معاشی ترقی میں حکومتی اقدامات کی اہمیت

خادم حسین
پاکستان کی معیشت حالیہ برسوں میں ترقی کی راہ پر گامزن ہے، اور اس استحکام میں حکومتی اقدامات کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے حکومت کی جانب سے کیے گئے مثبت اقدامات کے نتیجے میں مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے صنعتی ترقی میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ کامیاب صنعتی پالیسیوں کے نتیجے میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے اور ساتھ ہی ساتھ ملکی برآمدات میں بھی نمایاں بہتری آ رہی ہے۔ پاکستانی معیشت مضبوط بنیادوں پر استوار ہو رہی ہے اور مستقبل میں مزید ترقی کی توقع ہے۔ یورپی یونین کو پاکستانی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستانی مصنوعات عالمی منڈی میں اپنی جگہ بنا رہی ہیں، خاص طور پر یورپی یونین کو ہونے والی برآمدات میں تسلسل سے اضافہ ہو رہا ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، پاکستان کی یورپی یونین کو برآمدات 8.37ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہیں، جو کہ ملکی معیشت کے لیے ایک خوش آئند پیش رفت ہے۔ سال 2023۔24 میں یورپی یونین کو برآمدات میں 2فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ گزشتہ دس سال میں یہ اضافہ
79فیصد تک پہنچ چکا ہے۔ برآمدات میں اضافے کے فوائد سامنے آ رہے ہیں۔ پاکستانی برآمدات میں اضافے کے کئی مثبت پہلو ہیں جیسا کہ صنعتی ترقی، یورپی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات کی طلب میں اضافہ ہونے سے ملکی صنعتی شعبہ مزید ترقی کرے گا، جس کے نتیجے میں روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔ زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو رہا ہے۔ برآمدات میں اضافے سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہوں گے، جو کہ روپے کی قدر کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہو گا۔ معاشی پالیسیوں میں بہتری کے باعث کاروباری مواقع میں اضافہ ہوا ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاری اور برآمدات میں اضافے سے پاکستان کے کاروباری شعبے میں وسعت آئے گی، جو ملکی معیشت کے لیے مثبت ثابت ہو گا۔ یورپی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات کی مقبولیت بڑھ رہی ہے۔ یورپی یونین ایک بڑی تجارتی منڈی ہے، جہاں پاکستانی مصنوعات، خاص طور پر ٹیکسٹائل، چمڑے کی مصنوعات، سرجیکل
آلات اور کھیلوں کے سامان کی مانگ مسلسل بڑھ رہی ہے۔ تجارتی سہولتوں اور حکومتی مراعات کی بدولت پاکستان اپنی برآمدات کو مزید وسعت دینے میں کامیاب ہو رہا ہے۔ عالمی معیار کے مطابق مصنوعات کی تیاری اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے پاکستانی صنعتکار مزید منافع بخش تجارتی معاہدے کرنے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔
پاک چین اقتصادی راہداری سی پیک پاکستان کے لیے ایک گیم چینجر ثابت ہو رہی ہے، جو صنعتی ترقی، برآمدات میں اضافے، اور سالانہ پیداوار میں بہتری کا باعث بن رہی ہے۔ سی پیک کے تحت جدید انفراسٹرکچر، توانائی کے منصوبے، اور خصوصی صنعتی زونز قائم کیے جا رہے ہیں، جو کہ ملکی معیشت کی ترقی میں معاون ثابت ہوں گے۔ سی پیک کے ممکنہ فوائد میں ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس میں بہتری شامل ہے، سی پیک کے ذریعے سڑکوں، ریلوے، اور بندرگاہوں کی بہتری سے تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ہو گا۔ صنعتی زونز کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے، ان خصوصی صنعتی زونز کی بدولت ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو بہتر سہولتیں ملیں گی، جس سے صنعتی ترقی کو فروغ ملے گا۔ توانائی بحران کے مستقل حل کے لیے سی پیک کے تحت توانائی کے متعدد منصوبے مکمل کیے جا رہے ہیں، جو ملک میں بجلی کی فراہمی کو مستحکم کرنے میں مدد دیں گے اور صنعتی شعبے کی پیداوار میں اضافہ ہو گا۔ حکومتی اقدامات سے کاروباری آسانیاں پیدا ہوئی ہیں حکومت پاکستان سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے، جن میں کاروباری ماحول کو آسان بنانا، ٹیکس میں رعایتیں دینا اور برآمدات کو فروغ دینے کے لیے مراعات شامل ہیں۔
کاروبار میں آسانی (Ease of Doing Business)میں بہتری حکومت نے مختلف اصلاحات متعارف کرائی ہیں، جن کی بدولت سرمایہ کاروں کے لیے کاروبار کرنا آسان ہو گیا ہے۔ صنعتی ترقی کو فروغ دینے کے لیے مختلف ٹیکس رعایتیں دی جا رہی ہیں، جس سے کاروباری لاگت میں کمی آ رہی ہے۔ نئی منڈیوں تک رسائی کے لیے حکومت مختلف ممالک کے ساتھ تجارتی معاہدے کر رہی ہے، تاکہ پاکستانی برآمدات کی نئی منڈیوں میں رسائی ممکن ہو سکے۔پاکستان کی معیشت مسلسل ترقی کر رہی ہے اور اگر یہی مثبت پالیسیاں برقرار رہیں تو مستقبل میں پاکستان عالمی تجارتی منڈی میں ایک مضبوط مقام حاصل کر سکتا ہے۔ برآمدات میں اضافے، غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ اور صنعتی ترقی سے پاکستان کی معیشت مزید مستحکم ہوگی اور عوام کو بھی اس کے مثبت اثرات محسوس ہوں گے۔پاکستان کی معیشت ایک مستحکم اور ترقی یافتہ سمت میں گامزن ہے، جس میں حکومتی اقدامات، کامیاب صنعتی پالیسیاں، اور عالمی تجارتی معاہدے کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ یورپی یونین کو برآمدات میں مسلسل اضافہ، سی پیک کے منصوبے کے ثمرات اور سرمایہ کاری کے فروغ کے اقدامات سے ملک کو ایک مضبوط اقتصادی مرکز کے طور پر ابھرنے میں مدد مل رہی ہے۔ اگر یہی ترقیاتی تسلسل برقرار رہا تو پاکستان نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ عالمی معیشت میں بھی ایک اہم مقام حاصل کرے گا۔