یوم استحصال کشمیر اور سویا ہوا عالمی ضمیر

پچھلے 76سال سے زائد عرصے سے مقبوضہ جموں و کشمیر لہو لہو ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ بھارتی مظالم میں مزید شدّت آتی چلی جارہی ہے۔ دو لاکھ 37ہزار سے زائد کشمیری مسلمانوں کو بھارت کی درندہ صفت فورسز شہید کرچکی ہیں۔ یوں مقبوضہ جموں و کشمیر کا ہر گھر شہید کا گھرانہ ہے۔ مقبول بٹ، برہان وانی آزادی کے متوالے کشمیریوں کے ہیروز ہیں۔ ہر کشمیری مسلمان کی یہی آرزو ہے کہ وہ بھارتی تسلط سے آزادی پائے۔ اس کے لیے اُن کی جانب سے عظیم جدوجہد آزادی جاری ہے، جسے دبانے کے لیے بھارت نے ہر ہتھکنڈا اور حربہ آزما لیا، لیکن کشمیری مسلمانوں کو تحریک آزادی سے باز نہ رکھ سکا۔ اُن کا جذبہ حریت روز بروز توانا ہورہا ہے۔ اُن پر ہر طرح کے مظالم ڈھا لیے، پیاروں کو شہید کر ڈالا، اُن کے حقوق غصب کرڈالے، اُن پر طرح طرح کی پابندیاں عائد کر ڈالیں، پیاروں کو گرفتار کرکے لاپتا کروادیا جو سالہا سال گزرنے کے باوجود تاحال گھر واپس نہ آسکے ہیں۔ نامعلوم وہ زندہ بھی ہیں کہ نہیں۔ کتنی ہی خواتین نیم بیوگی کی زیست گزار رہی ہیں، کتنے ہی بچوں کو یتیم کیا جا چکا، کتنی ہی مائوں کی گودیں اُجاڑ ڈالیں۔ درندہ صفت بھارت کی جانب سے کشمیریوں کو آزادی کے مطالبے سے ہٹانے کے لیے معلوم تاریخ میں ہر طرح کے مظالم ڈھا لیے گئے، لیکن ظالم نامُراد رہا۔ پوری کشمیری حریت قیادت کو قید اور نظربند کر دیا گیا۔ اُن کو جیلوں میں ہر طرح کی ایذا پہنچائی جارہی ہے۔ ہر طرح کے ظلم و ستم کا نشانہ بنایا جارہا ہے، لیکن سلام ہے کشمیری حریت پسند رہنمائوں اور عوام پر جو ظالم و جابر کے سامنے استقامت کے ساتھ ڈٹے ہوئے ہیں۔ دُنیا تو دسمبر 2019میں کرونا وائرس کی عالمی وبا کے سامنے آنے کے بعد لاک ڈائون کی کیفیت سے دوچار ہوئی تھی، لیکن کشمیری مسلمان تو اس سے چار، پانچ ماہ قبل ہی 5اگست 2019کو مودی کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے غیر قانونی اقدام کے باعث بدترین لاک ڈائون کے نرغے میں تھے۔ کشمیر کو دُنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کردیا گیا تھا۔ کشمیریوں کے لیے عرصۂ حیات پہلے ہی تنگ تھا، اُس روز مزید اس میں ہولناک حد تک سختی لائی گئی تھی۔ ٹیلی فون، انٹرنیٹ اور دیگر تمام سہولتیں مفقود کردی گئی تھیں۔ مودی نے آئین کے آرٹیکل 370اور 35Aکو روندتے ہوئے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی۔ بھارت کے اس غیر قانونی اقدام کو آج پانچ سال مکمل ہوچکے ہیں۔ پاکستان پچھلے 76سال سے کشمیر کا مقدمہ لڑتا چلا آرہا ہے۔ ہر موقع پر پاکستان نے مظلوم کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کی ہے اور اُن کے حقوق دلانے کے لیے وطن عزیز کی جدوجہد کسی سے پوشیدہ نہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ’’یوم استحصال کشمیر’’ کی تیاریوں کے حوالے سے اجلاس ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ 5اگست کو یوم استحصال کشمیریوں کے آزادی کے حق کی حمایت کے طور پر منایا جائے گا۔ کشمیر کے تنازع، کشمیریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بھارتی وعدہ خلافیوں کو اجاگر کیا جائے گا۔ اعلامیے کے مطابق اجلاس میں پاکستانی اور کشمیری قیادت کی مشترکہ مرکزی تقریب کے انعقاد کی بھی منظوری دی گئی جب کہ 5اگست کو کشمیریوں سے یک جہتی کے اظہار کے لیے وزیراعظم کا مظفرآباد جانے کا بھی امکان ہے۔ شہباز شریف 5اگست 2019کے یک طرفہ اور غیرقانونی بھارتی اقدامات کی بھرپور مذمت کریں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف یوم استحصال پر اہم پالیسی بیان بھی دیں گے، یوم استحصال پر وفاق اور صوبوں می خصوصی واک اور تقاریب ہوں گی، تحریک آزادی کشمیر کے حوالے سے خصوصی نشریات چلائی جائیں گی۔ مقبوضہ جموں و کشمیر، پاکستان، آزاد کشمیر اور دُنیا بھر میں بسنے والے کشمیری مسلمان یہ دن یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے۔ بھارت کے خلاف ریلیاں نکالی جائیں گی اور مظاہرے کیے جائیں گے۔پاکستان صائب کوششیں کر رہا ہے، جسے کشمیری مسلمان قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ بھارت کی کیسی ہٹ دھرمی تھی کہ انڈین پارلیمنٹ نے اپنے ہی آئین کو روندتے ہوئے کشمیر کو ہڑپ اور اس کی خودمختار حیثیت کا خاتمہ کر دیا۔ 5اگست 2019 کے یوم سیاہ کی تاریکیوں نے بھارت کا چہرہ مزید مسخ کیا ہے۔ بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرتے ہوئے نہ صرف اپنے آئین کو پامال کیا، بلکہ سلامتی کونسل کی نصف درجن قراردادوں کو بھی ردّی کی ٹوکری کی نذر کر دیا، جن میں کشمیر کو متنازع قرار دیا گیا تھا اور اس تنازع کے حل کیلئے ایک آزادانہ، منصفانہ اور غیرجانبدارانہ استصواب کی تجویز دی گئی تھی، تاکہ یو این او کی نگرانی میں کرائے جانے والے ایک ریفرنڈم میں کشمیری عوام یہ فیصلہ کر سکیں کہ وہ بھارت کے ساتھ رہنے کو ترجیح دیتے ہیں یا پاکستان میں شمولیت کے حق میں ووٹ دیتے ہیں۔ اس دن کو بھرپور طور پر منانے اور دُنیا کو باور کرانے کی ضرورت ہے کہ کشمیری مسلمان بھارت کے ہر ظلم و ستم کے باوجود جدوجہد آزادی سے ایک قدم بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔ بھارت اپنے مذموم ہتھکنڈوں سے اُنہیں ڈرا نہیں سکتا۔ وہ آزادی حاصل کرکے ہی دم لیں گے۔ کوئی بھی رُکاوٹ اور مذموم اقدام اُن کی راہ میں حائل نہیں ہوسکتا۔ کشمیری مسلمانوں کے عزائم بلند اور نیک ہیں اور سچے مقاصد میں تندہی سے مصروف رہنے والوں کو کامیابی ضرور ملتی ہے۔ پاکستان اور کشمیری مسلمانوں کا مطالبہ ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کا تصفیہ 76سال قبل اقوام متحدہ میں منظور کردہ قراردادوں کے مطابق کیا جائے۔ لگ رہا ہے کہ عالمی ضمیر سویا ہوا ہے اور اُسے کشمیر میں جاری بھارتی ظلم و ستم کسی طور نظر نہیں آتے۔ اُسے خواب غفلت سے بیدار ہونا چاہیے۔ جانوروں پر ہونے والے ظلم پر درد سے کانپ اُٹھنے والے مہذب ممالک اور لوگ آگے آئیں اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے دیرینہ مسئلے کے حل میں اپنا کردار ادا کریں۔ اقوام متحدہ ہر صورت ان قراردادوں پر عمل کروائے۔ ان شاء اللہ کشمیری مسلمان بھارتی تسلط سے جلد آزادی حاصل کرنے میں سرخرو رہیں گے۔
مردان آپریشن، 4دہشتگرد ہلاک
پچھلے دو ڈھائی سال سے ملک میں دہشت گردی کا ناسور پھر سے اپنی جڑیں پھیلانے میں مصروف ہے، سیکیورٹی فورسز کی جانب سے اس ناسور کو 7؍8سال قبل جڑ سے کاٹ کر اُکھاڑ پھینک کر ملک میں امن و امان کی صورت حال بہتر بنائی گئی تھی۔ افغانستان میں امریکی و اتحادی افواج کے انخلا اور عبوری طالبان حکومت کے قیام کے بعد سے پاکستان میں دہشت گردوں نے اپنی مذموم کارروائیوں کا آغاز کیا۔ مسلسل سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ کبھی اُن کے قافلوں پر حملے کیے جاتے ہیں تو کبھی چیک پوسٹوں پر۔ کبھی اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ سیکیورٹی فورسز بھی دہشت گردوں کے قلع قمع کے لیے تندہی کے ساتھ مصروف عمل ہیں اور انہیں بڑی کامیابیاں مل رہی ہیں۔ ملک بھر میں مختلف آپریشن جاری ہیں، جن میں ہزار کے قریب دہشت گردوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے، متعدد گرفتار کیے گئے ہیں، کئی علاقوں کو ان کے ناپاک وجود سے پاک کیا جا چکا ہے۔ سیکیورٹی فورسز ملک میں امن و امان کی صورت حال مکمل بحال کرنے کے مشن پر ہیں اور ان شاء اللہ اس مقصد میں اُنہیں جلد کامیابی بھی ملے گی۔ گزشتہ روز بھی مردان میں چار دہشت گردوں کو اُن کے منطقی انجام تک پہنچایا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سی ٹی ڈی اور پولیس کے مردان میں مشترکہ آپریشن میں ٹی ٹی پی کے 4دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے مطابق مردان کے علاقے کاٹلنگ میں اہم آپریشن کیا گیا۔ پولیس کے ساتھ کیے گئے مشترکہ آپریشن کے دوران دہشت گردوں کا کمانڈر باسط مارا گیا جب کہ کارروائی میں مزید 3دہشت گرد بھی ہلاک ہوگئے۔ ہلاک دہشت گردوں کی لاشوں کو کاٹلنگ ٹائپ ڈی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ مردان کے تھانہ چورہ کی حدود میں کیے گئے آپریشن کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے۔ پہلے بھی تن تنہا دہشت گردوں کی کمر توڑ چکا اور اس بار بھی ایسا کرنا اس کے لیے چنداں مشکل نہیں ہوگا۔ وطن عزیز کو بہادر افواج اور دیگر سیکیورٹی اداروں کی خدمات میسر ہیں۔ قوم کو ان پر فخر ہے۔ ان شاء اللہ شرپسندوں کا چُن چُن کر صفایا کیا جائے گا اور ارض پاک سے ان کے ناپاک وجود کو بالکل ختم کر دیا جائے گا۔ امن و امان کی فضا جلد بحال ہوگی۔