Editorial

دہشت گردی کیخلاف آرمی چیف اور وزیراعظم کا عزم

پچھلے کچھ عرصے سے ملک میں دہشت گردی کے ہیولے نے پھر سے سر اُٹھانا شروع کیا ہے، سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو مسلسل نشانہ بنایا جارہا ہے، دہشت گردوں کا مذموم مقصد ملک کے امن کو تہہ و بالا کرنا ہے۔ خاص طور پر بلوچستان اور خیبر پختونخوا صوبوں میں دہشت گردوں کی مذموم کارروائیاں جاری ہیں، کتنے ہی افسر اور جوان جام شہادت نوش کر چکے ہیں، وطن کے یہ عظیم سپوت قابلِ فخر ہیں کہ انہوں نے پاکستان کی حفاظت کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ دینے سے بھی دریغ نہیں کیا۔ عوام ان کا نا صرف احترام کرتے، بلکہ ان کی عظیم قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور ان کی ملک و قوم کے لیے یہ قربانیاں کبھی فراموش نہیں کی جا سکتیں۔ افواج پاکستان 2014، 2015میں اپنے آپریشنوں کے ذریعے دہشت گردوں کا خاتمہ کر چکی ہیں اور ملک میں امن و امان کی صورت حال کو بہتر بنایا تھا۔ دہشت گردوں کی کمر توڑتے ہوئے خوف و ہراس کی فضا کا خاتمہ کیا تھا۔ کتنے ہی ملک دشمنوں کو اُن کی کمین گاہوں میں گھس کر مارا گیا تھا۔ کتنے ہی شرپسندوں کی گرفتاری عمل میں آئی تھی اور جو بچ گئے تھے، اُنہوں نے یہاں سے فرار میں ہی عافیت سمجھی تھی۔ اب پھر سے سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کا قلع قمع کرنے کے مشن پر پوری تندہی سے گامزن ہیں۔ بہت سے آپریشن جاری ہیں اور شرپسندوں کو چُن چُن کر مارا جارہا، گرفتار کیا جارہا ہے، کئی علاقوں کو دہشت گردوں سے کلیئر کرا دیا گیا ہے۔ ان شاء اللہ اس حوالے سے جلد قوم کو خوش خبری سننے کو ملے گی اور امن و امان کی فضا پھر سے بحال ہوگی۔ منگل کے روز دہشت گردوں سے مقابلے میں 6جوان شہید ہوئے تھے، 4دہشت گردوں کو بھی جہنم واصل کیا گیا تھا۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بدھ کو جنوبی وزیر ستان کا دورہ کیا۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور اکسانے والوں کو نہیں چھوڑا جائے گا۔ ہتھیار ڈالنے تک دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں کا خاتمہ کیا جائے گا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے جنوبی وزیرستان کے علاقے آسمان منزہ کے قریب شیروانگی کا دورہ کیا۔ آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آرمی چیف کو موجودہ انٹیلی جنس اور انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں پر بریفنگ دی گئی جب کہ انہیں موجودہ سیکیورٹی صورت حال پر بھی بریف کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے علاقے میں تعینات افسروں اور فوجیوں سے بات چیت کی اور انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افسران اور جوانوں کے غیر متزلزل عزم کو سراہا۔ اس موقع پر آرمی چیف کا کہنا تھا کہ شہدا ہمارا فخر
ہیں، پاکستان میں امن و استحکام کیلئے شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور پاکستان میں مکمل امن اور استحکام واپس آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور اکسانے والوں کو نہیں چھوڑا جائے گا، دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو ریاست پاکستان کے سامنے سرنڈر کرنا ہوگا۔ دوسری جانب نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے دہشت گردوں کو دوٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا کہ خودکُش حملہ آوروں سے نہیں ڈرتے، یہ جہنمی ہیں۔ کراچی میں معروف کاروباری شخصیات سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیراعظم نے کہا کہ پُرامن انتقال اقتدار ہماری اولین ترجیح ہے، سب یقین کی کیفیت میں آئیں، ہمیں ایک دوسرے کو سننے کی ابتدا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں توانائی اور خوراک کی کمی، بیروزگاری اور مہنگائی جیسے مسائل کا سامنا ہے، معاشی چیلنجز سے نمٹنے کی کوششوں میں تاجر برادری کے تعاون کی ضرورت ہے، ہر ممکن کوشش کریں گے تاجروں کے مسائل حل ہو جائیں۔ انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا انتہا پسندی اور عدم برداشت سے ہر قیمت پر لڑیں گے، شرپسندوں کے آگے کبھی بھی سرنڈر نہیں کریں گے، کسی غلط فہمی میں نہ رہیں کہ ہم تھکاوٹ کا شکار ہوجائیں گے، یہ ہمارا گھر ہے اور ہم اسے اپنے انداز میں چلائیں گے۔ نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا منگل کو ایک اور المیہ ہوا، ہمارے جوان شہید ہوئے، جنگیں افراد نہیں لڑتے قومیں لڑتی ہیں، یہ جنگیں آرمی چیف یا وزیراعظم نہیں بلکہ قومیں لڑتی ہیں، شہادتیں دینے والے پولیس، رینجرز اور فوج کے جوان ہمارے بیٹے ہیں، ان کی خدمات کا صلہ تنخواہ نہیں، عزت و تکریم ہے۔ انہوں نے کہا کہ معصوم جانیں لینا کسی طور جائز قرار نہیں دیا جاسکتا، دہشت گرد گمراہ تھے اور گمراہ ہیں، یہ خودکُش حملہ آور جہنم کے کتے ہیں، ان کے خلاف ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے اور ہم شہادت سے گریز نہیں کریں گے، یہ دہشت گرد کچھ عرصے تک لڑسکتے ہیں، لمبے عرصے تک لڑائی کی سکت نہیں رکھتے۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا دہشت گردی کے خلاف عزم مصمم لائق تحسین ہے۔ دہشت گردوں کے خلاف جنگ اُن کے خاتمے تک جاری رہے گی۔ پاک افواج کو دہشت گردی کے عفریت پر قابو پانے کا تجربہ ہے۔ دشمنوں کے کئی مواقع پر دانت کھٹے کرچکی ہیں۔ دشمن قوتوں کے مذموم سازشوں کو بُری طرح ناکامی سے دوچار کرنے کا سہرا انہی کے سر سجتا ہے۔ ان شاء اللہ اس بار بھی دہشت گردوں سے مقابلے میں یہ آہنی دیوار ثابت ہوں گی اور اس عفریت کو پھر سے قابو کرلیں گی۔ تمام دہشت گردوں کا صفایا کر دیا جائی گا۔ ملک سے ان کے ناپاک وجود کو ختم کر دیا جائے گا۔ امن و امان کی فضا پھر سے بحال ہوگی۔ شہری پھر سے سکون کا سانس لیں گے۔ پاک افواج کا شمار دُنیا کی بہترین فوجوں میں ہوتا ہے۔ کم وسائل کے باوجود وہ بہترین طریقے سے اپنے فرائض سرانجام دے رہی ہیں۔ دہشت گرد ان کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوں گے اور جلد پاکستان ان کے ناپاک وجود سے پاک ہوجائے گا۔
جان بچانے والی ادویہ اتنی گراں کیوں؟
پچھلے 5، 6برس کے دوران وطن عزیز میں مہنگائی کا بدترین سیلاب آیا ہے، جو غریبوں کا سب کچھ بہا کر لے گیا ہے۔ ہر شے کے دام آسمان سے باتیں کر رہے ہیں۔ آٹا 150روپے فی کلو سے تجاوز کر چکا ہے، اسی طرح چینی کے نرخ بھی مائونٹ ایورسٹ سر کرتے دِکھائی دیتے ہیں۔ غریبوں کی آمدن وہی ہے اور اخراجات دو تین گنا بڑھ چکے ہیں۔ غریبوں کے لیے روح اور جسم کا رشتہ برقرار رکھنا مشکل ہوگیا ہے۔ ایسے میں وہ اگر بیمار ہوتے ہیں تو وہ اپنا علاج کرائیں یا بال بچوں کا پیٹ پالیں، اس لیے وہ اپنے علاج کو ترک کرکے اہل خانہ کے پیٹ کے دوزخ کو بھرنے کو فوقیت دیتے ہیں۔ اب علاج کرانے کی اُن میں سکت نہیں رہی ہے۔ اگر وہ سنگین بیماری میں مبتلا ہوں تو تب بھی علاج کو جاری نہیں رکھ سکتے کہ موجودہ معاشی حالات اس کی اجازت نہیں دیتے۔ اس طرح وہ یوں ہی تل تل ایک دم مکمل کرکے داعی اجل کو لبیک کہہ دیتے ہیں۔ اس تناظر میں ہونا تو یہ چاہیے کہ جان بچانے والی ادویہ کی قیمتوں کو اس سطح پر لایا جائے کہ غریب شہری اُنہیں با آسانی خرید سکیں، اس کے برعکس ادویہ کی قیمتوں میں کئی بار اضافے کیے جاچکے ہیں۔ اسی پر بس نہیں کیا جارہا بلکہ مزید جان بچانے والی ادویہ کی قیمتوں کو پَر لگا دئیے گئے ہیں۔ ’’جہان پاکستان’’ میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق ڈریپ نے پاکستان میں 25ادویہ کی نئی قیمتوں کا تعین کر دیا، جس کے بعد کینسر کے علاج کی نئی دوا لوریکا کی قیمت 8لاکھ 46857روپے کردی گئی، اس دوا کی قیمت جنوبی ایشیا میں بھارت، بنگلہ دیش اور ترکی وغیرہ کی نسبت سب سے زیادہ دی گئی ہے۔ پیراسیٹامول اور ڈیپ ہائیڈراڈلین کی نئی قیمت 20گولیوں کی 192 روپے کردی گئی۔ ZERBAXAپائوڈر کی قیمت 153566دی گئی ہے۔پھیپھڑوں کے کینسر کی دوا Lorbriqua 100mg کی بھارت میں قیمت 2لاکھ 90ہزار ہے جبکہ ہمارے ہاں قریباً ساڑھے 8لاکھ مقرر کی گئی ہے ۔ ہیپاٹائٹس بی انجکشن فار انٹرامسکیولر 10275روپے، بروفن انجکشن کی قیمت 103روپے مقرر کی گئی۔ انہیلر کی قیمت 1389اور 833روپے مقرر کی گئی۔ اس حوالے سے ڈرگ لائرز فورم نور محمد کا کہنا ہے کہ ڈریپ کی جانب سے قیمتوں میں اضافہ تشویش ناک ہے۔ وزیراعظم کو فوری مداخلت کرتے ہوئے قیمتوں میں اضافہ واپس کرانا چاہیے ورنہ غریب مریضوں کی زندگیاں دائو پر لگ جائیں گی۔ ادویہ کی قیمتوں میں اضافے کی روش کسی طور مناسب قرار نہیں دی جاسکتی۔ ادویہ کے نرخ ایسے ہونے چاہئیں کہ با آسانی غریب اپنے علاج کے لیے اُنہیں خرید سکے، یہاں تو دوائیوں کے نرخ اتنے زیادہ ہیں کہ غریب شہری اپنا علاج کرانے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ وہ حالات کے رحم و کرم پر خود کو چھوڑ دے گا اور ایک دن اُس کی روح یوں ہی بغیر علاج کرائے پرواز کر جائے گی۔ خدارا غریب عوام کی حالتِ زار پر رحم کیا جائے اور ادویہ کے نرخ مناسب سطح پر لائے جائیں۔ نگران حکومت کو اس جانب سنجیدگی سے توجہ دینی چاہیے اور اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

جواب دیں

Back to top button