میونسپل کارپوریشن فیصل آباد کی 1 ارب سے زائد کی کرپشن ، پول کھل گئی

فیصل آباد(شبیر حسین آزاد سے )میونسپل کارپوریشن فیصل آباد میں رجسٹری فیس کی مد میں ایک ارب روپے سے زائد کی کرپشن سامنے آگئی۔
اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ نے کرپشن میں ملوث میونسپل کارپوریشن کے افسران اور دیگر ملازمین کیخلاف دفعہ 409 ت پ 47/2/5 کے تحت مقدمہ درج کر کے مزید انکوائری کا آغاز کر دیا ہے۔ میونسپل کارپوریشن کی رجسٹری فیس میں سامنے آنے والی کرپشن تاریخ کی سب سے بڑی کرپشن قرار دی جارہی ہے۔
کمشنر فیصل آباد نے کرپشن میں ملوث آفیشل حافظ عمران اور ہیڈ کلرک غلام یٰسین کو معطل کر دیا ہے جبکہ ایم او فنانس مجیب الرحمن شامی کے خلاف کارروائی کیلئے سیکرٹری بلدیات کو مراسلہ ارسال کر دیا گیا ہے۔
ایف آئی آر میں نامزد میونسپل آفیسر فنانس مجیب الرحمان شامی اس سے قبل بھی اینٹی کرپشن کے ایک مقدمہ میں کئی سال جیل کاٹ چکے ہیں۔ مدعی اسد بابر ولد ظفر علی کنٹریکٹر گورنمنٹ آف پنجاب کی طرف سے درج کروائے گئے مقدمہ میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سال 2018 سے لیکر 2023 تک رجسٹری فیس کی مد میں قومی خزانہ کو ایک ارب سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا ،
ارباب اختیار قانونی حیثیت میں ٹی آئی پی ریکارڈ طلب کر سکتے ہیں اور انکوائری عمل میں لاسکتے ہیں ، دوران انکوائری ایک ارب سے زائد کی کرپشن ثابت ہو سکتی ہے۔
اس لیے استدعا ہے کہ ملک دشمن کر پٹ عناصر کیخلاف سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے پر مقدمہ درج کرکے کاروائی عمل میں لائی جائے۔ ایف آئی آر کے مطابق میونسپل کارپوریشن کے جن افسران اور ملازمین کو اس کرپشن کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے ان میں میونسپل آفیسر فنانس مجیب الرحمان شامی ، آفیشل حافظ محمد عمران ، ہیڈ کلرک غلام یاسین کے علاوہ ایف آئی آر میں سٹی و صدر حلقہ کے رجسٹری محرران، رجسٹری برانچ کے عملہ اور عامر ضیا نامی اہلکار کیخلاف بھی کاروائی کا کہا گیا ہے۔
مقدمہ کے اندراج کے بعد سرکل آفیسر اسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کو انکوائری آفیسر مقرر کرتے ہوئے میونسپل کارپوریشن کے دیگر افسران کا اس کرپشن میں کردار تفتیش کے بعد متعین کرنے کا کہا گیا ہے۔ یادر ہے کہ یہ مقدمہ انکوائری نمبر 24/158 کے تحت درج کیا گیا ہے اور اس مقدمہ کے اندراج سے قبل ملوث افراد کو طلب کر کے کئی ہفتوں کی انکوائری کے بعد ایف آئی آر کا اندراج عمل میں لایا گیا ہے۔