امریکہ نے یوکرین کی فوجی امداد روک دی

وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ یوکرین کو دی جانے والی عسکری امداد روک رہا ہے۔
سوموار کے روز وائٹ ہاؤس کے ایک نمائندے نے امریکہ میں بی بی سی کے پارٹنر سی بی ایس نیوز کو بتایا، ’صدر اس بارے میں واضح ہیں کہ ان کی توجہ امن پر مرکوز ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے تمام پارٹنرز بھی ہمارے مقصد میں ہمارا ساتھ دیں۔ ہم اپنی امداد کو روک کر اس کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ امداد مسئلے کے حل میں کردار ادا کر رہی ہے۔‘
اس بارے میں سب سے پہلے خبر نشریاتی بلوم برگ نے دی تھی۔
بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق امریکہ اس وقت تک کے لیے یوکرین کی امداد روک رہا ہے جب تک صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس بات کا تعین نہیں کر لیتے کہ یوکرین کے رہنما امن کے لیے سنجیدہ ہیں۔
بلوم برگ کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کا اطلاق ایسے تمام فوجی ساز و سامان پر ہوگا جو ابھی راستے میں ہے یا پولینڈ میں مختلف ڈپو میں موجود ہے اور یوکرین نہیں پہنچا ہے۔
اس سے قبل امریکی صدر نے کہا تھا کہ انھوں نے یوکرین کو دی جانے والی فوجی امداد روکنے کی بات نہیں کی ہے۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ ہم دیکھیں گے کیا ہوتا ہے