سپیشل رپورٹ

چھ مہینوں میں 9 ہزار مائیں غزہ کی مٹی کا حصہ بن گئیں

انسانیت سے بالکل عاری صہیونی فورسز نے جس طرح غزہ کی سرزمین کو جہنم میں بدل دیا ہے، اس کی مثال کہیں نہیں ملتی، ظالم افواج کا سب سے بڑا حملہ وہ ہے جو اس نے غزہ کے مستقبل پر کیا ہے۔

یو این وویمن نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ چھٹے مہینے کے قریب پہنچنے والی انسانیت کے خلاف اسرائیلی جنگ میں غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک تقریباً 9000 مائیں شہید ہو چکی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ تعداد اس سے زیادہ ہو سکتی ہے، کیوں کہ بہت ساری خواتین کے ملبے تلے تاحال دبے ہونے کی اطلاعات ہیں، غزہ پر ہر روز وحشیانہ بمباری ہو رہی ہے، اور موجودہ شرح سے روزانہ اوسطاً 63 خواتین شہید ہو رہی ہیں۔

دوسری طرف یونیسیف کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت میں اب تک غزہ میں 14,000 کے قریب بچے مارے جا چکے ہیں، صہیونی فورسز بدترین جنگی جرائم میں بھی ملوث ہے اور تباہ حال غزہ والوں پر زندگی کے تمام دروازے بند کر رکھے ہیں جس کی وجہ سے روزانہ بھوک سے بچوں کی اموات رپورٹ ہو رہی ہیں۔

درندگی کا یہ عالم ہے کہ اسرائیل کے مزید جنگی جرائم سامنے آ رہے ہیں، گزشتہ روز نہتے فلسطینیوں کو قتل کرنے کی ایک اور ویڈیو وائرل ہو گئی ہے، نابلس کے علاقے میں گھروں کو جانے کی کوشش کرنے والے دو فلسطینیوں کو اسرائیلی فوجیوں نے واپس جانے پر مجبور کیا تو انھوں نے سفید کپڑا لہرا کر واپس لوٹنا چاہا تو، پیچھے سے اسرائیلی ٹینک نے فائر کر کے ان کو قتل کر دیا۔

اس کے بعد بلڈوزر نے وہیں گڑھا کھود کر لاشوں کو ملبے میں دفن کر دیا، عالمی میڈیا پر ویڈیو چلنے کے باوجود اسرائیل کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے، غزہ میں جاری صہیونی حملوں سے شہید ہونے والوں کی تعداد 32 ہزار 552 ہو چکی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button