
کراچی ( رپورٹ شکیل نائچ ) حکومت سندھ کی جانب سے نئی گاڑیوں کی خریداری پر پابندی کے فیصلے کے باوجود محکمہ خزانہ نے 57 گاڑیاں ( 38 نئی کاریں اور 27 سی ڈی 70 موٹرسائیکل ) خریدنے کے لئے بجٹ سے ہٹ کر 12 کروڑ 14 لاکھ 99 ہزار روپے منظور کرنے کی درخواست کردی ہے محکمہ خزانہ کی جانب سے وزیر اعلیٰ سندھ کو بھیجی گئی سمری میں بتایا ہے کہ اس وقت محکمہ خزانہ کے افسران کے پاس بہت پرانی کاریں اور موٹر سائیکلیں ہیں جن کو مرمت کرانے کے لئے ہر ماہ بھاری رقم خرچ کی جارہی ہے سمری میں کہا گیا ہے کہ قانون کے مطابق گریڈ 18 کے ڈپٹی سیکریٹری اور اس سے اوپر گریڈ کے افسران کو کاریں دی جاتی ہیں لیکن محکمہ خزانہ کے سیکشن افسران کو اس لئے کاریں دی گئی ہیں کیونکہ بجٹ کے دنوں میں سیکشن افسران رات دیر تک کام کرتے رہتے ہیں اور پھر سرکاری چھٹیوں کے دنوں میں بھی وہ ڈیوٹی پر أتے ہیں عام دنوں میں بھی بعض اوقات سیکشن افسران کو رات دیر تک کام کرنا پڑتا ہے اور انہیں پبلک ٹرانسپورٹ ملنا مشکل ہوتی ہے اس لئے مجبوری میں سیکشن افسران کو کاریں دی ہوئی ہیں مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ سندھ کابینہ سے منظوری لے کر 57 گاڑیوں ( 38 کاروں اور 27 موٹرسائیکلوں ) خریدنے کے لئے بجٹ سے باہر 12 کروڑ 14 لاکھ 99 ہزار روپے کی منظوری دی جاسکے تاکہ پرانی گاڑیوں کی جگہ نئی گاڑیاں خریدی جاسکیں کیونکہ موجودہ گاڑیاں اب اس پوزیشن میں نہیں ہیں کہ ان انہیں مزید چلایا جاسکے واضع رہے کہ رواں مالی سال 2023-24ء کے لئے حکومت سندھ نے اعلان کیا تھا کہ نئی گاڑیاں نہیں خریدی جائیں گی ۔