حافظ نعیم کی کارکنوں کو مری روڈ پہنچنے کی ہدایت

حافظ نعیم الرحمٰن نے دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ ایک عظیم مقصد کے لیے یہاں آئے ہیں اور وہ عظیم مقصد یہ ہے کہ ظلم کا یہ نظام 77سال سے ہم پر مسلط ہے، اس کے ہرکاروں اور چلانے والوں نے لوگوں پر مزید ظلم کیا ہے، بجلی کے بم پھینکتے ہیں، آئی پی پیز کو مسلط کر کے رکھا ہے اور پاکستان کے ہزاروں ارب روپے ہر سال کھا جاتے ہیں، مل کر لوٹ مار کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سب یہاں پر اپنی ذات کے لیے نہیں بلکہ پاکستان کے 25 کروڑ عوان کو انصاف دلانے کے لیے آئے ہیں، حق دلانے کے لیے آئے ہیں، آپ نے دو ہی دن میں برسوں کا سیاسی سفر طے کر لیا ہے اور اب پورا پاکستان آپ کی طرف دیکھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فارم 47 کی پیداوار ہماری حکومت نے آپ کے خوف ہمارے دفاتر پر چھاپے مارے، ہمارے کارکنوں اور رہنماؤں کے گھروں پر پہنچے، انہیں گرفتار کیا اور اسلام آباد میں آنے والے سینکڑوں کارکنان کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، میں حکومت کو متنبہ کررہا ہوں کہ ہم پرامن لوگ ہیں لیکن ہمارے کارکنوں کو رہا کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف تم ہم پر بجلی کے بم گراؤ، آئی پی پی مافیا کو ہم پر مسلط کرو اور جب ہم آواز اٹھائیں تو تم اپنی حکومتی فسطائیت کا مظاہرہ کرتے ہو، عوام کا جماعت اسلامی پر اعتماد بڑھ رہا ہے اور اب یہ سیلاب رکنے والا نہیں ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کارکنوں کو پولیس سے نہ لڑنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ہم پولیس والوں سے نہیں لڑیں گے، پولیس والے تو خود اپنے افسران سے پریشان ہیں، حکومت کے محکموں سے پریشان ہیں، ہمارے دھنے کی وجہ سے دو تین دن سے ان کی ڈیوٹیاں لگی ہوئی ہیں اس لیے آپ نے ان سے نہیں لڑنا اور میں پولیس والوں اور ان کے افسروں سے کہتا ہوں کہ آپ بھی ہمارے راستے میں رکاوٹ نہ بنیں، ہم پرامن سیاسی مزاحمت پر یقین رکھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس تحریک میں پرامن رہنا ہے کیونکہ یہ سازش کریں گے اور امن کو خراب کر کے ایشوز سے توجہ ہٹانے کی کوشش کریں گے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ہمارے پلان بی کے دوسرے مرحلے کے تحت ہم مری روڈ پر پہنچ کر اپنی قوت کو مجتمع کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ریلیف لینے کے لیے آئے ہیں، یہ بجلی کی قیمت کم کردیں، آئی پی پیز کو بند کرنے کا طے کر لیں، تنخواہ دار طبقے کے لیے سلیب سسٹم ختم کردیں، پیٹرول پر لیوی ختم کردیں، آٹا، چینی، چاول، دال اور بچوں کے دودھ پر ٹیکس ختم کردیں تو ہم دھرنا ختم کردیں تو ہمیں دھرنا دینے کا کوئی شوق نہیں ہے، جب یہ نہیں مانیں گے، ہم بھی اپنا راستہ نہیں چھوڑیں گے۔