عسکری و سول قیادت کی بیٹھک، بڑے فیصلے

گزشتہ ہفتوں سے ملک میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں خاصی تیزی دیکھنے میں آرہی ہے۔ جعفر ایکسپریس حملے سے اس کی مثال دی جاسکتی ہے۔ اس کے بعد پے درپے بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات رونما ہورہے ہیں۔ بے گناہ انسانوں سے حقِ زیست چھین جارہا ہے۔ ویسے تو خوارج پچھلے تین سال سے ملک عزیز کا امن و امان تباہ کرنے کے درپے ہیں، کبھی چیک پوسٹوں پر حملہ کیا جاتا ہے، کبھی سیکیورٹی فورسز کے قافلوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے، کبھی اہم تنصیبات پر دھاوا بولا جاتا ہے تو کبھی سرحد پار سے دراندازی کی مذموم کوشش کی جاتی ہے، لیکن ہر بار ہی افواج پاکستان ان کے مذموم عزائم کو خاک میں ملادیتی ہیں۔ جب سے افغانستان سے امریکا اور اتحادی افواج کا انخلا ہوا ہے، تب سے ملک میں دہشت گردی اپنے پنجے گاڑنے کی کوششوں میں ہے، لیکن افواج پاکستان ان کی راہ میں بڑی رُکاوٹ ہیں۔ خوارج کے خلاف کافی عرصے سے سیکیورٹی فورسز مصروفِ عمل ہیں اور انہیں کافی کامیابیاں ملی ہیں۔ متعدد دہشت گردوں کو جہنم واصل اور گرفتار کیا جاچکا ہے۔ ان کے ٹھکانوں کو برباد کیا جاچکا ہے۔ اس کے علاوہ دشمن اور اُن کے آلۂ کار، وطن کے غدار سوشل میڈیا پر مذموم مہمات چلارہے ہیں۔ ڈیجیٹل دہشت گردی کے سلسلے کافی عرصے سے چل رہے ہیں۔ لوگوں کے ذہنوں میں پاکستان کے خلاف زہر گھولا جارہا ہے۔ ملک اور اداروں کے خلاف منفی مہم چلائی جارہی ہیں۔ اس تناظر میں گزشتہ روز دہشت گردی کے خلاف اجلاس منعقد ہوا، جس میں سیاسی و عسکری قیادت نے شرکت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت عسکری و سول قیادت نے دوٹوک فیصلہ کیا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت قومی بیانیے کو مضبوط اور ملک دشمن مہم کا روایتی اور ڈیجیٹل طریقے سے منہ توڑ جواب دیا جائے گا جب کہ جعفر ایکسپریس کے حملہ آوروں کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ جاری اعلامیے کے مطابق دہشت گردی کے خلاف حکومت کے واضح اور دوٹوک موقف پر گزشتہ روز وزیراعظم ہائوس میں اجلاس منعقد ہوا، جس میں عسکری اور سول قیادت، چاروں صوبوں بشمول آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے بھی نمائندے شریک ہوئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ جعفر ایکسپریس کے حملہ آوروں کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے، روایتی اور ڈیجیٹل میڈیا پر ملک دشمن مہم کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت قومی بیانیے کو مضبوط کرنے پر اتفاق ہوا، یہ فیصلہ بھی ہوا کہ دہشت گردوں اور شرپسندوں کے سدباب کیلئے موثر اور سرگرم بیانیہ بنانے کی ہدایات دی جائیں گی، قومی بیانیے اور ملک کی سلامتی کے خلاف کسی بھی قسم کے مواد کا سدباب کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے ملکی سلامتی اور ہم آہنگی کیلئے تمام صوبوں کا تعاون اور آپسی روابط بڑھانے پر اتفاق ہوا، اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ قومی بیانیے کو نوجوانوں تک پہنچانے کیلئے فلم اور ڈراموں میں قومی موضوعات اپنائے جائیں گے، چاروں صوبوں نے فلم اور ڈراموں میں شرپسندوں کے بیانیے کا موثر مقابلہ کرنے کے لیے تعاون پر اتفاق کیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ قومی بیانیے کے لیے ڈیجیٹل میڈیا پر بھی مواد نشر کیا جائے، دہشت گردی کے منفی معاشرتی اثرات کو اجاگر کیا جائے، سوشل میڈیا پر جھوٹی خبروں کا سدباب کیا جائے، ڈیپ فیک اور دیگر ذرائع سے بنائی گئی جھوٹی معلومات اور مواد کا مستند معلومات سے بھرپور جواب دیا جائے اور قومی نصاب میں دہشت گردی کے حوالے سے آگاہی شامل کی جائے۔ مزید برآں وزیراعظم نے دہشتگردی، معاشی مسائل اور ملک کے اندر موجود تفریق کے خاتمے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ذاتی خواہشات کے لیے قومی مفاد قربان کرنے کی سوچ قربانیوں سے بے وفائی ہے۔ اسلام آباد میں ’’رب ذوالجلال کا احسان پاکستان’’ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کا فرض ہے کہ وہ آگے بڑھ کر پاکستان کے معاشی، معاشرتی اور دہشت گردی مسئلے کے حل کے لیے کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ آج دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ایک مرتبہ پھر افواج پاکستان قربانیاں دے رہی ہیں، اس کے باوجود ملک کے اندر تفریق ہے، مذہبی منافرت ہے، لسانیت کی بنیاد پر تفریق ہے، ذاتی خواہشات آگے لانے کے لیے قومی مفاد قربان کرنے کی جو سوچ ہے وہ بے وفائی ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف کے زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا فیصلہ بالکل درست ہے۔ ملک دشمن مہم کا منہ توڑ جواب دینے کا فیصلہ لائق تحسین ہے۔ ڈیجیٹل دہشت گردی کا موثر اور کرارا جواب وقت کی اہم ضرورت محسوس ہوتا ہے۔ اس ضمن میں تیزی سے قدم بڑھائے جانے چاہئیں۔ سانحہ جعفر ایکسپریس کے ذمے داران کو ہر صورت دُنیا کے سامنے بے نقاب کیا جانا چاہیے۔ ملک و قوم کے دشمن دہشت گرد کسی رورعایت کے مستحق نہیں۔ خوارج کے خاتمے کے لیے ہماری سیکیورٹی فورسز پہلے ہی برسرپیکار ہیں۔ ان شاء اللہ جلد اُنہیں ان کے خلاف فیصلہ کُن کامیابی ملے گی۔ پاکستان پہلے بھی تنِ تنہا دہشت گردی کو قابو کرچکا، اس بار بھی اس کے لیے ایسا کرنا چنداں مشکل نہیں ہوگا۔ وزیراعظم شہباز شریف کا فرمانا بالکل بجا ہے۔ یقیناً قومی مفاد قربان کرنے کی سوچ پاکستان سے بے وفائی ہے۔ اس میں کسی شک و شبے کی چنداں گنجائش نہیں۔ ان شاء اللہ ملک دشمن عناصر ناکام رہیں گے اور پاکستان تیزی سے ترقی اور خوش حالی کی منزل کی جانب سفر جاری رکھے گا۔
پٹرول ایک روپیہ لٹر سستا
مہنگائی میں کمی کا کریڈٹ بلاشبہ موجودہ حکومت کے سر جاتا ہے، جس کی شبانہ روز محنتوں کے نتیجے میں گرانی میں خاصی کمی آئی ہے۔ کافی سال بعد پہلی بار عوام کی حقیقی اشک شوئی ہوئی ہے۔ معیشت کی صورت حال بہتر رُخ اختیار کررہی ہے۔ ان شاء اللہ محنتیں رنگ لائیں گی اور کچھ ہی سال میں حالات کافی بہتر ہوجائیں گے۔ دوسری جانب دیکھا جائے تو عالمی منڈی میں پچھلے کچھ عرصے سے خام تیل کی قیمتوں میں بڑی کمی واقع ہوئی ہے اور آگے مزید کمی کے امکانات ظاہر کیے جارہے ہیں۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی پر رواں ماہ کے وسط میں توقع کی جارہی تھی کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی ہوگی، لیکن موجودہ حکومت نے قیمتوں کو برقرار رکھا اور وزیراعظم شہباز شریف نے اس کا فائدہ بجلی قیمتوں میں کمی کی صورت دینے کا اعلان کیا۔ اس حوالے سے اقدامات کیے جارہے ہیں اور جلد ہی وزیراعظم شہباز شریف بجلی سستی کرنے کا اعلان کریں گے۔ گزشتہ روز حکومت نے پٹرول کی قیمت میں ایک روپے فی لٹر کمی کا اعلان کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت نے پٹرول کی فی لٹر قیمت میں کمی کا اعلان کر دیا اور فنانس ڈویژن نے اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔ فنانس ڈویژن سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے عالمی مارکیٹ میں قیمتوں کے ردوبدل کی بنیاد پر صارفین کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمت کے حوالے سے کام کیا۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ موٹر اسپرٹ اینڈ ایچ ایس ڈی کی نئی قیمتوں کا آغاز 29مارچ 2025ء سے ہوگا۔ حکومت نے پٹرول کی فی لٹر قیمت میں ایک روپے کی کمی کردی ہے، جس کے بعد فی لٹر پٹرول کی نئی قیمت 254روپے 63پیسے ہوگی جبکہ اس سے قبل فی لٹر قیمت 255 روپے 63پیسے تھی۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں کوئی ردوبدل نہیں کیا گیا۔ بجلی کی قیمت میں بڑی کمی کا اعلان بھی جلد متوقع ہے۔ وزیراعظم جلد اعلان کریں گے۔ اس ضمن میں گزشتہ روز وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بھی گفتگو کی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی سربراہی میں بجلی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ اس اقدام کے طفیل بجلی کی قیمت مناسب سطح پر آجائے گی۔ دوسری جانب پٹرول سستا ہونے سے مہنگائی میں زیادہ نہ سہی کچھ کمی ضرور آئے گی۔ عوام کو کچھ نہ کچھ فائدہ ضرور پہنچے گا۔