پاکستان
تربیلا ڈیم نے اپنی تاریخ کا اہم سنگ میل عبور کرلیا، ڈیم 50 برس کا ہو گیا

تربیلا ڈیم نے اپنی تاریخ کا اہم سنگ میل عبور کرلیا، ڈیم کی تکمیل کو 50 سال ہو گئے
1974 کی تیسری سہ ماہی میں سول ورکس مکمل ہونے پر تربیلا کے آبی ذخیرے میں پانی کی بھرائی شروع کی گئی
قومی افتخار کی علامت تربیلا ڈیم گزشتہ نصف صدی سے پاکستان کی معاشی اور معاشرتی ترقی کا اہم ترین جزو ہے
گزشتہ 50 برس میں تربیلا اپنی جھیل میں ذخیرہ کیا گیا 406ملین ایکڑ فٹ پانی زرعی مقاصد کے لئے مہیا کر چکا ہے
تربیلا ڈیم اپنی تکمیل سے اب تک نیشنل گرڈ کو مجموعی طور پر 590ارب 36کروڑیونٹ سستی پن بجلی فراہم کرچکا ہے
تربیلا ڈیم گزشتہ 50 سال میں قومی اقتصادیات کو 406 ارب امریکی ڈالر کے مساوی فوائد بہم پہنچا چکا ہے
12 ستمبر 2024: تربیلا ڈیم نے اپنی تاریخ کا اہم سنگ میل عبور کر لیا۔ تربیلا ڈیم نے اپنی تکمیل کے 50 سال مکمل کر لئے ہیں۔ 50 برس قبل 1974 کی تیسری سہ ماہی میں ڈیم مکمل ہونے پر تربیلا ریزروائر میں پانی کی بھرائی شروع کی گئی تھی۔
تربیلا ڈیم گزشتہ پانچ دہائیوں سے قومی افتخار کی علامت تصور کیا جاتا ہے۔ تربیلا ڈیم سندھ طاس پلان کے تحت تعمیر کئے گئے منصوبوں میں اہم ترین منصوبہ ہے جو پاکستان میں لاکھوں ایکڑ زرعی اراضی کو پانی کی یقینی فراہمی اور سیلاب کی روک تھام کے ساتھ ساتھ ہزاروں میگاواٹ کم لاگت اور ماحول دوست پن بجلی مہیا کر رہا ہے۔
تربیلا ڈیم گزشتہ نصف صدی کے دوران پاکستان میں معاشی اور معاشرتی ترقی کا اہم ترین جزو ہے۔ پاکستان کی اقتصادی ترقی میں تربیلا ڈیم کس قدر اہم ہے، اس امر کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ تربیلا ڈیم اپنی تکمیل سے اب تک زراعت کے لئے اپنے ریزروائر میں ذخیرہ کیا گیا 406 ملین ایکڑ فٹ پانی مہیا کرچکا ہے جبکہ تربیلا ہائیڈل پاور سٹیشن سے نیشنل گرڈ کو 590 ارب 36کروڑ 10لاکھ یونٹ سستی پن بجلی فراہم کی جاچکی ہے۔ پاکستان میں ایک ملین ایکڑ فٹ پانی سے کم وبیش ایک ارب امریکی ڈالر کے مساوی حاصل ہونے والے معاشی اور اقتصادی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ گویا تربیلا ڈیم سے گزشتہ 50 برس میں پاکستان کو 406ارب امریکی ڈالر کے مساوی فوائد حاصل ہو چکے ہیں۔
تربیلا ڈیم اپنی تکمیل کے وقت مٹی اور پتھروں کی بھرائی سے تعمیر کیا جانے والا دنیا کا سب سے بڑا ڈیم تھا۔ تربیلا ڈیم اسلام آباد کے شمال مغرب میں 64کلومیٹر کی مسافت پر واقع ہے۔ تربیلا ڈیم پر تعمیراتی کام 1968 میں شروع ہوا جبکہ پراجیکٹ کے تمام سول ورکس 1974 میں مکمل کر لئے گئے۔ پاور ہاؤس میں بجلی پیدا کرنے والے یونٹوں کی تنصیب 1974 میں شروع ہوئی اور ان کی تنصیب کا کام مرحلہ وار مکمل کیا گیا۔
تربیلا ڈیم دریا سندھ پر تعمیر کیاگیا۔ ڈیم کی لمبائی 9ہزار فٹ یعنی 2ہزار 743 میٹر جبکہ انچائی 470 فٹ یعنی 143میٹر ہے۔ اس کے دو سپل ویز ہیں جن سے پانی کے اخراج کی مجموعی صلاحیت 15لاکھ کیوسک ہے۔ تربیلا ڈیم کی چار ٹنلز ہیں جن میں سے ہر ایک کی لمبائی 800 میٹر ہے۔ ان ٹنلز کی تعمیر کا مقصد زراعت کے لئے پانی کا اخراج اور پن بجلی کی پیداوار ہے۔
تربیلا جھیل کا مجموعی رقبہ 259 مربع کلومیٹر ہے۔ 1974 میں تکمیل کے وقت ڈیم میں قابل استعمال پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 9.68 ملین ایکڑ فٹ تھی جو گزشتہ 50 برس میں مٹی اور گاد بھرنے کے قدرتی عمل کی وجہ سے کم ہو کر 5.77 ملین ایکڑ فٹ ہو چکی ہے۔
تربیلا ڈیم کے نیچے دائیں جانب پاور ہاؤس تعمیر کئے گئے ہیں۔ ٹنل نمبر 1،2،3 اور 4 پر 17 یونٹس نصب ہیں۔ تربیلا پاکستان میں بجلی پیدا کرنے والا سب سے بڑا پاور سٹیشن ہے جس کی پیداواری صلاحیت 4ہزار 888 میگاواٹ ہے، جو واپڈا پن بجلی گھروں سے پیدا ہونے والی بجلی کی مجموعی پیداوار کا 51.6فیصد ہے۔ تربیلا پانچویں توسیعی منصوبے کی تکمیل سے تربیلا سے پن بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت مزید بڑھ کر 6ہزار 418 میگاواٹ ہو جائے گی۔
تربیلا ڈیم پراجیکٹ کی مجموعی لاگت 2ارب 63کروڑ امریکی ڈالر ہے، جس میں ہائیڈل پاور سٹیشن کے 14 پیداواری یونٹ کی تنصیب بھی شامل ہے۔ تربیلا چوتھے توسیعی منصوبے کی لاگت ایک ارب 7کروڑ 50لاکھ امریکی ڈالر ہے۔ اس منصوبے کے تحت تین مزید پیداواری یونٹ نصب کئے گئے ہیں جبکہ زیرتعمیر تربیلا پانچویں توسیعی منصوبے کی لاگت 80کروڑ 70لاکھ امریکی ڈالر ہے۔ تربیلا پانچویں توسیعی منصوبے کے تحت 3 مزید پیداواری یونٹ یعنی یونٹ نمبر 18، 19 اور 20 نصب کئے جا رہے ہیں۔