تازہ ترینخبریںدنیا

فلسطین مخالف پوسٹ پر بھارتی ڈاکٹر نوکری سے فارغ

اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری کشیدگی کے دوران بحرین کے ایک اسپتال نے سوشل میڈیا پر فلسطین مخالف تبصرے کرنے والے ہندوستانی نژاد ڈاکٹر کو نوکری سے فارغ کردیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہندو ڈاکٹر سنیل راؤ نے سابقہ ٹوئٹر (ایکس)پر متعدد بار فلسطین کی مخالفت میں پوسٹس شیئر کیں، جنہیں ایکس پر ایک صارف نے بحرینی حکام کی توجہ دلائی۔

سابق ڈاکٹر کی جانب سے کی گئی پوسٹس کے جواب میں رائل بحرین اسپتال کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ ”یہ ہمارے علم میں آیا ہے کہ ڈاکٹر سنیل راؤ، امراض نسواں کے ماہر کے طور اپنے امور انجام دے رہے ہیں، کی جانب سے سوشل میڈیا پر اس طرح کے ٹویٹس پوسٹ کیے گئے ہیں، جو ہمارے معاشرے کے لیے سخت ناگوار ہیں“۔

بیان میں کہا گیا کہ ہم اس بات کی تصدیق کرنا چاہیں گے کہ ان کی پوسٹس اور خیالات ذاتی ہیں اور اسپتال کی رائے اور اقدار کی عکاسی نہیں کرتے۔ یہ ہمارے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ ہم نے ضروری قانونی کارروائی کرتے ہوئے اسے ملازمت سے برطرف کردیا ہے۔

ڈاکٹر راؤ نے تنازعہ کے جواب میں اپنے بیانات کی غیر حساسیت کو تسلیم کیا اور ایکس سے معافی نامہ جاری کیا۔

انہوں نے لکھا،‘میں اس پلیٹ فارم پر پوسٹ کیے گئے بیان کے لیے معافی مانگنا چاہتا ہوں۔ موجودہ حالات کے تناظر میں یہ بے حسی تھی۔ بحیثیت ڈاکٹر تمام زندگیاں اہمیت رکھتی ہیں۔ میں اس ملک، اس کے لوگوں اور اس کے مذہب کا دل کی گہرائیوں سے احترام کرتا ہوں۔واضح رہے کہ اسپتال نے اپنی ویب سائٹ پروفائل سے ڈاکٹر راؤ کا نام حذف کردیا ہے۔

دوسری جانب کویت میں رہ کر اسرائیلی جارحیت کی حمایت کرنا بھارتی نرس کو مہنگا پڑ گیا، نرس کے خلاف قانونی کارروائی کی درخواست جمع کرادی گئی۔

وکیل علی حباب الدویخ نے مبارک اسپتال میں ملازمت کرنے والی ایک ہندوستانی نرس کے بارے میں پبلک پراسیکیوشن کو باضابطہ طور پر شکایت جمع کرائی ہے۔

بھارت سے تعلق رکھنے والی نرس کی جانب سے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر بے گناہ فلسطینی شہریوں کی شہادتوں، اسپتالوں پر وحشیانہ بمباری کے اقدامات پر کھلی حمایت کا اظہار کیا گیا تھا۔

جواب دیں

Back to top button