ٹربیونلز کی تشکیل کا معاملہ: پی ٹی آئی رہنماؤں نے چیف جسٹس پاکستان پر اعتراض اٹھا دیا

سپریم کورٹ میں الیکشن ٹربیونلزکی تشکیل کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی اپیل پرسماعت کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسٰی پر اعتراض اٹھا دیا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ کیس کی سماعت کررہا ہے، بینچ میں جسٹس امین الدین خان ، جسٹس جمال مندوخیل ، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس عقیل عباسی شامل ہیں۔
سماعت کے آغاز پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ الیکشن ٹربیونلز کی تشکیل الیکشن کمیشن کا اختیار ہے۔
اس موقع پر پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے چیف جسٹس پاکستان پر اعتراض اٹھا دیا، رہنما نیاز اللہ نیازی نے کہا کہ ہم اپنا اعتراض ریکارڈ پر لانا چاہتے ہیں، کیس کو کسی اور بینچ میں بھیجا جائے۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن کے وکیل سکندر بشیر نے دلائل کا آغاز کر دیا۔
یاد رہے کہ 14 جون کو سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی لاہور ہائی کورٹ کے الیکشن ٹربیونل تشکیل کرنے کے فیصلے کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی تھی۔
واضح رہے کہ 13 جون کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے لاہور ہائی کورٹ کا الیکشن ٹربیونلز کی تشکیل کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے اور اپیل کو کل سماعت کے لیے مقرر کرنے کی استدعا کی ہے۔
12 جون کو لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر چیف جسٹس شہزاد ملک نے 8 ٹربیونلز کی تشکیل کے احکامات جاری کیے تھے۔
6 نئے ٹربیونلز کے علاوہ لاہور اور ملتان میں موجودہ ٹربیونل میں کام کرنے والے دو ججوں کو پڑوسی اضلاع اور تحصیلوں کے حلقے دوبارہ تفویض کیے گئے ہیں۔