خیبر پختونخوا: محکمۂ صحت میں کروڑوں کے غبن کا اسکینڈل سامنے آ گیا

خیبر پختون خوا کے محکمۂ صحت میں علاج کے دوران استعمال ہونے والے دستانوں کی خریداری میں کروڑوں روپے کا مبینہ غبن سامنے آ گیا۔
محکمۂ صحت کی دستاویز کے مطابق ریکارڈ میں ظاہر کیے گئے دستانے ڈی ایچ اوز کے اسٹورز میں موجود نہیں ہیں۔
دستاویزات کے مطابق باجوڑ اور شمالی وزیرستان کے لیے 2 کروڑ 80 لاکھ دستانے خریدے گئے، یہ دستانے فروری اور مارچ میں خریدے گئے، جن کی مجموعی لاگت 63 کروڑ 83 لاکھ روپے ہے، جبکہ خریداری کے لیے ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز نے ادائیگیاں کیں۔
دستاویزات کے مطابق ہیلتھ آفس کے لیے 13 کروڑ 56 لاکھ روپے کے 60 لاکھ دستانے خریدے گئے۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس باجوڑ کے لیے 6 کروڑ 78 لاکھ روپے کے دستانے خریدے گئے، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس شمالی وزیرستان کے لیے 43 کروڑ 48 لاکھ روپے کے دستانےخریدے گئے۔
ادھر ڈی ایچ او کے اسٹور کیپر نے دستانوں سے متعلق واضح طور پر لا عملی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دستانوں کا کوئی اسٹاک ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس کو موصول نہیں ہوا
دستاویزات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس باجوڑ کے 30 لاکھ دستانے اور شمالی وزیرستان کے لیے خریدے گئے 1 کروڑ 90 لاکھ دستانے بھی غائب ہیں۔
’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ صحت خیبر پختون خوا قاسم علی شاہ نے کہا کہ دستانوں کے اسکینڈل میں ملوث افراد سے رعایت نہیں برتی جائے گی، نگراں حکومت میں جو کرپشن ہوئی ہے اسے سب سامنے لا رہے ہیں، نگراں حکومت میں اور بھی بہت کچھ ہوا، وہ بھی عوام کو بتائیں گے