
لاہور میں قتل ہونے والی میڈیکل کی طالبہ کے لواحقین کو بااثر ملزمان کی جانب سے دھمکیاں دینے اور صلح کیلئے دباؤ ڈالنے کا انکشاف سامنے آیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہورمیں میڈیکل کی طالبہ کے قتل کے معاملے پر بااثرملزمان صلح کیلئے دباؤ ڈالنے لگے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے چوہنگ کے قریب نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں میڈیکل کی طالبہ کے قتل کے واقعہ میں اہم پیش رفت سامنے آئی۔
بااثر ملزمان کی جانب سے دھمکیاں دینے اور صلح کیلئے دباؤ ڈالنے پر مقتولہ کے اہل خانہ نے وزیر اعلی پنجاب کو انصاف کے لئے خط لکھ دیا ہے۔
لواحقین کا کہنا ہے کہ نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں کم عمر ڈرائیور کو زگ زیگ گاڑی چلانے سے منع کیا گیا تو اس نے اپنے رشتہ داروں کو بلا لیا، جن کی اندھا دھند فائرنگ سے طالبہ موقع پر جاں بحق ہوگئی۔
اہل خانہ کا کہنا ہے وزیر اعلی پنجاب نوٹس لیں اور انصاف فراہم کریں، پولیس کے مطابق واقعہ میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے دیگر کی تلاش جاری ہے۔
نگراں وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعے کا نوٹس لے کر غفلت برتنے پر متعلقہ پولیس افسر کیخلاف کارروائی کاحکم دے دیا اور متاثرین کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔
اس سے قبل عینی شاہدین نے بیان میں کہا تھا کہ وقوعہ کے روز کم عمر ڈرائیور گاڑی چلا رہا تھا، عبد الرحمان گاڑی زگ زیگ کرتا ہوا مقتولہ کی گاڑی کے پیچھے سوسائٹی میں داخل ہوا اور کچھ دیر کے بعد لڑکے کے ماموں اور ساتھیوں نے فائرنگ کی۔
عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے بعد سوسائٹی کے گیٹ بھی ملزمان نے اسلحہ کے زور پر بند کروا دیئے مقتولہ کے اہل خانہ زخمی طالبہ کوہسپتال منتقل کرنے کےلئے سوسائٹی کا گیٹ کھلوالنے کے لئے منتیں کرتے رہے جبکہ ملزمان نے مقتولہ کے اہل خانہ کو بھی تشددکا نشانہ بنایا۔
یاد رہے لاہور کے علاقے چوہنگ میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں لاپروائی سے گاڑی چلاتے ہوئے کم عمر ڈرائیور نے دوسری گاڑی کو ٹکر ماردی، جھگڑا ہوا تو کم عمر ڈرائیورعبدالرحمان نے اپنے ماموں اور دیگر افراد کو بلالیا، جہنوں نے فائرنگ کردی تھی۔
اس دوران گولی لگنے سے کار میں سوار میڈیکل کالج کی طالبہ شدید زخمی ہوگئی اور بعد میں زیر علاج طالبہ نے اسپتال میں دم توڑ دیا۔