیریز میں ڈراپ کیا گیا تھا تو کہا گیا کہ ٹیم اہم کھلاڑیوں کی غیر موجودگی میں اچھی کارکردگی پیش نہ کرسکی۔ حسن نواز کی سنچری کی بدولت نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں واحد کامیابی ملی۔ حسن نواز بھی پوری سیریز میں تین بار صفر پر پویلین لوٹے، ایک بار ایک رنز کے مہمان ثابت ہوئے اور ایک مقابلے میں سنچری جڑی۔ کپتان سلمان آغا کے علاوہ کوئی بھی بلے باز تسلسل کے ساتھ کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرسکا۔ بولرز کی جانب سے بھی اچھی گیند بازی کا فقدان رہا۔ ون ڈے سیریز شروع ہونے سے قبل توقع کی جارہی تھی کہ پاکستان کرکٹ ٹیم نیوزی لینڈ کو ٹف ٹائم دے گی، کیونکہ سینئرز کی واپسی ہوگی، لیکن ون ڈے سیریز کے ابتدائی دو مقابلوں میں ہماری بیٹنگ اور بولنگ لائن نیوزی لینڈ کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوئیں اور دونوں مقابلوں میں بڑے مارجن سے شکست مقدر بنی۔ نیوزی لینڈ نے تین ایک روزہ میچز کی سیریز کے دوسرے میچ میں پاکستان کو 84رنز سے ہرادیا اور سیریز میں فیصلہ کُن برتری حاصل کرلی۔ ہیملٹس کے سیڈون پارک میں کھیلے گئے میچ میں نیوزی لینڈ کی ٹیم نے مقررہ 50اوورز میں 8وکٹوں کے نقصان پر 292رنز بنائے۔ کیویز وکٹ کیپر مچل ہے نے 78گیندوں پر ناقابل شکست 99رنز بنائے۔ پاکستان کی جانب سے محمد وسیم جونیئر اور سفیان مقیم نے 2، 2وکٹیں لیں جب کہ فہیم اشرف، عاکف جاوید اور حارث رئوف نے ایک، ایک وکٹ لی۔ 292رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے قومی ٹیم 208رنز ہی بناسکی اور پوری ٹیم آئوٹ ہوگئی، پاکستان کی جانب سے فہیم اشرف 73اور نسیم شاہ 51رنز بناکر نمایاں رہے۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے بین سیئرز نے 4، جیکب ڈفی نے 3جبکہ ول اورور اور نتھین اسمتھ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ مچل ہے کو شاندار بلے بازی پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔ پاکستان کے ٹاپ آرڈر بلے باز بےٹنگ کرنا ہی بھول گئے۔ بابر، رضوان، امام الحق، عبداللہ شفیق، سلمان آغا، طیب طاہر کچھ گیندوں کے مہمان بن کر چند رنز بناکر چلتے بنے۔ 72رنز پر پاکستان کے سات کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے۔ فہیم اشرف اور نسیم شاہ نے جواب میں کچھ مزاحمت کرکے اسکور 208رنز تک کلیدی کردار ادا کیا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کی کارکردگی انتہائی ناقص ہے۔ شائقین اس پر خاصے مایوس ہیں۔ پچھلے چند سال سے ناقص کارکردگی کا تسلسل جاری رہنا شائقین کرکٹ کی مایوسی بڑھا رہا ہے۔ ضروری ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں بہترین کارکردگی دِکھانے والے کھلاڑیوں کو مواقع دیے جائیں۔ سلیکشن کمیٹی اور ہیڈ کوچ کی جانب سے نیوزی لینڈ کے لیے کیا گیا تجربہ بھیانک ثابت ہوا ہے۔ پاکستان کی کرکٹ کو تجربات کی بھینٹ نہ چڑھایا جائے۔ بہتری کے لیے سنجیدہ کوششیں کی جائیں۔