Editorial

وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد کی اہم ملاقات

موجودہ حکومت کو اقتدار سنبھالے سال سے زائد کا عرصہ بیت گیا ہے اور اس دوران اس نے بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے دوست ممالک کے دورے کیے اور اُنہیں پاکستان میں عظیم سرمایہ کاریوں پر رضامند کیا۔ پاکستان اپنے قیام کے ساتھ ہی تمام ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں رہا ہے اور اس حوالے سے اس کی کوششیں کسی سے پوشیدہ نہیں۔ چند ایک ممالک کے علاوہ وطن عزیز کے سبھی کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں۔ کچھ دوست ممالک ایسے ہیں، جن کے ساتھ تعلقات اور دوستی انتہائی گہری ہے۔ سعودی عرب ایسے ہی ملکوں میں شامل ہے، جس نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا آگے بڑھ کر ساتھ دیا ہے اور ہر کٹھن دور میں وطن عزیز کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ سعودی عرب بھی پاکستان میں بڑی سرمایہ کاریاں کررہا ہے۔ ملکی معیشت کو سنبھالا دینے کے لیے بڑا اہم کردار نبھارہا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف گزشتہ روز سعودی عرب کے دورے پر روانہ ہوئے تھے، جہاں اُن کی ملاقات سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ہوئی ہے اور امن و خوش حالی کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی عرب کے ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان بڑھتے اقتصادی تعاون پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے اپنے مشترکہ وژن کو فروغ دینے کے لیے ہر سطح پر مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ پی ایم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی، اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی موجود تھے۔ ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مضبوط اور تاریخی تعلقات کی اہمیت پر زور دیا گیا اور اقتصادی، تجارتی، سرمایہ کاری، توانائی اور دفاعی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بات چیت کی گئی۔ دونوں رہنمائوں نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان بڑھتے ہوئے اقتصادی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے اہم شعبوں میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے سعودی عرب کے عزم کو سراہا، جو پاکستان کی اقتصادی ترقی اور استحکام میں معاون ثابت ہوگا۔ فریقین نے علاقائی سلامتی کے مسائل سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی اہمیت تسلیم کرتے ہوئے دفاعی اور سیکیورٹی تعاون کو مضبوط بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنمائوں نے ابھرتی علاقائی صورت حال کے ساتھ خطے کے سیاسی منظرنامے پر بھی بات چیت کی۔ انہوں نے خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے اپنے مشترکہ وژن کو فروغ دینے کی لیے ہر سطح پر مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔ سعودی ولی عہد نے سعودی عرب میں پاکستانی کمیونٹی کی نمایاں خدمات کا اعتراف کیا اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے اقدامات بڑھانے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنمائوں نے عوام کے درمیان روابط، ثقافتی تبادلے اور تعلیمی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیراعظم اور ولی عہد نے باہمی احترام، مشترکہ مفادات اور ترقی و خوشحالی کے مشترکہ وژن کی رہنمائی میں پاکستان اور سعودی عرب کی شراکت داری کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ مزید برآں ملاقات کے بعد جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور شہزادہ محمد بن سلمان کی ملاقات میں علاقائی اور بین الاقوامی صورت حال پر گفتگو کی گئی جب کہ پاک سعودی سرمایہ کاری اور تجارتی امور پر بات چیت ہوئی۔ وزیراعظم اور ولی عہد نے پاک، سعودی مضبوط اور تاریخی تعلقات کی اہمیت پر زور دیا جب کہ ملاقات میں اقتصادی، تجارتی، سرمایہ کاری، توانائی اور دفاعی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر گفتگو کی گئی۔ وزیراعظم نے اہم شعبوں میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے سعودی عرب کے عزم کو سراہا جب کہ دونوں رہنمائوں نے دفاعی اور سیکیورٹی تعاون کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا جب کہ وزیراعظم نے کہا کہ سعودی ولی عہد سے ملاقات میں باہمی تعاون کے فروغ کے لیے تعمیری گفتگو ہوئی، مشرق وسطیٰ اور یوکرین میں امن کے لیے سعودی عرب کا کردار قابل ستائش ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنی پوسٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ سعودی ولی عہد سے ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری ، توانائی اور سیکیورٹی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے پاکستان سے مسلسل تعاون پر ولی عہد کے شکر گزار ہیں۔ ہماری پائیدار دوستی اور خوشحالی کے لئے مشترکہ وژن کی بدولت باہمی تعلقات نئی بلندیوں کو چھو رہے ہیں اور مضبوط دوطرفہ تعلقات باہمی اقتصادی شراکت میں تبدیل ہو رہے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کا فرمانا بالکل بجا ہے۔ دونوں ممالک کے رہنمائوں کے درمیان ملاقات خاصے خوش گوار ماحول میں ہوئی ہے۔ میاں شہباز شریف کا دورہ سعودی عرب انتہائی اہم نوعیت کا ہے اور اس کے دوررس نتائج برآمد ہوں گے۔ دونوں ممالک کے تعلقات مثالی ہیں۔ سرمایہ کاری، تجارت، توانائی اور سیکیورٹی کے شعبوں میں تعاون بڑھنے سے پاکستان اور عوام کو خاصے فوائد ملیں گے۔ پاکستان ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہوچکا ہے۔ معیشت کی درست سمت کا تعین کر دیا گیا ہے۔ دوست ممالک کے تعاون سے ان شاء اللہ معیشت مزید مستحکم اور مضبوط ہوگی اور پاکستان جلد ہی ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہوگا۔

فورسز آپریشن میں10خوارج ہلاک، کیپٹن شہید
دہشت گردی کے سر اُٹھاتے عفریت کے خلاف سیکیورٹی فورسز مصروفِ عمل ہیں
اور بڑی کامیابیاں سمیٹ رہی ہیں۔ امریکی افواج کے افغانستان سے انخلا کے بعد دہشت گردی کے منحوس سائے پھر سے پاکستان پر پڑنے شروع ہوئے۔ کبھی چیک پوسٹوں پر حملے کیے جاتے ہیں تو کبھی قافلوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور کبھی اہم تنصیبات پر دھاوا بولا جاتا ہے۔ خوارج کی ان مذموم کارروائیوں میں کئی جوان و افسران جام شہادت نوش کر چکے ہیں، لیکن سلام ہے ہماری سیکیورٹی فورسز پر کہ اُنہوں نے کبھی فتنہ الخوارج کے مذموم حملوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا ہے، بلکہ بھرپور طاقت کے ساتھ اسے ناکام بناتے ہوئے تمام دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا ہے۔ اس کی مثال گزشتہ دنوں بلوچستان میں جعفر ایکسپریس حملے سے دی جاسکتی ہے، بی ایل اے کے دہشت گردوں نے مسافر ٹرین پر حملہ کیا، کئی بی گناہ شہریوں کو اُن کی زندگی سے محروم اور کچھ کو زخمی کیا۔ ہماری بہادر افواج نے بہترین پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے جعفر ایکسپریس حملے کے تمام دہشت گردوں کو ناصرف ہلاک کیا بلکہ سارے مسافروں کو بحفاظت بازیاب بھی کرایا۔ فتنہ الخوارج کے خلاف جاری آپریشنز میں بڑی کامیابیاں مل رہی ہیں۔ متعدد دہشت گردوں کو مارا اور گرفتار کیا جاچکا ہے۔ بہت سے علاقوں کو ان سے کلیئر کراکے امن بحال کیا جاچکا ہے۔ گزشتہ روز ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز نے ایک اور کامیاب کارروائی میں 10خوارج کو جہنم واصل کیا جب کہ پاک فوج کے ایک کیپٹن نے جام شہادت نوش کیا۔سیکیورٹی فورسز نے ڈیرہ اسماعیل خان میں کارروائی کے دوران 10خوارج کو ہلاک کردیا جب کہ دہشت گردوں سے بہادری سے لڑتے ہوئے پاک فوج کا کیپٹن شہید ہوگیا۔ آئی ایس پی آر نے بیان میں کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے ڈیرہ اسماعیل خان میں خوارج کی موجودگی کی خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کی۔ کارروائی کے دوران اہلکاروں نے خوارج کے ٹھکانے کا گھیرائو کیا اور موثر انداز میں کارروائی کی اور آپریشن کے نتیجے میں تمام 10 خوارج ہلاک ہوگئے۔ آئی ایس پی آر نے بتایا کہ دہشت گردوں سے شدید فائرنگ کے تبادلے میں جہلم سے تعلق رکھنے والے 24سالہ کیپٹن حسنین اختر اپنی ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے مادرِ وطن پر قربان ہوئے اور شہادت کے عظیم رُتبے پر فائز ہوگئے۔ کیپٹن حسنین ایک نڈر اور بہادر افسر تھے اور کئی کامیاب آپریشنز میں نمایاں کارکردگی دِکھا چکے تھے۔ آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والے خوارج سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولا بارود بھی برآمد کیا گیا، یہ دہشت گرد قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں اور معصوم شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث رہے تھے۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں کی گئی کامیاب کارروائی پر سیکیورٹی فورسز کی جتنی تعریف کی جائے، کم ہے۔ کیپٹن حسنین اختر کی شہادت پر پوری قوم اُن کے لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ اُن کی اس قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ پاکستان سے جلد خوارج کا مکمل خاتمہ ہوگا۔

جواب دیں

Back to top button