’اگر حمود الرحمن رپورٹ پر عمل ہوتا تو آج ملک میں جمہوریت ہوتی‘

عمران خان کا کہنا تھا کہ فیض حمید کی گرفتاری ملٹری کا مسئلہ ہے نہ ہی سیکرٹ انٹرنیشنل ایشو ہے، اگر حمود الرحمن رپورٹ پر عمل ہوتا تو آج ملک میں جمہوریت ہوتی، اوپن ٹرائل سے ملک کا وہی فائدہ ہوگا جو حمود الرحمن رپورٹ پر عمل درآمد کرنے سے ہوتا، حمود الرحمن رپورٹ پر عمل درآمد ہوتا تو ملک میں 3 مارشل لا نہ لگتے اور نہ ہی آج غیر اعلانیہ مارشل لا نافذ ہوتا، 9 مئی جمہوریت کے اوپر حملہ ہے، کمیشن کا مطالبہ اس لیے کر رہا ہوں کہ آئندہ کوئی ایسی غلطی نہ دہرائے۔
ایک صحافی نے مزید استفسار کیا کہ رات کے پچھلے پہر آپ نے اعظم سواتی کو پیغام کس کے ذریعے بھجوایا؟ پیغام رساں کون تھا؟ فون کی سہولت کیسے ملی؟ اس پر عمران خان نے مسکراتے ہوئے کہا کہ اس کا جواب رہنے دیں۔
بعد ازاں ایک اور صحافی نے دریافت کیا کہ کل آپ کی ہمشیرہ کی آڈیو سامنے آئی ہے جس میں ان کا مؤقف ہے کہ عمران خان نے جلسہ ملتوی کرنے کا نہیں کہا، یہ پارٹی لیڈرز ان کا نام لے کر جلسہ ملتوی کرنے کا کہہ رہے ہیں، آپ کا کیا موقف ہے؟ اس پر عمران خان نے بتایا کہ ساری پارٹی کو جلسہ ملتوی ہونے کا رنج اور غصہ ہے، میں بھی سمجھتا ہوں کہ جلسہ ملتوی نہیں کرنا چاہیے تھا، یہ جلسہ ہونا چاہیے تھا لیکن صرف انتشار سے بچنے کے لیے ملتوی کیا مگراب جو مرضی ہو جائے ہر ضلع میں جلسہ کریں گے۔
صحافی نے مزید پوچھا کہ اس معاملے کو کلیئر کریں کہ جیل میں آپ کو وفاقی حکومت نے پیغام دیا یا کسی اور نےکہ باہر حالات خراب ہو جائیں گے؟ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے کسی فارم 47 کی حکومت سے کوئی بات چیت نہیں کی، جب بھی ان کو خدشہ ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی کی اسٹیبلشمنٹ سے کوئی بات ہوئی ہے تو ان کو فوری طور پر 9 میں یاد آجاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا بیک پیک لندن کے لیے تیار ہے صرف ضروری سامان اٹھانا ہے، یہ سب چیف جسٹس فائز عیسٰی کی ایکسٹینشن کے لیے ہو رہا ہے، دو گیمز جاری ہیں اگر یہ فائز عیسی کو ایکسٹینشن نہ دے سکے تو پھر سینیارٹی پر اثر انداز ہو کر اندر سے اپنا بندہ لائیں گے، ہمیں یہ دونوں صورتیں قابل قبول نہیں ہیں اگر انہوں نے ایسا کیا تو ملک بھر میں بھرپور احتجاج کریں گے۔
ایک اور صحافی نے دریافت کیا کہ کہا جا رہا ہے کہ کل رات آپ سے فرشتوں نے ملاقات کی، ایسا کیا ہوا کہ آپ کو ایک ہی رات میں اندر کی خبریں ملنی شروع ہو گئیں؟ جس پر عمران خانکا کہنا تھا کہ جب بھی مسلم لیگ (ن) میں کھلبلی دیکھیں تو سمجھ جائیں کہ ان کو خدشہ ہو گیا ہے پی ٹی آئی کی اسٹیبلشمنٹ سے بات ہوئی ہے، میں نے کسی حکومت سے جلسے کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی، اعظم سواتی نے بتایا کہ ملک میں انتشار ہو سکتا ہے جس پر جلسہ ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا، پی ٹی آئی ملک کی واحد جماعت ہے جسے اسلام آباد میں جلسے کی اجازت نہیں مل رہی۔