انتخاباتتازہ ترینخبریں

صوبے اور حکومتیں انتخابات کروانا نہیں چاہتیں، چیف الیکشن کمشنر

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کا کہنا ہے کہ صوبے اور حکومتیں انتخابات کروانا نہیں چاہتیں، ہم جب انتظامات مکمل کر لیتے ہیں تو قوانین میں تبدیلی کر دی جاتی ہے۔

الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورتی اجلاس کے بعد اعلامیہ جاری کر دیا جس کے مطابق تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) اور پاکستان مسلم لیگ (ق) سے الگ الگ مشاورت کی گئی۔

اجلاس میں ٹی اپل پی نے کہا کہ اسلام آباد بلدیاتی انتخابات میں حکومت نے یوسیز کی تعداد 50 سے بڑھا کر 125 کر دی، یہ حکومت کی بدنیتی تھی جس کی وجہ سے انتخابات نہیں ہوئے، ریٹرننگ آفیسر عدلیہ سے تعینات نہ کیے جائیں کیونکہ وہ الیکشن کے کام پر زیادہ توجہ نہیں دے سکتے۔

ٹی ایل پی وفد نے کہا کہ الیکشن کے دوران میڈیا بڑی سیاسی پارٹیوں کو کوریج دیتا ہے۔ وفد نے مطالبہ کیا کہ 90 دن کے اندر انتخابات کروانے چاہئیں، اگر حلقہ بندیاں کروانی ہیں تو عملے کی تعداد بڑھائی جائے۔

اس دوران چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان اجہ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن صوبوں کے لوکل گورنمنٹ قوانین کے مطابق الیکشن کروانے کا پابند ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن انتخابی کمپین اور اخراجات کی باقاعدہ مانیٹرنگ کرے گا، امن یقینی بنانے کیلیے پولیس فوج و دیگر اداروں کی خدمات حاصل کی جائیں گی، ضابطہ اخلاق پر بھی پارٹیوں سے مشاورت کریں گے جس کا ڈرافٹ سیاسی پارٹیوں کو مشاورت سے پہلے بھیجا جائے گا۔

اعلامیے کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ق) کے وفد نے الیکشن کمیشن کے نئی حلقہ بندی فیصلے کی تائید کی۔ الیکشن کمیشن حلقہ بندی کے کام کے دورانیے کو مزید کم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ حلقہ بندیوں کے فوراً بعد الیکشن شیڈول کا اعلان کر دیا جائے گا۔ حلقہ بندیاں اور انتخابات کا انعقاد آئین و قانون کے مطابق شفاف انداز میں مکمل ہوگا

جواب دیں

Back to top button