توقعات کے بر عکس ابتدائی نتائج نواز شریف کا موڈ شدید خراب

ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد ’وکٹری اسپیچ ’ کے لیے اپنی صاحبزادی مریم نواز اور پارٹی سربراہ شہباز شریف کے ہمراہ ماڈل ٹاؤن پہنچے تھے جب کہ انہیں امید تھی کہ ان کی پارٹی ملک کے سب سے بڑے صوبے میں کامیابی حاصل کرے گی، جہاں دیگر صوبوں کے مقابلے میں قومی اسمبلی کی سب سے زیادہ نشستیں ہیں۔
زرائع کے مطابق ابتدائی نتائج مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے لیے حیران کن تھے، نتائج کے باعث پارٹی قائد کا ’موڈ خراب ’ ہوگیا اور ماڈل ٹاؤن میں جشن کی تیاریوں کو روک دیا گیا۔
جیسے ہی نتائج آنا شروع ہوئے تو ماڈل ٹاؤن میں موجود مسلم لیگ (ن) کی قیادت پریشان ہو گئی، ان کی باڈی لینگویج اچانک تبیدل ہوگئی اور نوازشریف، مریم نوز اور دیگر رہنماؤں کے چہروں سے مسکراہٹ غائب ہو گئی۔
ابتدائی نتائج سے قبل شریف فیملی حکومت بنانے کے حوالے سے پراعتماد تھی اور نواز شریف نے کہا تھا کہ وہ انتخابات کے بعد مخلوط حکومت بنانے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔