تازہ ترینخبریںسیاسیات

کیا عمران خان کی ایما پر جہانگیر ترین اور اہلیہ کی خفیہ ریکارڈنگ کی گئی؟

جب سے سابق وزیر اعظم عمران خان پابند سلاسل ہوئے ہیں انکے ماضی کے کردار کے بارے میں ہر طرف سے نت نئے انکشافات کا سلسلہ جاری ہے۔ اب ملک کے معروف صحافی سلیم صافی نے اپنے کالم میں انکشافات کا ایک بم گرایا ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ جہانگیر ترین میری دوستی عمران خان سے کروانا چاہتے تھے۔ ترین صاحب اس حوالے سے بڑے مستقل مزاج واقع ہوئے۔ وہ آخری دم تک مجھے اور عمران خان کو ساتھ بٹھانے کیلئے کوشاں رہے۔ آخری کوشش انہوں نے تب کی جب زلفی بخاری، اعظم خان وغیرہ بشریٰ بی بی کو استعمال کر کے خود ان کی پی ٹی آئی سے چھٹی کروانے کی تیاریاں کر رہے تھے۔

ان دنوں انہوں نے اپنے گھر مجھے چائے پر بلایا۔ اس وقت کے وزیر خزانہ حفیظ شیخ بھی ان کے ہمراہ تھے۔

وہ پہلے عمران خان سے بات کر چکے تھے۔ عمران خان کی تعریفوں کے پل باندھتے ہوئے شیخ صاحب نے یہ گری ہوئی بات بھی کہہ دی کہ اگر مجھے کوئی عہدہ وغیرہ چاہئے تو وہ بھی دلوایا جا سکتا ہے۔

جہانگیر ترین مہذب انداز میں مجھے عمران خان کے ساتھ بٹھانےکیلئے دلائل دے رہے تھے اور میں معذرت کرتا رہا۔ ایک موقع پر میرے منہ سے نکل گیا کہ ترین صاحب! میری عمران خان کے ساتھ صلح چھوڑیں آپ اپنی فکر کریں۔ کیونکہ میرے نزدیک صرف تین محسن رہ گئے ہیں اور مجھے انتظار ہے کہ کس وقت عمران خان ان پر حملہ آور ہوتے ہیں۔

میں نے انہیں بتایا کہ مجھے اب ایسا لگتا ہے کہ اُن کی اپنی باری آنے والی ہے لیکن ان کا کہنا تھا کہ وہ مجھ سے ملنے سے قبل بھی عمران خان سے ملے ہیں اور ایسے کوئی آثار نہیں کہ انہیں عمران خان سے جدا کرنے کیلئے دشمنوں کی سازشیں کامیاب ہوں۔

اللہ کا کرنا یہ ہوا کہ ہماری اس گفتگو کے صرف چند ہفتے بعد وہی جہانگیر ترین مجھے اپنے اسی گھر میں وہ خفیہ کیمرے دکھا رہے تھے جو اسی عمران خان نے ان کی اور ان کی اہلیہ کی نگرانی کیلئے ان کے گھر میں اور اس سے متصل گھروں میں لگا رکھے تھے۔

یاد رہے کہ جہانگیر ترین وہ رہنما ہیں جن کی دولت کی بنیاد پر عمران خان اور پی ٹی آئی میں کئی الیکٹیبلز شامل ہوئے تاہم اقتدار ملنے کے بعد عمران خان اور جہانگیر ترین کے درمیان شوگر انکوائری کے معاملے پر اختلافات ہوئے اور پھر دشمنی ہوگئی۔

جواب دیں

Back to top button