بلوچستان: دہشت گردی واقعات میں 10افراد جاں بحق

وطن عزیز پر دہشت گردی کے سائے گہرے ہورہے ہیں۔ ملک کے دو صوبے اس سے متاثر ہیں۔ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دشمن عناصر اور اُن کے زرخرید غلام دہشت گرد کارروائیوں میں مصروف ہیں، بے گناہ انسانوں کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں، سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنارہے ہیں۔ بلوچستان ملک کا پس ماندہ صوبہ رہا ہے، وہاں پر دشمن اور اُس کے ایجنٹوں نے پچھلے برسوں میں بڑی تباہ کاریاں مچائی ہیں۔ دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں۔ بلوچستان میں محروم شہریوں کو ملک کے خلاف ہتھیار اُٹھانے کے لیے مذموم حربے آزمائے جاتے ہیں۔ اُنہیں بغاوت پر آمادہ کرنے کے لیے بھارت بھرپور فنڈنگ کرتا ہے۔ بعض لوگ ان کے جھانسے میں آجاتے ہیں اور ہتھیار اُٹھا کر ملک مخالف سرگرمیوں کا حصّہ بنتے ہیں، بے گناہوں کے خون سے اپنے ہاتھ رنگتے ہیں۔ ملک دشمن تنظیموں کو بھارت کی بھرپور سرپرستی اور مدد حاصل ہے، جو بے گناہوں کو جان سے محروم کرکے دہشت گردی کے واقعات کی ذمے داری قبول کرتی ہیں۔ بھارتی حاضر سروس افسر کلبھوشن یادو اس حوالے سے بڑے انکشافات اور اپنے جرم کا اعتراف کرچکا ہے۔ گزشتہ ہفتوں بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر مذموم حملہ کیا گیا، جسے ہماری بہادر افواج نے انتہائی جانفشانی سے ناکام بناتے ہوئے تمام دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا اور تمام مسافروں کو بحفاظت بازیاب کرایا۔ قبل ازیں خوارج کئی بے گناہ ٹرین مسافروں کو شہید کرچکے تھے۔ دوسری جانب دیکھا جائے تو دہشت گردوں کی جانب سے بلوچستان میں شناخت کے بعد شہریوں کو جان سے مار دیا جاتا ہے۔ یہ سلسلہ برسہا برس سے جاری ہے۔ گزشتہ روز دس بے گناہ شہری فائرنگ اور دھماکے کے واقعات میں جاں بحق ہوگئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بلوچستان میں پھر خونریزی کا واقعہ پیش آیا ہے، نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ سے 6افراد جاں بحق ہوگئے۔ گوادر کے علاقے کلمت میں نامعلوم مسلح افراد نے مکران کوسٹل ہائی وے پر پسنی سے 48کلومیٹر کے فاصلے پر ناکہ بندی کرکے بس سے 6 افراد کو شناخت کے بعد فائرنگ کرکے قتل کیا، مسافر بس ایرانی بارڈر سے کراچی جارہی تھی جب کہ قتل ہونے چار افراد کی جیبوں سے ملنے والی سرکاری دستاویزات سے معلوم ہوا کہ وہ ایران سے واپس پاکستان آرہے تھے۔ دوسری جانب ڈی ایس پی کوسٹل ہائی وے پولیس گوادر نے واقعہ کی تصدیق کی اور بتایا کہ مسلح افراد نے چھ افراد کو بس سے اتارا اور انہیں اپنے ساتھ لیکر گءے اور فائرنگ کرکے قتل کر دیا، فائرنگ سے ایک شخص شدید زخمی ہوا جو بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جانبر نہ ہوسکا۔ جاں بحق افراد کا تعلق صوبہ پنجاب کے مختلف علاقوں سے ہے، مسلح افراد نے گیس لے جانے والے بوزر ٹینکر کو بھی آگ لگادی۔ پولیس کی جانب سے فراہم کردہ اطلاع کے مطابق جاں بحق افراد میں اعظم طاہر ولد محمد ادریس ساکن ملتان، زہرا ساکن ملتان، تنویر ولد محمد اصغر ساکن منڈی چنا والا، شہزاد احمد ولد گلزار ساکن لالہ موسیٰ گجرات، عباس ولد محمد شریف ضلع گجرات اور زاہد ولد اصغر ساکن شیخوپورہ شامل ہیں۔ دوسری طرف کوئٹہ میں بڑیچ مارکیٹ کے قریب دھماکا ہوا، دھماکے میں 3افراد جاں بحق جب کہ 4 پولیس اہلکاروں سمیت 21 افراد زخمی ہوئے ہیں، جنہیں سول اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ پولیس کے مطابق دھماکا سڑک کنارے ہوا، جہاں سے سیکیورٹی فورسز کی گاڑی گزر رہی تھی، دھماکے سے جائے وقوع پر کھڑی موٹرسائیکل میں آگ لگ گئی، قریب کھڑی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ علاقہ مکینوں کا بتانا ہے کہ دھماکے کی آواز دور علاقوں میں بھی سنی گئی۔ دریں اثنا صدر مملکت آصف علی زرداری نے مسلح افراد کی فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے دہشت گرد حملے میں قیمتی جانی نقصان پر اظہار افسوس کیا ہے۔ جاری بیان کے مطابق آصف علی زرداری نے کہا کہ دہشتگرد ملکی ترقی اور صوبے کی خوشحالی کی دشمن ہیں، دہشتگرد بلوچستان کو ترقی کرتا نہیں دیکھنا چاہتے۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے بھی کلمت میں فائرنگ کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شرپسند عناصر بلوچستان کے امن و ترقی کے دشمن ہیں۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ تحقیقات کرکے ذمے داروں کا تعین کیا اور قرار واقعی سزا یقینی بنائی جائے۔ یہ انتہائی افسوس ناک واقعات ہیں، ان کی جتنی مذمت کی جائے، کم ہے۔ 10لوگوں سے جینے کا حق چھین لیا گیا۔ شناختی کارڈ دیکھ کر بے گناہ شہریوں سے حق زیست چھین لینے والے کسی طور انسان کہلانے کے مستحق نہیں۔ یہ غدار اور باغی ہیں، جن کی رگ و پے میں ملک کے خلاف زہر بھرا ہوا ہے۔ یہ اگر واقعی انسان ہوتے تو انسانیت کا درد سمجھتے اور بے گناہ لوگوں کی زندگیوں سے نہ کھیلتے۔ سیکیورٹی فورسز خوارج کے خلاف برسرپیکار ہیں اور انہیں بڑی کامیابیاں مل رہی ہیں۔ بہت سارے دہشت گردوں کو اُن کے منطقی انجام تک پہنچایا جاچکا ہے۔ متعدد علاقوں کو ان کے ناپاک وجود سے پاک کیا جاچکا ہے۔ سیکیورٹی فورسز دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں، وہ پہلے بھی ملک کو دہشت گردی کے عفریت سے نجات دلاچکی ہیں، اس بار بھی پھر سے سر اُٹھانے والی دہشت گردی کا خاتمہ یقینی بنائیں گی۔ پاکستان میں جلد امن و سکون ہوگا اور ملک و قوم تیزی سے ترقی اور خوش حالی کی شاہراہ پر گامزن ہوں گے۔
بجلی ٹیرف میں کمی کی اجازت
پاکستان کے عوام خطے میں سب سے زیادہ مہنگی بجلی استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔ چین، بھارت، بنگلہ دیش، مالدیپ، سری لنکا وغیرہ میں بجلی کی قیمت انتہائی معقول ہیں اور وہاں کے عوام کو اس سہولت کے بدلے اپنی آمدن کا بہت معمولی حصّہ صَرف کرنا پڑتا ہے جب کہ وطن عزیز کے غریب عوام اس سہولت کے عوض اپنی پوری آمدن جھونک دیتے ہیں، بعض اوقات اپنی جمع پونجی تک سے اُنہیں محروم ہونا پڑتا ہے، کیونکہ یہاں دو، دو کمروں کے گھروں میں لاکھوں ماہانہ بجلی کے بل بھیجنے کی ڈھیروں نظیریں موجود ہیں۔ 2018ء کے وسط کے بعد سے ملک میں بجلی کی قیمتوں میں ہوش رُبا اضافے کے سلسلے دراز رہے۔ بجلی صارفین کو بدترین بار تلے دبایا جاتا رہا۔ اس پر غریبوں کی جانب سے صدائے احتجاج بھی بلند ہوتی رہی، لیکن سابق حکمرانوں کو اس کی چنداں پروا نہ تھی۔ موجودہ حکومت نے جب سے اقتدار سنبھالا ہے، وہ تب سے بجلی قیمتوں میں معقول حد تک کمی لانے کے لیے کوشاں ہے، کئی اقدامات کیے گئے ہیں، کئی آئی پی پیز کے ساتھ معاہدات کو ختم کرکے قومی خزانے کے اربوں روپے بچائے گئے ہیں۔ حکومت کی جانب سے بارہا اس حوالے سے اعلانات بھی کیے جاتے رہے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف نے رواں ماہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھ کر اُس کا ریلیف بجلی کی مد میں دینے کا اعلان بھی کیا تھا۔ اب عالمی مالیاتی ادارے نے بھی حکومت کو بجلی ٹیرف میں ایک روپے یونٹ کمی کی اجازت دے دی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو بجلی ٹیرف میں ایک روپے یونٹ کمی کی اجازت دے دی۔ جاری بیان کے مطابق آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ تمام صارفین کو بجلی کی قیمتوں میں ایک روپے یونٹ ریلیف ملے گا، یہ ریلیف کیپٹو پاور پلانٹس پر لیوی سے حاصل ریونیو سے دیا جائے گا۔ عالمی مالیاتی فنڈ کا کہنا ہے کہ کیپٹو پاور پلانٹس کی جانب سے گیس کے استعمال پر لیوی عائد کی گئی ہے، حکومت کی جانب سے بجلی صارفین کے لیے ریلیف پیکیج پر بھی کام جاری ہے۔ آئی ایم ایف کی منظوری سے بجلی کی قیمتوں میں ریلیف پیکیج کا اعلان کیا جائے گا۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کی درمیان ہونے والے اسٹاف لیول ایگریمنٹ کے تحت نئی کاربن لیوی متعارف کرانے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ بجلی ٹیرف میں ایک روپے کی کمی سے عوام کی بڑی تعداد مستفید ہوگی۔ چند ہی دنوں میں وزیراعظم بجلی کی مد میں ریلیف پیکیج کا اعلان بھی کرنے والے ہیں۔ ان شاء اللہ کچھ ہی عرصے میں بجلی کی قیمت مناسب سطح پر آجائے گی۔