اصلی دہشتگرد کون؟ امریکی دہشت گردی کی مختصر و جامع کہانی

اگر تاریخ کا بغور مطالعہ کیا جائے تو معلوم ہوجائے گا کہ خود امریکہ کی 242 سالہ تاریخ دوسرے ممالک و اقوام پر یلغار،ظلم بربریت اور قتل و غارت گری سے عبارت ہے 242سالہ امریکی تاریخ میں صرف 16 برس ہی ایسے گذرے ہیں جن میں اس ملک کی جانب سے کسی قوم پر یلغار نہیں کی گئی اور نہ ہی ان برسوں میں اس کے ہاتھوں کوئی ملک تباہ ہوا۔ چنانچہ امریکہ کی جانب سے کسی ملک میں دہشت پھیلانے کا آغاز سن 1901 سے ہوتا ہے۔
ولایت پورٹل: اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح فوج سپاہ پاسداران کو امریکہ کی طرف سے دہشتگردوں کی فہرست میں قرار دیا جانا اور اس سے پہلے خود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ذریعہ ایرانی قوم کو دہشتگرد کہا جانا یہ وہ اسباب ہیں کہ جو ایک محقق کو اس چیز پر وادار کرتے ہیں کہ ذرا تاریخ کے اوراق کو الٹ کر دیکھا جائے اور یہ دریافت کرنے کی کوشش کی جائے کہ اصلی دہشت گرد کون ہے؟
اگر تاریخ کا بغور مطالعہ کیا جائے تو معلوم ہوجائے گا کہ خود امریکہ کی 242 سالہ تاریخ دوسرے ممالک و اقوام پر یلغار،ظلم بربریت اور قتل و غارت گری سے عبارت ہے۔
242 سالہ امریکی تاریخ میں صرف ۱۶ برس ہی ایسے گذرے ہیں جن میں اس ملک کی جانب سے کسی قوم پر یلغار نہیں کی گئی اور نہ ہی ان برسوں میں اس کے ہاتھوں کوئی ملک تباہ ہوا۔ چنانچہ امریکہ کی جانب سے کسی ملک میں دہشت پھیلانے کا آغاز سن 1901 سے ہوتا ہے۔
چنانچہ امریکہ نے کولمبیا پر 1901اور 1902میں پاناما اور ہنڈرس میں مداخلت کی اور ان کے انقلاب کو کچلنے کا واقعہ 1905 میں انجام دیا۔
امریکہ کے کالے کارنامے اور بشریت پر اس کی جنایات اور ظلم و تعدی کی داستان کو اس مختصر سی رپورٹ میں بیان نہیں کیا جاسکتا بس ہم اس رپورٹ میں امریکی دہشتگردی کی تاریخ کو فہرست وار بیان کرنے پر اکتفا کررہے ہیں:
ہیروشیما اور ناگاساکی پر بمباری:
دوسری جنگ عظیم تقریباً ختم ہوچکی تھی کہ امریکہ نے جاپان کے دو مشہور شہروں ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹم بم کی برسات کردی اور وہ بھی زیادہ فاصلہ سے نہیں بلکہ صرف 3 دن کے اندر روئے زمین پر وہ ظلم ہوا جس میں 220 جاپانی شہری ہلاک ہوئے اور امریکی جنایت کے آثار اتنا عرصہ گذرنے کے بعد بھی آج وہاں پیدا ہونے والے بچوں میں دیکھے جاسکتے ہیں۔
ویتنام کی جنگ:
یہ جنگ ۱ نومبر سن 1955 سے شروع ہوکر 30 اپریل 1975 تک جاری رہی جس میں امریکہ نے جنوبی ویتنام کو کمیونسٹ حکومت کے تحت لانے کے لئے اس سرزمین پر خون کی ہولی کھیلی اور بڑی مقدار میں کیماوی ہتھیاروں کا استعمال کیا آخر کار اس جنگ کے طولانی ہونے کے سبب امریکی فوج ایک وبائی مرض میں مبتلا ہوگئی جس کے سبب یہ جنگ بند کرنا پڑی۔اور امریکہ نے کچھ بہانے تلاش کرکے وہاں سے فرار کا راستہ اختیار کیا۔
یہ جنگ بیسویں صدی کی سب سے طولانی جنگ کے نام سے جانی جاتی ہے کہ جس کا آغاز امریکہ نے کیا یہ ایک ایسی ہولناک جنگ تھی جس میں 30 لاکھ لوگ ہلاک ہوئے اور ساتھ ہی وہتنام کی ساری فصیلیں اور جنگل تباہ ہوگئے۔
اس وقت کے امریکی وزیر دفاع میکن مارا نے اس جنگ کے بعد خود یہ اعتراف کیا تھا کہ: اس جنگ کا سب سے سخت مرحلہ ہمارے لئے وہ تھا کہ جب ہمیں اس ملک سے نکلنا پڑا جس پر ہم نے چڑھائی کی تھی اور وہ بھی اس وقت جب ہم نے اس ملک پر حملہ کرنے کے لئے کچھ جھوٹے بہانے گھڑے تھے۔
باضابطہ طور پر ایران کے خلاف امریکہ کا پہلا آپریشن:
ایہ واقعہ 4 اپریل سن 1980 کا ہے کہ جب ایران کے دارالحکومت تہران میں یونیورسٹی کے کچھ انقلابی طالب علموں نے امریکی سفارتخانہ سے جاسوسی کی تمام دستاویز حاصل کرکے امریکی سفارتخانے میں تالہ ڈال دیا تو امریکی فضائیہ کے طیارے ایران کے اسلامی انقلاب کو ختم کرنے کی غرض سے صحرائے طبس میں داخل ہوئے لیکن اسے قسمت کہیئے یا خدائی تدبیر کہ صحرا میں ریت کا ایسا طوفان اٹھا کہ امریکیوں کی ساری آرزؤئیں ریت میں مل گئیں اور انہیں فرار کرنے میں ہی بھلائی نظر آئی۔
ایران کے مسافر بردار طیارے کو مار گرانا:
3جولائی 1988 میں ایران کا ایک مسافر بردار طیارہ تہران سے اڑا جسے خلیج فارس میں امریکی بیڑے سے دو میزائیل کے ذریعہ نشانہ بنایا گیا جس میں عورت بچے اور بوڑھوں سمیت 290 لوگ جاں بحق ہوئے۔
افغانستان پر حملہ:
11ستمبر 2001میں امریکی ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے کو بہانا بنا کر امریکہ القاعدہ سے انتقام لینے کے لئے افغانستان پر حملہ آور ہوا جس میں اب تک لاکھوں افغانی ہلاک اور بے گھر ہوچکے ہیں اور یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔
امریکی جنایات اجمالی کی فہرست:
1901۔۔۔۔ امریکی فوج کا ڈائریکٹ کولمبیا میں داخل ہونا۔
1902۔۔۔ پناما پر حملہ
1904۔۔۔مغرب و کوریا پر چڑھائی
1905۔۔۔ہنڈورس کے تازہ انقلاب کو کچلنا
1905۔۔۔ میکسیکو کے ڈکٹیٹر کی حمایت میں عوامی انقلاب کو کچلنا۔
1907۔۔۔ نکاراگوا پر حملہ
1907۔۔۔ ڈومینیکن میں مداخلت
1907۔۔۔۔نڈورس اور نکاراگوا کی جنگ کے درمیان شرکت
1908۔۔۔ پناما کے انتخابات میں مداخلت
1910۔۔۔نکاراگوا میں بغاوت کو کچلنا
1911۔۔۔ہنڈرس میں ریاست کے منتخب صدر کے خلاف مانوئل ہونیلا کی بغاوت کی حمایت
1911۔۔۔ فلپیین میں امریکی مخالف قیام کو سرکوب کرنا۔
1911۔۔۔۔چین میں مداخلت
1912۔۔۔۔کیوبا پر حملہ اور قبضہ
1912۔۔۔۔ پناما پر حملہ
1912۔۔۔۔ ہنڈورس پر حملہ۔
1912سے 1933 تک نکارگوا پر قبضہ۔اس مدت میں یہ ملک امریکی جنایات و ظلم کو مرکز بن چکا تھا
1914 سے 1934 تک ہیٹی ۔ اس ملک میں مسلسل حکومت مخالف کئی تحریکوں کے بعد امریکہ داخل ہوا اور مکمل 19برس تک یہ ملک پر امریکہ کا قبضہ نافذ تھا۔
1916 سے 1924 تک جمہوریہ ڈومینیکن پر ۸ برس تک امریکہ کا قبضہ۔
1917 سے 1933 تک کیوبا پر قبضہ۔
1917 سے 1918تک پہلی جنگ عظیم میں امریکہ کی بھرپور شرکت۔
1918سے 1922 تک روس میں مداخلت
1918 سے 1920 تک پناما میں امریکی فوجیوں کی درندگی۔
1919۔۔۔۔ کوسٹا ریکا پر فوجی چڑھائی۔
1919۔۔۔۔۔ ہنڈرس پر حملہ۔
1920۔۔۔ گواتیمالا پر حملہ
1921۔۔۔۔ کارلوس گروو کے خلاف مسلح باغیوں کی حمایت
1922۔۔۔ترکی میں مداخلت
1922سے 1927 تک چین میں فوجی مداخلت
1924 سے 1925 تک ہنڈرس پر چڑھائی۔
1925۔۔۔۔ پناما پر ایک بار پھر یلغار
1927۔۔۔ نکاراگوا پر حملہ۔
1927سے 1934 تک چین پر امریکہ کا مکمل قبضہ
1932۔۔۔ ایل سلواڈور پر حملہ
1937۔۔۔ نکاراگوا پر حملہ
1945۔۔۔ ہیروشیما اور ناگاساکی پر بمباری
1947سے 1949 تک یونان پر حملہ
1948 سے 1953 تک فلپین پر حملہ
1950۔۔۔۔پورٹریکوخ پر حملہ
1950 سے 1953 تک کوریا پر حملہ
1958۔۔۔ لبنان پر حملہ
1958۔۔۔ پاناما پر حملہ
1959۔۔۔لاوس میں امریکی فوج کا داخلہ
1959۔۔۔۔ ہیٹی پر حملہ
1960۔۔۔ ایکواڈور پر امریکی فوج کی چڑھائی
1960۔۔۔۔ پاناما پر حملہ
1965سے 1973 تک ویتنام میں خون کی ہولی۔
1966۔۔۔ گواتمالا پر حملہ
1966۔۔۔فلپین کے مقابل انڈونیشیا کی فوجی امداد
1971 سے 1973 تک لاوس پر آن بہ آن بمباری
1973۔۔۔۔ نکاراگوا پر حملہ
1980۔۔۔۔۔ایران کے خلاف طبس میں فوجی آپریشن
1983۔۔۔۔گریناڈا میں فوجی مداخلت
1986۔۔۔۔لیبیا پر حملہ اور بمباری
1988۔۔۔ہنڈرس پر حملہ
1988۔۔۔ ایران کے ایک مسافر بردار طیارے کو مارگرانا
1989۔۔۔الجزائر و ویرجین میں تحریکوں کو کچلنا
1991۔۔۔عراق میں وسیع پیمانہ پر فوجیں اتارنا اور خلیج فارس کی پہلی جنگ کے شعلے بھڑکانا
1992 سے 1994 تک صومالی پر قبضہ اور اس ملک کے باشندوں کے ساتھ ظلم و بربریت کرنا
1998۔۔۔سوڈان پر حملہ
1999۔۔۔۔ امریکہ کی سرکردگیمیں ناٹو فوج نے یوگسلاویا پر جنگ مسلط کی اور 76 دن اس ملک پر بمباری کی گئی جس کے نتیجہ میں یہ ملک تباہ ہوگیا۔
2001۔۔۔۔ دہشتگردوں کے تعاقب کو بہانا بنا کر افغانستان پر حملہ کرنا جس کے نتیجہ میں یہ مسلمان ملک آج تک جل رہا ہے اور بعد میں خود امریکی حکام نے اظہار کیا کہ القاعدہ کو خود انہوں ہی نے بنایا تھا۔2003۔۔۔۔ اقوام متحدہ کی اجازت کے بغیر عراق پر حملہ و قبضہ کرنا۔
2011۔۔۔ قذافی کی سرنگونی کے بعد اس ملک میں ابھرتے ہوئے انقلاب کو ختم کرکے قابض ہوجانا۔
۲۰۱۱۔۔۔ شام کی منتخب حکومت کے خلاف دہشتگرد گروہوں کو شام بھیجنا اور مالی اور اسلحہ کی امداد کرنا۔
2011۔۔۔ بحرین کی ظالم حکومت کا ساتھ دینا اور انسانی حقوق پر مشتمل عوام کی آواز کو دبانا۔
2015 سے 2018 تک شامی حکومت کو زیر کرنے کے لئے سعودی عرب سمیت کئی ممالک کی عملی طور پر حمایت کرنا۔
2018۔۔۔ شام پر کیمیاوی ہتھیاروں کا استعمال
جس ملک کی پوری تاریخ ظلم و بربریت اور قتل و غارتگری سے عبارت ہو اس کا صدر ٹرمپ اپنا ماضی اور حال سب کچھ بھول کر اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح فوج پاسداران انقلاب کو دہشتگرد کہہ رہا ہے تو تاریخ میں اس سے بڑی مضحکہ خیز بات کیا ہوسکتی ہے ۔بھلا وہ ملک جس نے دنیا میں دہشتگردی کو ایجاد کیا اور دیگر ممالک میں مداخلت کی اور کبھی حملہ کیا اسے کس نے حق دیا ہے کہ وہ کسی ملک کی باضابطہ فوج پر دہشتگردی کا ٹائٹل لگائے؟