
صدرعارف علوی کو کام سے روکنے اور عہدے سے ہٹانے کے لئے درخواست دائر کردی گئی، جس میں کہا ہے کہ عام انتخابات کی تاریخ دینا صدر کا کام تھا لیکن انہوں نے تاریخ نہیں دی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں صدرعارف علوی کوکام سے روکنے اور عہدے سے ہٹانے کی درخواست دائر کردی گئی۔
صدرکے خلاف درخواست آئین کے آرٹیکل 184 کی شق 3 کے تحت غلام مرتضیٰ نے دائر کی ، جس میں صدر اور وزارت قانون کو درخواست میں فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ صدرعارف علوی نےاپنے اختیارات کاغلط استعمال کیا، عارف علوی نے صدر مملکت کے عہدے کی تضحیک کی، صدر پوری قوم کا ہوتا ہے ناکہ صرف ایک سیاسی جماعت کا ہوتاہے، عارف علوی نے صدارتی دفترکو پی ٹی آئی کی سیاسی سرگرمیوں کیلئےوقف کر رکھا ہے۔
درخواست میں کہنا ہے کہ عارف علوی صدرکےعہدےکاغلط استعمال کرکےغیرآئینی اقدام کے بھی مرتکب ہوئے، صدر نے اپنے آئینی ذمہ داری سےبھی پہلوتہی برتی ہے، عام انتخابات کی تاریخ دینا صدر کا کام تھا لیکن انہوں نے تاریخ نہیں دی۔
صدر غیر قانونی طورپر اسمبلی کی تحلیل کے بھی مرتکب ہوئے ہیں اور انھوں نےآئین کے آرٹیکل 5 کے تحت آئین پر عملداری کویقینی نہیں بنایا۔
درخواست میں استدعا کی گئی عارف علوی کو بطور صدر کام کرنے سے روکا جائے اور صدر کے خلاف آئین قانون کی خلاف ورزی کرنے پرکارروائی عمل میں لائی جائے۔