Editorial

ٹرمپ دوسری بار امریکا کے صدر منتخب

امریکا میں صدارتی انتخابات کے حوالے سے بڑا شور تھا۔ ساری دُنیا کی توجہ اسی جانب مبذول تھی۔ آخری وقت تک اندازہ نہ تھا کہ صدارتی دوڑ میں کملا ہیرس فاتح رہیں گی یا ڈونلڈ ٹرمپ بالآخر دُنیا کی تاریخ کے مہنگے ترین انتخابات اپنے اختتام کو پہنچے اور ڈونلڈ ٹرمپ ایک مرتبہ پھر صدر منتخب ہوگئے۔ وہ اب اگلے سال 20جنوری کو اپنی دوسری مدتِ صدارت کا آغاز کریں گے۔ ڈیمو کریٹ امیدوار کملا ہیرس نے اپنی شکست کو تسلیم بھی کرلیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ جنوری 2017سے جنوری 2021تک پہلے بھی منصبِ صدارت پر فائز رہ چکے ہیں۔ گو اُن کا دور تنازعات پُر رہا تھا۔ پچھلے انتخابات میں جوبائیڈن سے شکست کھانے کے بعد اُن کے حامیوں کی جانب سے کیپٹل ہلز پر دھاوا بھی بولا گیا۔ اُنہیں پچھلے دور صدارت میں دو بار کانگریس کی جانب سے مواخذے کا بھی سامنا رہا۔ بہرحال اب کامیابی کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ بالکل الگ روپ میں سامنے آئے ہیں اور اُنہوں نے فتح کے بعد کسی بھی نئی جنگ کے نہ ہونے کا ناصرف عندیہ دیا بلکہ جاری جنگوں کے خاتمے کا عزم بھی ظاہر کیا ہے۔ ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ دوسری بار کامیاب ہوکر امریکا کے 47ویں صدر منتخب ہوگئے، ڈونلڈ ٹرمپ 279الیکٹورل ووٹ حاصل کرکے وائٹ ہائوس پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں جب کہ کملاہیرس 223 الیکٹورل ووٹ حاصل کرسکیں، کسی بھی امیدوار کو جیت کیلئے 538میں سے 270 الیکٹورل ووٹ درکار تھے۔ انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے6کروڑ 92لاکھ 42ہزار 911ووٹ حاصل کیے جب کہ ان کی مدمقابل امیدوار کملا ہیرس نے 6کروڑ 40لاکھ 52ہزار 768ووٹ حاصل کیے۔ 50میں سے 27ریاستوں میں ڈونلڈ ٹرمپ کامیاب ہوئے جب کہ 19میں کملا ہیرس کو کامیابی ملی۔ ایوان نمائندگان میں ری پبلکن 196اور ڈیموکریٹس 176نشستوں پر کامیاب ہوچکے ہیں، سینیٹ میں ری پبلکن نے 51نشستوں کے ساتھ اکثریت حاصل کرلی ہے جبکہ ڈیموکریٹس نے ایوان بالا کی 43نشستیں جیت لی ہیں۔ امریکی میڈیا کے مطابق ریاست انڈیانا، فلوریڈا، اوہائیو، کینٹکی، ریاست اوکلوہاما، الباما، جنوبی کیرولینا، ریاست مسی سپی، آرکنساس میں ڈونلڈ ٹرمپ کامیاب ہوگئے، ویسٹ ورجینیا میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ کامیاب ہوئے۔ ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس نے نیومیکسیکو میں 5، اوری گن 8، کولوراڈو میں 10، مین 1، ہوائی 4، واشنگٹن میں 12، ڈسٹرکٹ آف کولمبیا میں 3اور کیلیفورنیا میں 54الیکٹورل ووٹ لے کر میدان مار لیا ، کملا نے سب سے زیادہ ووٹ لے کر کیلیفورنیا میں کامیابی حاصل کی۔ ریاست ہوائی میں دسویں مرتبہ ڈیموکریٹ پارٹی نے کامیابی حاصل کی، اسی طرح ایلی نوائے، نیوجرسی، میری لینڈ اور ورمونٹ میں کملا ہیرس کامیاب ہوگئیں، ورمونٹ میں کملاہیرس نے 3ہزار 77ووٹ حاصل کیے، ٹرمپ کو ورمونٹ میں2561ووٹ ملے۔ ایریزونا، جارجیا، مشی گن، نیواڈا، شمالی کیرولینا، پینسلوانیا اور وسکونسن وہ سات ریاستیں ہیں جن کو سوئنگ اسٹیٹس کہا جاتا ہے اور انہی کے پاس وائٹ ہائوس کی کنجیاں ہیں۔ ساتوں ریاستوں میں مجموعی طور پر 93الیکٹورل ووٹ درکار ہوتے ہیں۔ سوئنگ ریاستوں میں جارجیا میں 16، کیرولینا 16، پنسلوینیا 19الیکٹورل ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی جبکہ ایریزونا میں11، وسکونسن اور نیواڈا میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو برتری حاصل ہے، کملا ہیرس نے مشی گن میں 15ووٹ لیے۔ سینیٹ میں بھی ری پبلکن کو ڈیمو کریٹک پارٹی پر برتری حاصل ہے، امریکی سینیٹ میں ری پبلکنز نے 100میں سے 51نشستیں لے کر سادہ اکثریت حاصل کرلی جبکہ ڈیموکریٹس نے 43نشستیں حاصل کیں۔ ٹرمپ کے کیمپ میں جشن کا سماں ہے، ٹرمپ کے حامیوں نے وائٹ ہائوس کے باہر جمع ہوکر خوب ہلہ گلہ کیا ، ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے وائٹ ہائوس کے سامنے نعرے لگائے۔ نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کامیابی پر عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ عوام نے میرا بھرپور ساتھ دیا۔ ایسی سیاسی جیت پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہرروز آپ کے حقوق کے لیے لڑوں گا، امریکا کے زخموں پر مرہم رکھوں گا، ملک کو مضبوط بنانے تک چَین سے نہیں بیٹھوں گا۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا میں سنہری دور کا آغاز ہونے والا ہے، چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اقدامات کریں گے، امریکا کے تما م معاملات اب ٹھیک ہونے والے ہیں۔ ٹرمپ نے 2024ء کے صدارتی الیکشن جیتنے کے بعد قوم سے پہلے خطاب میں کہا کہ ہم ایک تاریخ رقم کرنے جارہے ہیں، یہ بہت بڑی سیاسی جیت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملکی تاریخ کی عظیم ترین سیاسی تحریک تھی، امریکا کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، ہم بہتر کریں گے، ٹرمپ نے کہا کہ میں کوئی نئی جنگ شروع نہیں کروں گا بلکہ جنگوں کو ختم کروں گا۔ بڑے مشکل حالات میں انتخاب جیتا، یہ ناقابل یقین تھا، میری فیملی اور خاص طور پر اہلیہ نے اس مشکل وقت میں ساتھ دیا۔ ٹرمپ نے نائب صدر وینس کو بھی جیت کی مبارک باد دی۔ڈونلڈ ٹرمپ کو اس کامیابی پر دُنیا بھر کے ممالک کے سربراہان مبارک باد پیش کررہے ہیں۔ سبھی کی جانب سے ٹرمپ کے لیے نیک تمنائوں کے اظہار کیے گئے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو انتخابات میں کامیابی پر مبارک باد پیش کی ہے۔ وزیراعظم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ٹرمپ کو امریکی صدارتی انتخابات میں دوسری بار تاریخی کامیابی پر مبارک باد دی ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور امریکا تعلقات کو مزید مضبوط اور وسیع کریں گے، ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کا منتظر ہوں۔ دریں اثناء چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی انتخاب میں تاریخی کامیابی پر مبارک باد دی۔ ایکس پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ امید ہے امریکا کی نئی انتظامیہ امن کو ترجیح دے گی اور امید کرتے ہیں نئی ٹرمپ انتظامیہ عالمی تنازعات کو ختم کرنے میں کردار ادا کرے گی۔ ڈونلڈ ٹرمپ دُنیا کے طاقتور ترین ملک کے منصب صدارت پر سوا دو ماہ بعد متمکن ہوں گے۔ دیکھنا یہ ہے کہ اُن کا دوسرا دور صدارت امریکا اور دُنیا پر کیا اثرات مرتب کرتا ہے۔

بجلی کی قیمت میں کمی
موجودہ حکومت نے جب 8، ساڑھے 8 ماہ قبل اقتدار سنبھالا تھا تو حالات خاصے سنگین تھے۔ غریب عوام کے لیے زیست کسی عذاب سے کم نہ تھی۔ ہر شے کے دام آسمان سے باتیں کررہے تھے۔ مہنگائی کے نشتر غریبوں پر بُری طرح برس رہے تھے۔ معیشت کا پہیہ جام تھا۔ بے روزگاری کا بدترین طوفان تھا۔ پٹرولیم مصنوعات، گیس اور بجلی کے دام بلند ترین سطح پر تھے۔ اس سے قبل کے 5، ساڑھے 5 سال بھی غریبوں کا بھرکس نکالنے سے عبارت رہے تھے۔ بدترین بے توقیری پاکستانی روپے کا مقدر تھی۔ 2018ء کے وسط میں ہونے والے انتخابات کے نتیجے میں جو حکومت قائم ہوئی تھی، اُس کے آتے ہی ملک و قوم کے لیے ترقی معکوس کا گھنائونا چکر شروع ہوگیا تھا۔ بہرحال موجودہ اتحادی حکومت نے اقتدار سنبھالتے ہی ملک اور قوم کو لاحق مصائب کے حل کے لیے اوّل روز سے ہی انتہائی جانفشانی سے محنت کو اپنا شعار بنایا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ملک و قوم کی مشکلات میں کمی لانے کے لیے سنجیدہ کوششوں کا آغاز کیا۔ معیشت کی درست سمت متعین کی گئی۔ مہنگائی کے ستائے عوام کے مسائل حل کرنے پر توجہ مرکوز رکھی۔ معاشی اصلاحات پر فوکس کیا گیا، جس کے ثمرات آہستہ آہستہ ظاہر ہورہے ہیں۔ بلاشبہ ملک میں اس وقت بجلی خطے کے دیگر ممالک کی بہ نسبت سب سے زیادہ مہنگی ہے، وفاق اور پنجاب حکومتوں نے عوامی مشکلات میں کمی لانے کے لیے پچھلے مہینوں بڑی سبسڈیز دیں۔ اب ایک اور بڑا قدم اُٹھاتے ہوئے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 1 روپے 28 پیسے کمی کی ہے۔حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا۔ نیپرا کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق بجلی کی قیمتوں میں ستمبر کی فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ایک روپے 28 پیسے فی یونٹ کمی کردی گئی۔ سی پی پی اے نے 71 پیسے فی یونٹ کمی کی درخواست کی تھی، صارفین کو ریلیف نومبر کے بلوں میں دیا جائے گا۔ بجلی کی قیمتوں میں کمی کا اطلاق لائف لائن، پری پیڈ، کے الیکٹرک صارفین، الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز پر نہیں ہوگا۔ بجلی قیمت میں 1 روپے 28 پیسے کمی کا اعلان موجودہ حالات میں خوش گوار ہوا کے تازہ جھونکے کی مانند ہے۔ حکومتی اقدامات کے مثبت نتائج برآمد ہوتے رہے تو آئندہ وقتوں میں بجلی کی قیمتوں میں مزید کمی ممکن ہوسکتی ہے۔ عوام کو مہنگی بجلی سے مستقل نجات دلانے کے لیے بجلی کی پیداوار کے سستے ذرائع پر تمام تر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ بجلی کی پیداوار کے مہنگے ذرائع سے بتدریج نجات حاصل کی جائے اور سستے ذرائع (ہوا، پانی، سورج) کو بروئے کار لایا جائے۔ زیادہ سے زیادہ آبی ذخائر تعمیر کیے جائیں۔ بجلی کی پیداوار کے سستے منصوبے لگائے جائیں۔ یقیناً کچھ ہی عرصے میں صورت حال خاصی بہتر ہوجائے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button