
صہیونی فورسز کی جانب سے غزہ کی پٹی پر وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں دنیا متحد ہونا شرع ہو گئی ہے، اور اسرائیل کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے آشکار ہو گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فلسطین کی حمایت اور غزہ کے عوام کی نسل کشی کے خلاف عالمی سطح پر صہیونی حکومت کی مذمت میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
مغربی کنارے کے شہر تلکرم میں اپنے مظلوم بھائیوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے مارچ میں فلسطینیوں نے پرچم اٹھا کر اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز بلند کی، امریکی وزیرِ خارجہ کے دورہ عراق کے موقع پر دارالحکومت بغداد میں بڑا مظاہرہ کیا گیا،
انٹونی بلنکن جب بغداد کے دورے کے بعد جب ترکیے پہنچے تو وہاں بھی ان کو مظاہروں کا سامنا کرنا پڑا، ترکیے کے بڑے شہر ادرنا کے شہریوں نے احتجاج کے دوران امریکی ایئر بیس پر دھاوا بول دیا۔
غزہ کے دفاع میں برطانوی عوام کی جانب سے بھی پرجوش حمایت جاری ہے، لندن کے بعد ایڈنبرا میں ہزاروں شہری ٹرین اسٹیشن پر جمع ہوئے، مظاہرین صہیونی حکومت کے خلاف اور فلسطین کے حق میں نعرے لگاتے رہے، ایمسٹرڈیم اور نیدرلینڈز میں بھی نہتے مظلوم بے بس فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے کیے گئے۔
ادھر اقوام متحدہ نے ایک بار پھر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا ہے، اقوام متحدہ کی مختلف ایجنسیوں کے سربراہان نے اتوار کو کہا کہ غزہ میں ایک پوری آبادی محصور اور حملوں کا شکار ہے، وہ زندہ رہنے کے لیے ضروری اشیا تک رسائی سے محروم ہیں، ان کے گھروں، پناہ گاہوں، اسپتالوں اور عبادت گاہوں پر بمباری کی جا رہی ہے۔
یو این ایجنسیوں کے سربراہان نے کہا یہ ناقابل قبول ہے، غزہ میں مزید خوراک، پانی، ادویات اور ایندھن لے جانے کی اجازت دی جانی چاہیے، تاکہ محصور آبادی کی مدد کی جا سکے، ہمیں انسانی بنیادوں پر فوراً جنگ بندی کی ضرورت ہے۔