
کراچی ( رپورٹ شکیل نائچ ) محکمہ وائلڈ لائف نے انکشاف کیا ہے کہ کھیر تھر نیشنل پارک اور کھیر تھر پروٹیکشن ایریا کمپلیکس کی 1192 اسکوائر مائیلس زمین کی حدود میں بحریہ ٹاؤن کراچی ( بی ٹی کے ) فیز 2 کو کوئی زمین الاٹ نہین کی گئی یہ بات سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر کمشنر حیدرآباد کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ نے بتائی اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل وائلڈ لائف نے بتایا کہ اگر کھیر تھر نیشنل پارک کو نقصان پہنچانا سنگین نوعیت کا جرم ہے جن کے خلاف عدالتی کارروائی ہوگی محکمہ وائلڈ لائف کی ذمہ داری ہے کہ وہ کھیر تھر نیشنل پارک کی حفاظت کرے پر باؤنڈریز طے نہ ہونے کی وجہ سے اس کے تحفظ کو چئلینج درپیش ہیں ڈپٹی سیکریٹری بورڈ آف ریونیو نے اجلاس کو بتایا کہ کھیر تھر نیشنل پارک کی زمین کسی کو بھی الاٹ کرکے نہیں دی گئی اجلاس کو اسسٹنٹ ڈائریکٹر ٹاؤن پلاننگ ( ماسٹر پلان ) نے بتایا کہ اس ادارے نے بحریہ ٹاؤن کراچی کے فیز 2 کا ماسٹر پلان منظور نہیں کیا بلکہ سیوھن ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے بحریہ ٹاؤن کراچی فیز 2 کا ماسٹر پلان منظور کیا ہے اجلاس میں تین فیصلے کئے گئے پہلا یہ کہ تمام متعلقہ ادارے کمشنر حیدرآباد کو اس ایشو پر دستاویزات فراہم کریں گے دوسرا یہ کہ کنزرویٹر وائلڈ لائف ، ڈائریکٹر سیٹلمینٹ سروے اینڈ لینڈ ریکارڈز سندھ حیدرآباد اور اسسٹنٹ کمشنر تھانہ بولاخان ضلع جامشورو سرزمین کا دورہ کریں گے تیسرا یہ کہ کمیٹی ممبران کھیر تھر نیشنل پارک اور قریبی علاقون کا دورہ کرکے باؤنڈریز کا تعین کریں گے کمشنر حیدرآباد نے حکم جاری کیا کہ کمیٹی کھیر تھر نیشنل پارک کا دورہ کرے کنزرویٹر وائلڈ لائف اس دورے مین کھیر تھر نیشنل پارک ایکٹ اور رولز کے مطابق رپورٹ تیار کریں اپنی تحریری رپورٹ فراہم کریں اور باؤنڈریز کا تعین کریں ڈائریکٹر سیٹلمینٹ سروے اینڈ لینڈ ریکارڈ سندھ حیدرآباد دیہہ کے نقشے ، گھٹ ودھ فارم ، متعلقہ ریکارڈ اور باؤنڈریز کی رپورٹ دیں سیوھن ڈیولپمنٹ اتھارٹی اس معاملہ پر دستاویزات اور بحریہ ٹاؤن کراچی فیز 2 کے منظور کیا گیا ماسٹر پلان فراہم کریں ماحولیات پر پڑنے والے اثر کی تفصیلات فراہم کریں اسسٹنٹ کمشنر تھانہ بولا خان دیہہ کے نقشے ، بحریہ ٹاؤن دیہہ مول کی حدود میں آنے والے کراچی فیز ایک اور بحریہ ٹاؤن فیز دو کی حدود میں آنے والی دیہوں کا ریونیو ریکارڈ فراہم کریں اور اپنی تحریری رپورٹ پیش کریں کمشنر حیدرآباد نے حکم جاری کیا کہ اس معاملہ پر سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر چیف سیکریٹری کی واضع ہدایت ہے کہ ہر صورت مین عدالتی حکم کی تعمیل کی جائے ۔